مریم نواز پاکستان واپس جانے کی کوشش کر رہی ہیں لیکن انہیں لگتا ہے کہ ارشد شریف کا کیس انہیں تسنیم حیدر کے بعد کھینچ لے گا۔

السلام و علیکم.

تسنیم حیدر شاہ نے بڑے انکشافات کیے ہیں. اور انہوں نے کہا ہے کہ مجھے برطانیہ کی پولیس نے کہا ہے کہ اب آپ نے جو ارشد شریف کے قتل پر مریم نواز, نواز شریف, حسن حسین ان کا نام لیا ہے اور آپ ثبوت فراہم کر رہے ہیں. اس بیس کے اوپر چھ جنوری سے چونکہ ہماری نیو ایئر کی چھٹیاں کمپلیٹلی ختم ہو جائیں گی. تو ہم آ کر سب سے پہلے مریم نواز اور نواز شریف کو پاکستان جانے سے روکیں گے ان پر پابندی عائد کی گئی ہے اور یہاں پر ان کو رکھیں گے اور اس کے بعد قتل کی تفتیش اور اس کے بعد انٹرویوز کا سلسلہ شروع ہو جائے گا انہوں نے کہا کہ ہمیں کچھ ٹائم لگا تھا جس میں ہم نے یہ دیکھنا تھا چونکہ بڑا ہائی پروفائل کیس ہے لیکن جو سب سے بڑھ کر انکشاف ہوا ہے انہوں نے کہا ہے کہ میں جب گیا ناصر بٹ کے پاس جو نون لیگ کے کریمینل وہ کہتے ہیں کہ ایکٹیویٹیز کے مالک ہیں انہوں نے کہا میں جب ان کے پاس گیا انہوں نے پہلے مجھے کہا کہ ارشد شریف کو مارنا ہے ہمیں دبئی یا کینیا میں کوئی بندہ دو میں نے کہا جی میرے پاس کوئی نہیں ہے انہوں نے کہا آپ ایک کام کیجیے کہ آپ اگر ہمیں دے دیں گے تو ہم عمران خان کو بھی پھڑکا دیں گے. کہتے ہے میں نے انکار کیا لیکن جب انہوں نے ارشد شریف کو فارغ کیا تو اصل میں مریم نواز نے فرمائشی قتل کروایا تھا اور ان سے جب عادل راجہ نے انٹرویو کے اندر یہ بات کی کیونکہ دونوں کا وکیل عادل راجہ اور تسنیم حیدر شاہ کا وکیل ایک ہی ہے تو دونوں اس وقت سیم پیج پر ہیں. تو انہوں نے کہا کہ آپ یہ بتائیے کہ ان کا الزام تو پاکستان کے اداروں پر لگتا ہے چونکہ آپ سب جانتے ہیں ارشد شریف کی والدہ نے بتایا کہ ان کو دھمکیاں دینے کے لیے ادارے کے لوگ آتے تھے اور انہوں نے باقاعدہ ایک ایک حاضر اور ریٹائرڈ ایون کے باجوہ سمیت تمام لوگوں کا نام لیا جو ان کی درخواست تھی وہ میڈیا پر نہیں چل سکی اس صورتحال میں مریم صفدر کا یہ معاملہ کہ ارشد شریف کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ قتل کا پریشر اس نے ڈالا تھا اور اس نے کہا تھا فرمائشی قتل اور جس دن ارشد شریف کو مارا گیا انہوں نے سیلیبریشن کی تھی. اور کہا کہ مجھے ویڈیو دکھائی گئی کہ تین لوگوں نے ارشد شریف کو پکڑا ہوا ہے رینچ سے وہ اس کو مار رہے ہیں. اور انہوں نے کہا کہ جب میں نے پوچھا کہ یار آپ نے مارنا تھا تو ظلم کیوں? تو وہ آگے سے خوش ہو رہے تھے. انہوں نے کہا کہ مریم نواز اصل میں شدید غصے میں تھی اور وہ انتقام لینا چاہ رہی تھی کہ میں نے دو کام کرنے ہیں ان سے جوادل راجہ نے پوچھا کس میں ادارے کے لوگ بھی شامل ہیں? میرے سورسز تو یہی کہہ رہے ہیں تو انہوں نے کہا کہ جی ہو سکتا ہے ہو لیکن میں آپ کو صرف لندن پلین کے بارے میں بتا سکتا ہوں جو کہ مجھے پتہ ہے مجھے پاکستان کا نہیں پتہ کہ وہاں کیا ہوا ہے. وہاں پر بھی ہے. لیکن لیکن مجھے لندن پلین کا پتہ ہے کہ انہوں نے مارا تسنیم حیدر نے یہاں تک کہا کہ مریم نواز کے پاس ارشد شریف کا لیپ ٹاپ، آی پیڈ , موبائل فون یہ تمام چیزیں مریم نواز کے پاس موجود ہیں اور برطانیہ بن کو پابندی عائد کرنے جا رہا ہے. اسی لیے مریم نواز کا نوٹیفیکیشن نکالا گیا کہ اس کو وائس پریزیڈنٹ بنایا گیا. لہذا وہ پاکستان ٹریول کرے. اور یہ گیم پلان ہے کہ اس کو یہاں سے بھگانا ہے. انہوں نے کہا کہ مجھے ای میل کی برطانیہ نے جس طرح پاکستان میں ایگزیکٹ کنٹرول لسٹ ہوتا ہے ای سی ایل میں وہاں پر بھی ایسا ہی سسٹم ہوتا ہے. وہاں پر ان کا نام وہ کہہ رہے ہیں کہ ڈال رہے ہیں اور اس کے بعد نہ مریم نواز اب لندن چھوڑ سکتی ہے. نہ نواز شریف لندن چھوڑ سکتے ہیں نہ ہی کوئی صورتحال ہے۔ آپ اندازہ کیجیے جاوید چوہدری جیسے لوگ آ کر چائے میں کیکرسٹ بو رہے ہیں فلانا کریں جنرل باجوہ کا ترجمان ہے بیسیکلی جاوید چوہدری، کامران شاہد اور یہ تمام لوگ وہ آ کر کیا بات کر رہے ہیں وہ بات کریں جی دیکھیں نا یہ لوگ کس طرح کام کرتے ہیں یہ لوگ دیکھیے نا عمران خان کا سارا قصور تھا اس نے اتنی گفتگو کی اتنے کالم لکھے اس نے جا کر پوچھا نہیں باجوہ سے کہ ارشد شریف وہ کون تھا جو ارشد شریف کے پیچھے تھا اور اس کو دھمکیاں دے رہا تھا اور وہ کون تھا جس نے پندرہ ایف آئی آرز کٹوائیں تھیں اور ارشد شریف کو ملک چھوڑ کر جانا پڑا تھا آپ اندازہ کیجئے اعتزاز احسن جیسا وکیل یہ کہتا ہے کہ اگر مجھ پر اٹھارہ ایف آئی آر ہوتی تو میں بھی چھوڑ جاتا اسے جاکر پوچھا نہیں تھا اسے کہ کون ارشد شریف کو دھمکیاں دے رہا تھا تمہارا تو کولیگ تھا یہ میڈیا والے کو بھی سمجھ آ جانا چاہیے کوئی آپ کا وفادار نہیں جو ڈورین کی بیٹھ کر ہلاتے ہیں. مالک وہی ہیں. وہی سب کچھ کرنے والے ہیں. اب آپ ذرا اندازہ کیجیے. اس سے کہا کہ ویڈیو دکھائی گئی اور ویڈیو دکھانے پر اس کے اوپر پر ظلم ہو رہا تھا انہوں نے کہا یہ میڈیا مجھے دینے والے تھے لیکن ان کے ذہن میں نہ جانے کیا آیا انہوں نے مجھے ویڈیو دینے سے انکار کیا اور اس وقت وہ ارشد شریف بیچارہ چیخ رہا تھا اور مریم نواز اس کی چیخیں سن کر خوش ہو رہی تھی اور کہہ رہی تھی کہ ہاں ہاں اس کی چیخیں آنی چاہیے کیونکہ وہ جو سکینڈل بریک کرنے والا تھا اس میں مریم نواز کا بہت بڑا نام تھا. اور اس کے بعد اس نے کہا کہ وزیر آباد میں عمران خان پر بھی جو حملہ کروانا تھا. اس میں بھی مریم نواز کا پورے کا پورا کردار تھا پریشر مریم ڈال رہی تھی پیچھے سے کہ ان دونوں کو فارغ کرنا ہے ہر صورت کرنا ہے. اور اسی لیے ارشد شریف اور عمران خان کے حملے سے پہلے وہ چلا گیا ہے وہاں سے یعنی لندن چلی گئی. اور وہاں پر جا کر پھر انہوں نے جشن منایا کہ ہم نے ارشد شریف کو راستے سے ہٹا دیا اب آپ سوچئے ذرا اتنے بڑے انکشافات کیے یہ بندہ برطانیہ کے لا کو اچھی طرح سمجھتا ہے یہاں پر اگر یہ ثابت نہ کر پایا تو اس بندے کو فارغ ہو جائے گا جیل بھی جائے گا اور ہر طرح کا جرمانہ عائد ہوگا اس پر اگر نہیں پے کرے گا تو جیل جائے گا. اس کو سب یہ بات پتہ ہے. آپ یہ دیکھیں کہ وہ کہہ رہا ہے کہ میں نے میٹنگز جو ہوتی تھی. میرے آفس میں دیگر جگہوں پر. میں نے اس کی فوٹیجز ، ڈیٹا سارا پولیس کو دیا ہے. ایویڈیننس دیے ہیں. اب وہ اس پر تفتیش کرے گی. دیکھیں دو چیزیں آپ ذہن میں رکھیے گا برطانیہ کے اندر الطاف حسین نے جو بندہ مارا تھا ثابت ہو گیا اس کے فرش کے نیچے سے منی لانڈرنگ کا پیسہ بھی نکل آیا سب چیزیں نکل آئیں لیکن کیا ہوا الطاف حسین کو کچھ نہیں کیا کیونکہ وہ بندہ ہی ان کا تھا اب جہاں تک حسن حسین نواز یا مریم ان سب کی بات ہے دیکھیں ان کے لنکس امریکہ سمیت دنیا کی خفیہ طاقتوں سے جا کر ملتے ہیں اب یہ صورتحال میں وہ ان کو کتنا بچانے کے لیے آگے آتے ہیں یہ دیکھنا پڑے گا لیکن سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ اس دفعہ اگر دھول جھونکی گئی یا یہ معاملہ ہوا تو پھر لوگ چھوڑیں گے نہیں. اس بندے کو بھی پتہ ہے اور عادل راجہ کو بھی پتہ ہے وہ جو الزامات لگا رہا تھا. اس نے بھی کہا ہے کہ ان کے پاس تمام ثبوت ہیں چیزیں ہیں. اب جب وہ عدالت کے اندر پیش کریں گے. اور جب مریم نواز کو بلایا جائے گا. یا نواز شریف کو بلایا جائے گا کہ آپ کا کیا تعلق ہے اور پھر پاکستان سے یہ کیس تو لمبا چلے گا لیکن اس صورتحال میں جو معاملہ ہے دیکھیں لنک تو جڑا ہوا ملتا ہے اور یہ لنک اتنا بھیانک ہے ایون کہ عادل راجہ نے کہا کہ ان کی پیمنٹ لندن سے ہوئی تھی اب آپ سوچیے اگر وہ بندہ اس لیول کی گفتگو کر رہا ہے تو اس کے پاس ثبوت ہوں گے اور اگر وہ پیش نہیں کر سکا تو اس کو پتہ ہے کہ اس کے نتائج کیا ہو سکتے ہیں لیکن جو کہانی یہاں پر شروع ہوئی ہے اس کا جو کرا ہے وہ بڑے اگلے لیول تک جاتا ہے اب آپ سوچیے ذرا یہ اتنے بدبخت ہیں ہمارے ملک کے اندر کیا ہے سو جو میڈیا کے اندر ڈویژن پیدا ہوئی ہے میڈیا کے اپنے لوگ ایک دوسرے کے دشمن ہیں. یہ ارشد شریف کو کہاں تک انصاف دے سکے. سارے چینل بند کر دیتے کہ بھائی ہم نے ارشد شریف کو انصاف دینا ہے اور آپ سوچیںے وہ بے چارہ اس دنیا سے رخصت ہو گیا ، اس کی بیوی بے چاری دربدر کی ٹھوکریں کھا رہی ہے، اس بے چارے کے جنازے کے اندر لوگ دھاڑے مار مار کر روتے رہے تھے لیکن کیا ہوا کچھ ہو سکتا ہے اب یہاں پر ایک بات آپ سمجھ لیں اچھی طرح اگر تو عدالت نے وہاں پر ارشد شریف کے معاملے پر ان میں کوئی بھی ایسا کلو مل گیا اور اس بندے نے میڈیا پر وہ آ کر چیزیں دے دیں تو پھر آپ ذہن میں رکھیے گا مریم نواز اور ان لوگوں کا بچنا ناممکن ہو جائے گا اور اگر یہ پھنسیں گے مریم نواز تو پھر یہ اپنے سہولت کاروں کو بھی نہیں چھوڑیں گے یہ ذہن میں رکھیے گا ایک بندہ جب پھنستا ہے تو وہ پھر سارے کرداروں کو بسا دیتا ہے سو لہذا اس پورے کھیل کے اندر آپ کہانی کا جو رخ ہے اس کو اچھی طرح سمجھ لیں کہ حالات جس جانب جا رہے ہیں وہ کلیئرلی انڈیکیٹ کر رہا ہے کہ اگلے کچھ عرصے کے اندر تباہی بالکل دروازے پر ان کے کھڑی ہے. دیکھیں ارشد شریف کا جہاں تک مسئلہ ہے تو کل سے عدالت میں پوری طرح سماعت شروع ہو رہی ہے اور اگر وہاں پر جا کر ارشد شریف کی ماں کا جو کیس ہے وہ پوری طرح ٹیک آپ ہو گیا ان کرداروں سے بات چیت ہو گئی یا میڈیا نے اس کو سنسر نہ کیا تو پھر آپ کو چیزیں کافی ساری بہتری کی طرف نظر آئیں گی کیونکہ ارشد شریف کی والدہ یہ کہتی ہیں کہ میرا نواز شریف یا فلانا ان معاملات میں نہیں وہ کہہ رہی ہیں کہ میں نے لسٹ دی ہے اداروں کے لوگوں کے نام دیے ہیں اس میں باجوہ کا نام ہے اور فلانے کا نام ہے اس نے کہا جی میرے نام یہ ہیں ان ناموں کے اوپر ایف آئی آر کٹتی ہے تو معاملہ آگے چلے گا اب یہ معاملہ کتنی حد تک آگے چلتا ہے کتنا سنسر ہوتا ہے اس سماعت کتنی ڈیلے ہوتی ہے یا تاریخیں پڑھتی ہیں۔ یہ تو آنے والا وقت بتائے گا۔ لیکن اگر حالات اس جانب جاتے ہیں کہ کیس مکمل طور پر ٹیک آپ ہو کر اس کی پوری سماعت تمام چیزیں آتی ہیں۔ تو پھر امید جاگے گی۔ اگر ارشد شریف کے فیصلے پر قتل کے معاملے پر انصاف ہو گیا تو یہ پاکستان کا سنہری دور ہو گا ورنہ وہ پچھلے بھی دروازے جو ہیں وہ سارے ہمیشہ ہمیشہ کے لیے کلوز ہو جائیں گے جو کہ پاکستان میں ہمیشہ ہوتے رہے ہیں ۔۔۔