غیر مشروط بیرونی امداد کے دن اب ختم ہو چکے ہیں اور اب ہم دوستوں سے ملک کے لیے اصلاحات کرنے کا کہہ رہے ہیں۔ یہ سعودی عرب کا واضح اقدام ہے جو پاکستان کے لیے اچھا ہے۔
تفصیلات کے لیے حقیقت ٹی وی کا تجزیہ پڑھیں
حمن الرحیم۔ السلام و علیکم. پاکستان کو کرارا تھپڑ پڑا ہے اور یہ تھپڑ اس دفعہ جو پڑا ہے وہ کلیئر لی بتائے گا کہ شہباز شریف کی اوقات کیا رہ گئی ہے سعودی عرب نے ورلڈ اکنامک فورم کے اوپر ان کے وزیر خزانہ گئے اور انہوں نے جا کر کہا پاکستان سمیت جتنے بھی اتحادی ممالک ہیں سب کو انہوں نے پیغام دیا انہوں نے کہا کسی اتحادی یا دوست ممالک کو اب غیر مشروط امداد نہیں دی جائے گی اس صورتحال میں یاد رکھیے گا جو حالیہ محمد بن سلمان نے کہا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری دس ارب ڈالر تک انہوں نے بڑھانے کے لیے ایک جائزہ لینے کی ہدایت کی اب یہ معاملہ کیا ہے? انہوں نے یہ جو بیان دیا ہے اس کو آپ سمجھ لیں دیکھیے سعودی عرب کے وزیر خزانہ محمد الجدان انہوں نے کہا ہے کہ اب جتنے ہمارے اتحادی ممالک ہیں ہم ان کو جو امداد فراہم کرتے تھے جی فلانہ دے دیے انہوں نے کہا نہیں اب جو ہو گی وہ غیر مشروط امداد کی بجائے انہیں اصلاحات کرنے کا کہا جا رہا ہے کہ بھائی آپ ہمارے پیسے پر نہ جیئیں آپ اصلاحات کریں اپنے اداروں میں کام کریں بہتری لے کر آئیں اپنے لوگوں پر ٹیکس لگائیں بہتری کریں حالات ٹھیک کریں پھر جا کر آپ کو کوئی امداد ملے گی اور وہ شرائط ہوں گی کہ اگر آپ کو لینی ہے تو فلانی شرط کے ساتھ آپ کو ملے گا اگر مثال کے طور پر آپ نے لینا ہے تو آئی ایم ایف کی شرط پوری کی ہے ہمیں اب یہ چیزیں بتانی ہیں آپ کو کہ آپ نے کیا کیا اقدامات کرنے ہیں اصل میں سعودی عرب نے پاکستان کو ڈاریکٹلی سنانے کی بجائے ورلڈ اکنامک فورم پر جا کر آپ کو بتا دیا ہے کہ وہ بھول جانا اب آ کر یہ کہو جی ہمیں امداد دے دیں ہمیں فلانا دے دیں ہمیں یہ دے دیں دیکھیں دو چیزیں آپ سمجھیے محمد بن سلمان کی پالیسی کیا ہے وہ کہتے ہیں آپ اپنے ملک میں امن قائم کریں ہم اربوں ڈالرز لے کر آئیں گے انویسٹمنٹ کریں گے یہ کہ نہیں یہ جو مان منگانے والا کام ہے بھکاریوں کی طرح فلانا یہ نہیں کیونکہ محمد بن سلمان آپ یہ دیکھیں کہ وہ خود کیا کر رہے ہیں وہ اپنے ملک کو یورپ بنا رہے ہیں انہوں نے وہاں پر رونالڈو کو خرید لیا وہاں پر وہ النصر کلب کے ساتھ شامل ہو گئے وہ کہہ رہے ہیں کہ بھائی جان آپ یہاں پر پہنچیں اور یہاں پر ہمیں دو ہزار تیس کا ورلڈ کپ لا کر دیں اب وہ اس پر کام کر رہے ہیں وہ دنیا کا اب اگلا انہوں نے جو پلان کیا ہے وہ کرکٹ کا ورلڈ کپ اور کرکٹ کا بڑا ٹورنمنٹ انہوں نے سعودی عرب کروانا ہے وہ یہ کام کر رہے ہیں اب اسی طرح وہ دنیا کی انوسٹمینٹ لے کر آ رہا ہے سعودی عرب کو پورا یورپ بنا رہے ہیں اب اس بندے نے بار بار پاکستان کو کہا کہ بھائی آپ اپنے ملک کے حالات کریں دیکھیں سعودی وزیر خزانہ نے حالیہ جو بات کی ہے اس سے پیچھے ذرا سعودی ایمبیسیڈر نے کیا بات کی تھی? آپ نے ان کی بات کو سمجھا نہیں انہوں نے کہا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان میں سٹیبیلیٹی ہو یہ بات آپ کو انہوں نے کہی تھی انہوں نے اسٹیبلشمنٹ کو بھی پیغام دیا تھا ریاست کو بھی دیا تھا پولیٹیکل پارٹیز کو بھی دیا تھا کہ بھائی اپنے ملک میں سٹیبیلیٹی لے کر آئیں وہ ان کا پیغام پاکستان نے نظر انداز کر دیا اب انہوں نے آپ کو پیسے نہیں دینے یہ آپ ذہن میں رکھ لیں انہوں نے اگر آپ کو پیسے دینے ہیں تو شرائط ہوں گی اب وہ مثال کے طور پر شرط یہ ہے کہ آپ اپنے ملک میں سٹیبلٹی قائم کریں وہ سٹیبلٹی کیسے آئے گی آپ کو الیکشن میں جانا پڑے گا آپ الیکشن میں جائیں گے ملک کے اندر یہ جو تماشہ ہے بیٹھ کر حکومت کسی اور کی ہے بیٹھ کر کوئی اور کنٹرول کر رہا ہے یہ تماشہ ختم ہو گا انہوں نے کہا کہ بھائی آپ اپنے ملک کے اندر یہ چیزیں رکھیں ہم جو پہلے آپ کو امداد دیتے تھے فری میں آپ آئے ہم سے مانگا ہم نے دے دیا وہ کام ختم اب بھی انہوں نے کہا ہے ہمیں امداد دینے کا انہوں نے کہا ہے کہ جائزہ لیں ان کی ٹیم جائے گی جا کر فزیبلٹی دیکھے گی اب ایک بات بتائیے ایک بندہ ہے اس کے گھر میں لڑائیاں ہو رہی ہیں تباہی ہو رہی ہے اس کا بزنس فلاپ ہو رہا ہے سب کچھ ہو رہا ہے آپ سے وہ پیسے مانگنے آتا ہے مجھے دس کروڑ روپیہ دے دیں آپ اس کو کیا پیسے دیں گے وہ اپنا گھر جا کر اس میں یعنی وہ جوئے خانے میں اڑا دیں فلانا آپ کو ہوگا کہ یار میں اس کو پیسے دے رہا ہوں مجھے پیسہ واپس ملنے کی بھی امید ہو آپ کیسے دیکھیں آپ دیکھیں گے یار اس کا گھر چلا آپ دیکھیں گے وہ جوؤں میں سب کچھ اڑا رہا ہے آپ سے پیسے لے رہا ہے تو آپ اس کو پیسے دیں گے کبھی بھی نہیں دیں گے یہی صورتحال ہے او بھائی کیوں ہماری یو اے ای مدد کرے? کیوں قطر مدد کرے? کیوں چائنہ مدد کرے کیوں باقی مدد کریں آپ اپنے ملک کے اندر بیڑا غرق کریں تختیں آپ الٹے امریکہ کے کہنے پر اب آپ سوچیے کہ آپ کو سستا تیل مل رہا تھا روس سے آپ لے لیتے تو آپ کا چھ سات ارب ڈالر بچ جاتا آپ کے آئی ایم ایف سے جان چھوٹ جاتی پھر آپ کو ریٹ بھی آپ کا مناسب رہتا چیزیں رہتی نہیں لیکن امریکہ کا پلان تھا تو آپ نے یہاں پر تختہ الٹ دیا اب آپ بتائیے کہ جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کہہ رہے ہیں کہ آئی ایم ایف آپ کو کہہ رہا ہے کہ آپ نے اپنی فوجی امداد کٹ کرنی ہے امداد سے مراد کیا ہے فوجی انداز سے مراد یہ ہے کہ آپ نے فوج کا سائز کام کرنا ہے یعنی آپ نے وہ جو بجٹ کے اندر جاتا ہے وہ کہہ رہے ہیں جی آپ اپنی فوج کم کریں سری لنکا نے کر دیا ایجپٹ نے کر دیا ترکی کو بھی وہ کہہ ہر جگہ پر وہ یہ کہہ رہے ہیں کیونکہ ان کو فوج سے تکلیف ہے اور یہی مسئلہ ہے کہ انہوں نے جاپان کے ساتھ بھی یہ کام کیا تھا اب آپ بتائیے آپ کہاں پر کھڑے ہیں? آپ کس سے پیسے لیں گے? سعودی عرب کا پاکستان کے ساتھ معاہدہ ہے نائنٹین ایٹی فور کا جنرل ضیاء الحق کے دور کے اندر سے کہ اگر شاہی خاندان کو ضرورت پڑی تو پاک فوج ان کی مدد کرے گی جا کر ہر طرح کی مدد سعودی عرب پر آنچ بھی آئے گی تو جائے گی ویسے بھی الحمداللہ اللہ کا شکر ہے ہم ہر پاکستانی اپنی مقدس جتنی جگہیں ہیں وہ جائیں گے ان کی مدد کرنے کے لیے سعودی عرب نے ہماری اتنی مدد کی ہے وہ ٹھیک کہہ رہے ہیں آپ کو کہ بھائی آپ اپنا ملک تو ٹھیک کر لیں پہلے آپ اپنا ملک کیوں نہیں ٹھیک کریں آپ بتائیں کون آپ کو دیتا ہے امداد? اب شہباز شریف نے حالیہ کہا انہوں نے کہا جی میں یو اے ای گیا تھا تو میں نے انہیں کہا جی میں شرمندہ ہوں امداد لینے کے لیے آیا ہوں فلانا آیا ہوں بھائی آپ پرائم منسٹر ہو کر شرم کر رہے ہیں تو آپ اپنے ملک کے اندر اصلاحات کریں جب مفتاح اسماعیل نے یہ بات کہی تھی کہ بھائی اب نہ تو آپ کو دوست ممالک پیسے دینے کو تیار ہیں نہ کوئی کوئی وہ آپ کی عزت ہی نہیں کرتے وہ کہتے ہیں یار بھکاری آ گئے ہیں مانگنے کے لیے امریکہ کی سازش میں آپ تختہ الٹیں گے عرب ملک جتنے بھی ہیں اس وقت وہ اس وقت روسی کیمپ میں یا وہ انڈیپینڈنٹ ہو کر آگے ترقی کر رہے ہیں آپ امریکہ کے ساتھ جا کر تختہ الٹیں گے اور امید کریں گے وہ آپ کو پیسے دیں گے آپ بھول جائیں اب آپ کو کسی نے پیسے نہیں دینے اب وہی بات عمران خان والی بار بار آ رہی تھی کہ بھائی آپ سٹیبیلیٹی قائم کریں اب آپ کو کوئی پیسہ دینے کو تیار نہیں اب ان کیس اگر ہم بات مان لیتے ہیں جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب کی کہ وہ آپ کی فوج کا سائز کم کرنے کی بات کر رہے ہیں تو آپ کیا آئی ایم ایف کی شرط مان لیں گے آپ کے پاس کیا اپشن باقی رہ جائے گی تو آپ نے کام یہ کرنا ہے کہ آپ نے اپنے ملک کے اندر سٹیبیلیٹی لے کر آنی ہے انویسٹر کا اعتماد بحال کرنا ہے آپ نے یہ سارے کام کرنے ہیں پھر جا کر آپ کو کچھ نہ کچھ ملے گا آپ مانگتے رہیں گے سعودی عرب سے وہ اصل میں آپ اپنے ملک میں سٹیبلٹی قائم کریں گے تو محمد بن سلمان ہو سکتا ہے آپ کے ملک میں سو ارب ڈالر انویسٹ کر دے وہ اصل میں بزنس کو دیکھتے ہیں وہ دیکھتے ہیں بھائی مجھے کہاں سے فائدہ ہو رہا ہے آپ یہ دیکھیں کہ اگر آپ نے کبھی سوچا تھا کہ سعودی عرب کے اندر دو ہزار تیس کا ورلڈ کپ آنے کی باتیں ہوں گی قطر نے کروا لیا نا ورلڈ کپ انہوں نے یہی ویسا اگر ہم سعودی عرب کو کہتے ہیں یا یو اے ای کو کہتے ہیں کہ بھائی آپ ہمیں پیسے نہ دیں آپ ہمارا بلوچستان آ کر ٹھیک کر دیں صحرا میں انہوں نے جا کر آپ یو اے ای کے اندر چلے جائیں آپ دبئی میں چلے جائیں صحرا میں انہوں نے وہ شاہکار بنا دیا ہے کہ دنیا بس دیکھتی رہ جاتی یار انہوں نے بنایا کیا ایون کہ خواجہ سعد رفیق کہہ رہے ہیں ان کے یہ الفاظ ہو رہے ہیں کہ ٹوپی گر جاتی ہے حالیہ میں گیا تھا شہباز شریف کے ساتھ تو میں دیکھ کر حیران رہ گیا ہوں کہ ریگستان نے بنایا لوگ کہتے ہیں جی ان کے پاس تیل نکل آیا ہے کئی ممالک ایسے ہیں جن کے پاس تیل بھی نہیں ہے یہ الفاظ خواجہ سعد رفیق کے ہیں تو بھائی اگر وہ کہہ رہے ہیں تو آپ ان کو اپنا بلوچستان دے دیں آپ سے تو ہونا نہیں ہے اب ان کو دے دیں کہ بھائی یہ آپ لے لیں آپ کما لیں ہمیں بھی دے دیں کیونکہ ہم تو نکمے نا اہل ہیں آپ پچاس فیصد پرافٹ آپ لے لیں آپ ہمیں دے دیں جتنا انہوں نے دبئی کو ڈیولپ کیا ہے اتنا ہی وہ آپ کے ملک کو ڈیولپ کر دیں گے لیکن رونا کیا ہے وہ کہتے ہیں یہی چائنہ روتا کہ بھائی اپنے ملک میں سٹیبیلیٹی لاؤ یہ دو نمبریاں کرنی ہیں بند کرو یہ اس کے بعد فلانا فلانا کرنا بند کرو تماشے بند کرو اور سیکیورٹی یہاں پر پوری کرو آپ بتائیے آپ چاہئنیز ورکر یہاں پر مر جاتے ہیں ہم یہاں پر کہتے ہیں سلنڈر پھٹ گیا تھا فلانا تھا یہ تھا تو آپ بتائیے چائنہ کو غصہ نہیں آنا تھا یہی تو چیزیں ہیں جب ملک کے اندر عام لوگوں کو ننگا کرنے کے اوپر سارا ٹائم لگے گا تو باقی آپ نے کیا دوسرے ممالک سے تعلقات بہتر کرنے ہیں اب انہوں نے خطرے کی گھنٹیاں بجا دی ہیں کہ بھائی جان اب کوئی پیسہ نہیں ملنا اور یہ بات انہوں نے جب کہی ہے تو دنیا بھر کے اداروں نے اس کو کوٹ کیا ہے بلومبرگ سمیت سب نے کوٹ کیا ہے یہ بات آپ سمجھیے ذرا کہ معاملات کس جانب جا رہے ہیں حالات کس جانب ہیں لوگ کیا سوچ رہے ہیں اور آپ بھکاری بنے ہوئے ہیں شرم نہیں آتی آپ کو
0 Comments