یہ عمران خان کے خلاف حتمی منصوبہ ہے جو انہی کھلاڑیوں نے بنایا جو ان کے خلاف کام کر رہے تھے۔

بسم اللہ الرحمن الرحیم.

السلام و علیکم.

عمران خان کے خلاف آخری گرینڈ پلین بنا ہے. اور یہ گرینڈ پلین اگر ناکام ہو گیا جو کہ ہو جائے گا. تو اس کے بعد آپ سمجھ لیجیے. عمران خان کا راستہ نہیں روک پائے گا. آپ تین چوتھائی اکثریت سے عمران خان کو پلیٹ فارم پر جا کر بیٹھتے ہوئے یعنی وزیراعظم کی کرسی پر بیٹھتے ہوئے دیکھیں گے اور کوئی نہیں روک پائے گا کیونکہ اگر اللہ کا حکم ہوتا ہے جس طرح اشفاق احمد نے کہا تھا کہ جس پر اللہ کا کرم ہوتا ہےاس  کو کبھی نہ دکھاؤں. کیونکہ آپ اگر اس کے خلاف جاتے ہو تو آپ چلتی مشین میں ہاتھ دے رہے ہو. یہ کام نہ کبھی کرنا. تو اس کے بعد آپ کی بربادی شروع ہو جاتی ہے ۔ اب آخری گرینڈ پلین کیا بنا ہے؟ گرینڈ پلین یہ بنا ہے اس وقت جو کہ شروع ہو چکا ہے. پلان یہ دیا گیا ہے کہ جہاں جہاں سے عمران خان کی سیٹیں کٹ سکتی ہیں. اس کو کاٹو. ہر صورت اس کی سیٹیں کاٹو چاہیے اس کے لیے پیسہ لگانا پڑے اثرورسوخ استعمال کرو کچھ بھی کرو اب صورتحال یہ پیدا ہوئی ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی کو پیپل پارٹی میں ضم کیا جا رہا ہے اور کہا جا رہا ہے بلوچستان کی سیٹیں پیپل پارٹی کو دی جائیں کیونکہ وزیراعظم اگلا بلاول کو بنانے کی تیاری ہے بلاول کو وزیراعظم بنانے کے لیے اب اقدامات کیا ہو رہے ہیں دیکھیے بلاول کیسے وزیراعظم بن سکتا ہے پیپل پارٹی کبھی الیکشن وہ تو ایک سندھ کی پارٹی ہے اور وہ بھی عمران خان نے مہم چلا دی تو یہ زمین بوس ہو جائیں گے تو بلاول کو وزیراعظم بنانا ہے تو آپ کو تمام پارٹیوں کے ووٹ اور ان کی سیٹوں سے وزیراعظم بنانا ہے یعنی اس وقت اگر آپ سوچیے کہ ق  لیگ دس ووٹوں کے ساتھ وہ وزیر اعلی بنا سکتی ہے تو بلاول بھی چند سیٹوں  کے ساتھ وزیراعظم بن سکتا ہے جس طرح شہباز شریف اقلیت کے ساتھ اب آپ دیکھیں حکومت تھی ان کی تو وہ لے گئے عمران خان کی سیٹیں زیادہ تھیں منصوبہ کیا ہے منصوبہ ذرا سمجھیے گا کتنا بھیانک ہے باپ پارٹی کی تمام سیٹیں پیپل پارٹی کو دینی ہیں۔ ایم کیو ایم کے تمام دھڑوں کو جی ہاں وہ آسمان سے کسی کا پیغام آیا تھا تو مجھے اس سارے اکٹھے ہو گئے اب بچے بچے کو پتہ ہے یار ایم کیو ایم والوں کو کون اکٹھا کر رہا ہے باپ پارٹی کو پیپل پارٹی میں کون ضم کر رہا ہے کراچی توڑنا ہے یہ الطاف حسین کا دیرینہ خواب تھا اور الطاف حسین کی پارٹی کو تین ٹکڑے کیے تاکہ ووٹ بینک تقسیم ہو اور چاہیے تھا اس وقت کہ عمران خان کی ایک پارٹی آتی اور آ کر وہ کراچی کے اندر قبضہ کرتی تاکہ خوف ختم ہوتا۔ وہ پلین کتنے حد تک کامیاب ہوا ? آپ نے دیکھ لیا. اب عوام کہہ رہی ہے کہ ہمیں خون خرابہ نہیں چاہیے. اب وہی الطاف حسین کو لایا جا رہا ہے. تینوں پارٹیوں کو اکٹھا کیا جا رہا ہے. تاکہ کراچی کا ووٹ بینک عمران کی بجائے ان کو ملے اور اس کے بعد الطاف حسین چپکے سے وہ کام کرے بینرز بھی لگ جائیں گے. ہلکے پھلکے نعرے بھی لگ جائیں گے. وال چاکنگ بھی ہو جائے گی الطاف حسین کے نام کی کوئی کچھ نہیں کہے گا. جنوبی پنجاب کے اندر سے جہانگیر ترین کو ایکٹو کیا گیا ہے. علیم خان کو سینٹرل پنجاب میں ایکٹو کیا گیا ہے پیسہ بھی چلے گا سب چیزیں چلیں گی اور کام کیا ہے کہ جی ان دونوں کو آپ نے کسی صورت پیچھے نہیں رہنے دینا ان کو آگے لے کر آنا وہ پی ٹی آئی کے اندر بندے توڑیں اور اس کے بعد مرکزی پنجاب سے سیٹیں جنوبی پنجاب سے ایک پارٹی چاہے وہ نون لیگ میں شمولیت اختیار کرے پنجاب کو نون لیگ کو جتوانا ہے اور مرکزی پنجاب بھی نون لیگ کو جتوانا ہے جتنے بندے ہیں توڑ دیں چاہے یہ پیسہ لگاؤ جو کرنا ہے کرو یہ کرو ادھر سے کراچی سے یہ کام کرو خیبر پختونخواہ میں اے این پی کو لانچ کرنا ہے اور اے این پی کو لانچ کر کے آپ اندازہ کر لیجیے۔ کہ اے این پی کے اندر پیپل پارٹی کے بہت سارے جو لوگ ہیں وہ ماضی کے اندر آئے اور آنا جانا لگا رہا۔ اب پی ٹی آئی کے خیبر پختونخوا کے اندر بڑے بڑے لوگوں کو کہا جا رہا ہے کہ آپ نے اے این پی کی شمولیت اختیار کرنی ہے اور اس کے بعد پورے پاکستان کے اندر سے چاہے ایک سیٹ  بھی ہو جگہ جگہ توڑ کر عمران خان کا ووٹ بینک توڑنا ہے اور آپ نے سیٹیں بنانی ہیں یہ پورا پاکستان ساری طاقتیں سب لوگ پیسہ بھی ان کا یہ سارے لوگ بھی کھڑے ہو جائیں یہ عمران خان کو نہیں ہرا سکتے یہ گرینڈ پلان ان کا ہے اس سے بڑا گرینڈ پلان کیا تھا پنجاب میں عمران خان کی حکومت نہیں تھی حمزہ کی وہاں پر حکومت ہی آپ سب جانتے ہیں حمزہ کی حکومت ہی عمران خان کہتے ہیں جی اسٹیبلشمنٹ میرے خلاف تھی۔ اس کے بعد تمام ادارے عمران خان کے خلاف الیکشن کمیشن خلاف میڈیا خلاف، پارٹیوں کے خلاف سب خلاف الیکشن ہار گئے عوام سڑکوں پر نکل آئی ووٹ انہوں نے ٹرانسفر کر دیا دوسرے حلقوں میں اور ضمنی انتخابات میں عوام نکل آئی باہر لوگوں نے پاکستان آ کر ووٹ دیے کہ نہیں ہم نے بدلہ لینا ہے وہ ساری سیٹیں عمران خان نکال کے لے گئے انہوں نے اس وقت سوچا تھا نہیں یہ ایسا نہیں ہو پائے گا اس وقت اس وقت عمران خان کی سٹریٹجی کام کر گئی. لوگ جگہ جگہ کھڑے ہو کر انہوں نے ووٹ کا دفاع کیا. کمال  کام ہو گیا. یہ سارے کا سارا جب کھیل ہوا تو اس کے بعد اگلا مرحلہ کیا تھا کہ عمران خان کو ہم نے فارغ کرنا ہے عمران خان الیکشن جیت گیا۔ اب اس کے بعد وہ لالے پڑ گئے۔ اب اسلام آباد کا جو الیکشن تھا وہ فارغ ہو گیا۔ اور اس کو تاخیر کیا جا رہا ہے۔ کیونکہ عمران خان نے وہاں سے جیتنا ہے۔ پریشانی ان کی یہ لگی ہوئی ہے کہ کیسے عمران خان کو ہرانا ہے۔ وہ ہار نہیں پائے گا۔ بلاول کو کہا ہے کہ ایک بلاول کو امریکی  حشر بات ہے امریکہ کی طرف سے سگنل آ گیا ہے کہ جی بلاول قابل قبول ہے تو وہ وزیر خارجہ بنا ہے تو بلاول کو پوری طرح حمایت مل رہی ہے امریکہ کی اور امریکہ چاہ رہا ہے کہ وہ ایک اچھی کٹھ پتلی ہوگی کیونکہ اصل میں نون لیگ  ہو چکی ہے گندی عوام میں تاثر یہ دینا ہے کہ عمران خان نے ملک تباہ کیا ہے اور اس کو بلاول کو لے کر آئے اس کو وزیراعظم بنانا ہے کیونکہ یہ ایک اچھی کٹھ پتلی ہے اب اس صورتحال میں آپ اندازہ کر لیں کہ ان کے منصوبے کیا ہیں ملک بیڑا غرق ہو رہا ہے ہوتا رہے عوام کی اکثریت سروین کے بتا رہے ہیں اسلام آباد کے الیکشن کیوں تاخیر ہوا کہ وہاں پر دو تہائی سے زیادہ پی ٹی آئی جیت رہی تھی اب اس صورتحال میں آپ بتائیے نون لیگ کو کسی نے ووٹ دینا ہے کیوں دے گا کوئی ووٹ نون لیگ کو ان لوگوں نے اصل میں منصوبہ جو کیا تھا وہ منصوبہ سارے کا سارا برباد ہو گیا ہے. ان کو اندازہ ہی نہیں تھا کہ یہ معاملہ ہو جائے گا. اب انہوں نے بلاول کو بنانا ہے وزیراعظم. کبھی یہ ٹٹنوٹریٹ  کا شوشہ چھوڑتے ہیں. کہ جی وہ سارے یہ ہو جائے فلانا یعنی منصوبہ وہی ہے وہی صورتحال چل رہی ہے جو پہلے تھی وہ اب ہے صرف اور صرف بدلہ کیا ہے بدلہ کچھ بھی نہیں ہے اور بدلہ اب عمران خان سے لیا جا رہا ہے عمران خان نے کہا ہے کہ انہوں نے الیکشن ہی کروانے ہیں اصل میں عمران خان اب چلنا جلدی جلدی شروع ہوئے ڈاکٹر نے تو انہوں نے منع کر دیا تھا کہ آپ نے چھ سات مہینے سے پہلے چل نہیں پائیں گے۔ اب آہستہ آہستہ وہ لنگڑا کر آگے پیچھے کر کے کسی نہ کسی طرح وہ چل رہے ہیں۔ ان کا جو اگلا منصوبہ ہے وہ یہ ہے کہ میں جلد is جلد عوام کے اندر آؤں۔ ان کو متحرک کروں اور یہ کام کروں۔ آپ اندازہ کر لیجیے کہ ہمارے ملک کے اندر کہا جا رہا ہے کہ جب جو معیشت پر بات کرے گا الٹی سیدھی تو اس کے خلاف کارروائی ہو گی آپ بتائیں آپ کیا جو لوگ بھی پاکستان میں بیٹھے ہوئے ہیں کیا اس وقت حالات ٹھیک ہے  یعنی آپ اندازہ کر لے حالات  بالکل ٹھیک ہے ذرا اتنا بتائیں اب آپ سوچیںے ملک کے اندر فیکٹریز  بند ہو رہی ہیں لوگ چھوڑ چھوڑ  کر جا رہے ہیں پہلے سرمایہ کا آپکے پاس نہیں ہے تو چھوڑیں باقی باتوں کو اوورسیز پاکستانیوں نے پلانٹس ہی نہیں خریدا نہ پراپرٹیز خریدا ۔ آپ جانتے ہیں کہ ڈی ایچ اے سب سے زیادہ اسیکور سمجھا جاتا تھا دیگر علاقوں اور معاشروں کے لوگ انویسٹ کرتے تھے ۔ انہوں نے کام یہ کیا  پاکستان یعنی  وہ پیسے نکال کر انہوں نے سعودی عرب کے اندر انویسٹ کرنا شروع کر دیا ان کے پراجیکٹس ہے ، دبئی میں انویسٹ کرنا شروع کر دیے ، قطر کی جو اس وقت انویسٹمنٹ  ہوئی تھی جو ورلڈ کپ تھا اس کے بعد وہاں انویسٹ شروع کر دیا ۔ وہ کہہ رہے ہیں کہ بھائی ہم نے کرنا نہیں، کسی کے پاس پیسہ تو ہم سویڈن جا کر  انویسٹ کرے ۔ لوگوں نے پلان کر لیا ان کو نہیں دینا ۔  یہ پاکستان کی تاریخ میں  پہلا موقع ہے کہ لوگ یہ فیصلہ کر رہے ہیں کہ جس کا ہاتھ پڑتا  ہے وہ کہہ رہے کہ ملک  چھوڑ کر جائیں اور ہم آباد ہوگئے اپنے  فیملیز کو بلا لیں ، بچے لے  کر جائیں  کیونکہ یہاں پر  ان کو مستقبل نظر نہیں آرہا اور جہاں تک ڈالرز کی بات ہے  تو آپ کو پتہ ہی نہیں ہو سکتا ہے کہ پانچ سو کا  ڈالر ہو جائے ، تین سو پچاس کا ہو جائے کسی کو کچھ  نہیں پتہ ، حکومت کے اندر جو  پلان کیا ہے جو بولے گا اس کو ہم پکڑ لیں گے تو کرتوت وہی ہے ، سدھرنے کا نام نہیں  وہ بلاول کو بنا دینا  وہ اچھی کٹھ پتلی  ہے ، لیکن عوام جس کو چاہتی ہے اس کو کسی صورت اقتدار میں آنے   نہیں دینا اور اس کا نام ہے عمران خان جب   ملک کے اندر  کرتوت  اس طرح ہونگے تو کون اس ملک میں آکر انویسٹ کرے گا یہ اس ملک کی اس وقت موجودہ صورتحال ہو رہی ہے۔