مہوش حیات سجل علی ماہرہ خان اور کبریٰ خان عادل راجہ سے ناخوش ہیں۔
بسم
اللہ الرحمن الرحیم۔
السلام
وعلیکم۔
پچھلے اڑتالیس سے بہتر گھنٹوں کے درمیان پورے
پاکستان میں جس طرح چار ماڈلز کو نشانہ بنایا جا رہا ہے
اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ہمیں بڑی سختی
سے منع فرمایا ہے کہ لوگوں کے گناہوں پر پردہ ڈالیں
اور لوگ پریویٹ زندگی میں جو کر رہے ہیں آپ نے ان
کے گناہ چھپانے ہیں اب ان میں سے ایک ماڈل اور
اداکارہ سجل علی انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان کے اندر
بہت دکھ سے کہنا پڑتا ہےکہ اس وقت سوسائٹی کتنی بری
طرح تباہی کا شکار ہوچکی ہے. کریکٹر اسیسینیشن اس
وقت بدترین فارم ہے انسان کی. اور یہ بہت بڑا گناہ ہے.
اصل میں یہ صورتحال کیا پیدا ہوئی؟ اس کی بیک گراؤنڈ
کیا ہے؟ اور یہ چیزیں سمجھ رہے ہیں اور کیا آیا یہی
ماڈلز ہیں جن کے بارے میں تمام گفتگو کی جا رہی ہے.
دیکھیں ہوا یوں ہے کہ میجر ریٹائرڈ عادل راجہ آپ
جانتے ہیں کہ وہ پاکستان کے اندر گفتگو کر رہے تھے
اور کافی ساری چیزیں بتاتے تھے اور وہ چلے گئے ملک
چھوڑ کر. اور
وہاں پر جا کر انہوں نے پچھلے نو مہینے کے اندر جںرل
باجوہ سمیت کافی ساری انہوں نے گفتگو کی ہے وہ فوج
کو بھی سپورٹ کرتے ہیں لیکن انڈویژولز کو بڑا تنقید کا
نشانہ بناتے انہوں نے حالیہ ادارے پر الزام لگایا ہے کہ
پاکستان کے انٹیلیجنس ایجنسی اور ادارے اور ان کے
حالیہ جو ریٹائرڈ ہونے والے بڑے پیمانے پر آفیسرز ہیں
اب اس وقت ان کا نام نہیں لینا چاہیے پتا سب کو ہے
صورت حال یہ ہے انہوں نے کہا جی یہ ان کو استعمال
کرتے ہیں ماڈلز کو ویڈیوز بناتے ہیں اور ظاہر سی بات
ہے اس میں ایک ان ڈریکٹ اشارہ یہ بھی تھا کہ اس
صورتحال کے اندر جو بھی معاملہ ان کو بھی بعد میں
استعمال کیا جاتا ہے ہنی ٹریپ اور یہ وہ جس طرح سوشل
میڈیا پر یہ چیزیں چل رہی ہے انہوں نے چار لوگوں کا
نام لیا یعنی چار جو ماڈلز ہیں ان آفیشلز کے بعد جو چار
ماڈلز کو اس وقت پورے پاکستان کے اندر ٹارگٹ کیا جا
رہا ہے ان میں ماہرہ خان کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے سجل
علی کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے اور سجل علی نے تو اس کا
جواب بھی دیا میجر ریٹائرڈ عادل راجہ کن معاملات پر؟
پھر اس کے بعد سب سے بڑھ کر ماہرہ خان سجل علی,
کبرہ خان اور خاص طور پر مہوش حیات, دیکھیے مہوش
حیات کے بارے میں ایک بات یاد رکھیے گا کہ ہم سب
نے مل کر تنقید کی جب ان کو صدارتی ایوارڈ ملا فواد
چودھری نے کہا وہ میرے کہنے پر دیا گیا تھا کیونکہ
انہوں نے ایک ارب روپے کا بزنس کروایا تھا انڈسٹری
میں. پاکستان کو فائدہ ہوگا. کسی نے کروایا نہیں. تو میں
نے شفارش کی. اور وہ کہتے ہیں جی میں نے اس لیے
کہا تھا. کہ انڈسٹری آگے چلے. انہوں نے کہا میں تو ملے
ہی پہلی دفعہ ان کو تھا. جب ان کو آوارڈ ملا. مجھے بتایا
گیا کہ انہوں نے اتنی فلم کی ان کی یہ اداکاری ہے. میں
نے یہ سارا کچھ دیکھا پھر کہا دیکھیں سب چیزوں کے
اختلاف کے باوجود ایک بات یاد رکھیے گا اللہ کے نبی
صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے منع فرمایا ہے کہ آپ گناہوں
پر پردہ ڈالیں اب اس بات میں کتنی سچائی ہے یہ تو ادارہ
جواب دے گا یا جو بھی صورتحال ہے اور میجر ریٹائرڈ
عادل راجہ نے کہا ہے کہ میں نے کسی کا نام نہیں لیا
انہوں نے کہا یہاں لوکل اور باہر اتنی ماڈلز ہیں میں نے
کسی کا نام لیا نہیں تو یہ جو آپ لوگ چار ماڈلز کا نام
نکال رہے ہیں اور اس میں آپ دیکھیے کہ ایک ماڈل کا
تو بلاوجہ نام نکال دیا جائے کبری خان کی بات ہو رہی
ہے انہوں نے تو اس کا نام ہی نہیں لیا انہوں نے A اور k
استعمال کیا اور اس کے بعد لوگوں نے اس کو ابتدائی
طور پر کر کر کے ساتھ جوڑ کر اب آپ سوچیے ذرا اس
وقت یہ سارے کتنے بیچاری وہ پریشان ہے دیکھیں سو
اختلاف ہمیں ان سے ہے کہ آپ پاکستان کے اندر یہ کام
کریں یا ڈراموں میں پاکستانی نسل تباہ کر دی ہے یا جو
بھی صورتحال ہے اب اگر ادارے نے جواب دینا ہے تو
وہ ادارے ان کو جواب دیں کہ وہ ویڈیوز بناتے تھے
استعمال کرتے تھے یا نہیں کرتے تھے یہ ساری الگ باتیں ہیں. لیکن جو مرضی آپ کر لیں. آپ جانتے ہیں ہاریاں
اوریا مقبول جان عمران خان سے انٹرویو جب لینے گئے
انہوں نے وہاں پر ان کے سامنے بیٹھ کر کہا کہ غیرت
کے معاملے پر تو یہاں پر انہوں نے ایک حدیث کوڈ
کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم
کو کسی پر اتنا غصہ تھا کہ وہ کسی طرح تانگ جھانک
کر رہا تھا کہ اس کی آنکھ نکال دیتے یعنی یہاں تک
انہوں نے ایک حدیث سنائی تو آپ یہ سوچیے کہ کسی
کے گناہوں پر یا کسی کا یعنی ایک ایسی صورتحال ہم
اس سوسائٹی کے اندر جی رہے ہیں جہاں پر ہمیں اندازہ
نہیں ہے کہ مینٹل ہیلتھ کا پروبلم کتنا بڑھتا ہے ہو سکتا
ہے کل کو ان میں سے کوئی اپنی زندگی کی بازی ہار
جائے پھر ہم سوچتے پھرے کہ ہم نے نام کیوں لیا کیا
نہیں کیا اور وہ عادل راجہ کہہ رہے ہیں کہ میں نے تو
نام ہی نہیں لیا میں نے تو آپ کو ابتدائی بتایا اور میں نے
بتایا کہ ان کے سیف ہاؤس میں یہ چیز ہوتی ہے. اب ہوتی
ہے یا نہیں یہ تو ادارہ ان کو بتائے گا. لیکن ان کا نام
جہاں تک لینے کی بات ہے اس سے یہ تمام ماڈلز اتنا
دکھی ہیں. دیکھیں حقیقت ٹی وی کبھی ان لوگوں کو ڈیفنڈ
نہیں کرتا اور آپ جانتے ہیں کہ ہمیشہ ہم نے میڈیا کے
اوپر شدید تنقید کی ہے. لیکن اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ
وآلہ وسلم نے جب ان کا فرمان آ جاتا تو پھر بات اس سے
آگے نہیں بڑھتی. اس معاملے کے اوپر کیا ان پر پریشر
تھا انہوں نے کیا نہیں کیا. یہ تھے کوئی اور تھے. یہ تمام
کی تمام وہ چیزیں ہیں جو آپ کی ذات کے اندر آتی ہیں
اب لوگ ردعمل کیوں کر رہے ہیں دیکھیں پروبلم یہ ہوئی
ہے کہ پچھلے کافی عرصے سے یہ جو پاکستان میں گندہ
دھندہ شروع ہوا ہے ویڈیوز کا اور آڈیوز کا لوگوں کا
ردعمل اس کے اصل میں خلاف تھا عام طور پر میں اگر
ایسی کوئی بات کرتا تو آپ یہ دیکھ لیں اگر یہ نو اپریل
سے پہلے ایسی کوئی بات کرتا تو شاید لوگ کبھی مانتے
بھی نہ لوگ تو تسلیم نہ کرتے اب اس صورتحال کے اندر
لوگ کیوں آکر یہ بات کر رہے ہیں کیوں ان کا نام لے
رہے ہیں اور یہ ماڈلز کی بات کر رہے ہیں لوگ اس لیے
بات کر رہے ہیں کیونکہ انہوں نے دیکھا کہ اعظم سواتی
اگر اپنی بیوی کے ساتھ جاتا تو اس کی ویڈیو بنا لی جاتی
اور وہاں پر خفیہ کیمرے میاں بیوی اپنے پرائیویٹ لمحات
میں جو مرضی کرے حدیث شریف میں آتا ہے وہ صدقہ
جاریہ ہے تو آپ ان کے لمحات کی کیسے ویڈیوز بنا
سکتے ہیں اور پھر آپ ان کی بیٹی کو بھیجیں یا ان کے
گھر والوں کو بھیجیں یا کسی کے بیٹے کو بھیجیں کہ وہ
تمہاری ماں اور باپ کیا کرے اور بعد میں اس کو اس کا
ایک حصہ نکال کر آپ ایڈیٹ کریں اور اس کے بعد آپ
پھیلا دیں اس کے بعد آپ عمران خان کی بیوی کی بھی
اس طرح کی ویڈیوز بنانی سوشل میڈیا پر دعوی کرتے
پھریں اور کہیں جی اس کی ویڈیو بنا رہے ہیں پھر اسد
تور جیسے گھٹیا لوگوں سے آپ کہیں کہ جی وہ عمران
خان مقدس ہستیوں کی توہین کرے فلانا کرے اصل میں
لوگوں کا ری ایکشن اس جانب آیا لیکن چونکہ اب ان کی
آڑ میں جو بندہ آئے گا وہ اس کو چھوڑیں گے نہیں میں
محوش حیات کو صدارتی آوارڈ ملا۔ ان باقی نے بہت میں
کافی ایسی اداکاری تھی جنہوں نے ڈرامے میں کام کیا
اور آئی ایس پی آر کا تھا تو اب لوگوں کا غصہ اور
ردعمل اس جانب نکل رہا ہے باوجود اس کے کہ یہ تمام
چیزیں ہیں لیکن ایک بات یاد رکھیے گا ہمیشہ قرآن بھی
آپ کو ایک ہی بات کہتا ہے کہ اگر آپ حق پر ہیں تو
ساری کی ساری چیزیں کھل کر سامنے آ جائیں گی آپ یہ
دیکھیں اشفاق احمد نے کیا کہا تھا انہوں نے کہا تھا جس
پر اللہ کا کرم ہوتا ہے کبھی اسے پنگا نہ لے لینا یعنی اس
کے خلاف نہ چلے جانے کے اقدامات نہ کرنا یہ ایسے
ہی ہے کہ اب چلتی مشین میں ہاتھ دے لیں آج تک نواز
شریف کے خلاف سب کچھ ہوا بے نظیر کے قتل کا واقعہ
ہوا، سب ہوا کسی کو کچھ نہیں ہوا لیکن عمران خان کے
کریکٹر اسیسینیشن انہوں نے کی تو ان کے چہروں سے
نقاب اتر گئے. او پچھتر سالوں سے جن کے چہروں سے
نقاب نہیں اترے تھے ان کے چہروں سے نقاب اتر گئے.
یہ آپ اللہ کا پیغام سمجھ نہیں رہے وہ سارے زمین بوس
ہو گئے وہیں اکیلا کھڑا ہوا اور پہلی دفعہ لوگوں کو اندازا
ہوا ہے کہ اس ملک کے ساتھ ہوا کیا ہے یعنی یہ وہ
چیزیں ہیں جو پرسنل لایف کے اندر آپ دیکھیں فلانہ یہ
کر رہا ہے ، فلانہ وہ کر رہا ہے کہ آپ ذاتی دیکھے ایک
بہت اہم شخصیت ہے وہ کسی ایک جگہ پر گئے اور
انہوں نے ٹیکسی پر بیٹھ کر ایک پچاس سالہ خاتون کو یہ
کہا کہ آپ کسی اور ملک کی بات ہو رہی ہے کہ انہوں
نے خاتون کو کہا کہ آپ یہ بتائیے کہ آپ کے گھر میں
کوئی بچے نہیں ہے کہ آپ پچاس ،پچپن سال کی عمر میں
ٹیکسی چلارہی ہے تو خاتون نے برا منایا کسی اور ملک
کے اندر تھے اور وہاں پر ٹیکسی میں سفر کر رہے تھے
انہوں نے وہاں پر ان کو کہا کہ میرے بچوں کی شادی
ہوگئی ہے تو کیا میں گھر بیٹھے اور بچوں سے پیسا
مانگوں یہ ہمارے ملکوں میں ایسا نہیں ہوتا یہی وہ وجہ
ہے کہ وہاں پر لوگ برا مناتے ہے کہ آپ کسی کی پرسنل
لائف میں بولے، یورپ سے لے کر آپ یہاں تک کہ مڈل
ایسٹ سے دوسرے جگہ پر بھی چلے جائے آپ کو
گورے نظر آتے ہیں دنیا اکثر ہمیں یہی کہتی ہے کہ آپ
اپنی پرسنل لایف میں جو کچھ مرضی کر رہے ہیں آپ کو
اس پر اثر نہیں آنا چاہیے ہمارے ملک میں آپ دیکھ لیں
چوبیس کروڑ کا ملک ہے کسی کو خالص دودھ ڈھونڈ
کر دکھادے ، خالص شہد ڈھونڈ کر دکھا دے کسی ملک
میں چلے جاؤ وہاں پر یہ نہیں لکھا ہوگا خالص دودھ،
خالص شہد اور پھر بھی آپ کو پتہ ہوگا کہ یہ دو نمبر ہے
پھر بھی آپ کو پتہ ہوگا کہ مسجدوں میں چندیں جاتیں
حرام کی کمائی سے جاتے ہیں۔ خدارا ان تمام چیزوں سے
باہر اۓ ان کی جو بھی صورتحال ہے کسی کا بھی نام
ہے کیا ہے آپ کم از کم ان معاملات کے اندر کسی کی
پرسنل لائف ہے اس کو ہم مگت نہ چھیڑیں تو یہ بہت
بڑی برکت والی چیز ہوتی ہے کہ جب آپ پرائیوٹ لمحات
کے اوپر گفتگو نہ کرے ۔
0 Comments