پنجاب سے کے پی کے تک پی ٹی آئی کو تین حصوں میں تقسیم کرنے کی اگلی حکمت عملی

 

عمران خان کو سمجھ لینا چاہیے کہ وہ انہیں دوبارہ اندر آنے دیں گے۔ یہ تحریک انصاف کو کے پی کے سے سندھ اور پنجاب تک 3 حصوں میں تقسیم کرنے کی نئی حکمت عملی ہے۔

 

 اس وقت عمران خان کے خلاف جو محاذ کھڑا ہوا ہے اس کی اگلی قسط جاری ہو چکی ہے صورتحال یہ پیدا ہوئی ہے کہ پی ٹی آئی کو چار حصوں میں تقسیم کرنے کی اس وقت کوشش ہے. یعنی یہ عجیب و غریب صورتحال ہے کہ آپ کو نظر آئے گا کہ پی ٹی آئی کے ٹکڑے کرنے کی کوشش ہے یعنی ایک گروپ پی ٹی آئی کا عمران خان کے ساتھ کھڑا ہو جائے ایک بالکل نیوٹرل ہو جائے الیکٹیبلز الگ ہو جائیں اور کچھ ایسے ہیں جو دوسری پارٹیوں میں شامل کر دیے جائیں یہ چار اس وقت تقسیم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے صورتحال یہ پیدا ہوئی ہے کہ پی ٹی آئی کے پنجاب پی ٹی آئی کے خیبر پختونخواہ میں بھی سندھ میں بھی تمام کے تمام لوگوں کو پیغامات اب جا رہے ہیں جہانگیر ترین کے ذریعے چوہدری سرور کے ذریعے اور علیم خان کے ذریعے اور چاہے یہ ہزار دفعہ ڈیناۓ کرتے رہے لیکن یہ بات بالکل کریکٹ ہے اور جو اصل میں ان کے پیچھے ہیں ان کا بھی سب کو پتہ ہے اب کھیل کیا شروع ہوا کھیل یہ شروع ہوا ہے کہ اس وقت پی ٹی آئی کے لوگوں کو پیغام دیا گیا ہے کہ عمران خان پر ہم نے کانٹا لگا دیا ہے اس کے گرد ہم نے گھیرا تنگ کر لیا ہے تم اپنے مستقبل کی فکر کرو کہ تم نے اب کیا کرنا ہے؟ اصل میں صورت حال یہ پیدا ہوئی کہ کچھ عرصہ پہلے معاملات بڑے عجیب و غریب تھے۔ معاملہ کچھ یہ سامنے آیا۔ پی ٹی آئی کے بہت سارے لوگوں نے انکار کر دیا۔ وہ کہہ رہے تھے کہ بھائی ہم نے بغاوت نہیں کرنی عمران خان کے خلاف نہ ہم بے وفائی کریں گے۔ ہم اپنے حلقوں میں نہیں جا سکتے ہمارے بچوں کی شادیوں پر کوئی نہیں آئے گا تو لہذا ہم عمران خان کو چھوڑ نہیں سکتے اب پیغام دیا گیا ہے کہ عمران خان پر تو ہم نے کانٹا لگا دیا ہے اس کا گیم اوور ہو گیا ہے. اس کا کھیل ہم نے ختم کر دیا ہے تو تم اپنا ٹائم کیوں ضائع کر رہے ہو تم اپنا مستقبل سوچو۔ اور اس صورتحال میں پی ٹی آئی کو کئی حصوں میں تقسیم کر کے پلان یہ ہو رہا ہے کہ جو الیکٹیبلز ہیں اصل میں ان کو دوبارہ ری سورٹ کروایا جائے۔ اب الیکٹیبلز کو ساوتھ پنجاب کے اندر یہ سندھ کے اندر اور خیبر پختونخواہ میں بھی توڑ کر پلان کچھ یہ ہے کہ پی ڈی ایم کی حکومت ہوگی پنجاب کے اندر اور اس میں جہانگیر ترین اور علیم خان کا رول ہوگا چوہدری سرور کا رول ہوگا وہ جنوبی پنجاب سے توڑیں گے خیبر پختونخوا میں بندے توڑنے ہیں اور ان کو مختلف پارٹی یعنی جو اگلی حکومت ہوگی وہ کسی پارٹی کی نہیں ہوگی۔ وہ تمام کی تمام پارٹی سے ہوگی کیونکہ جب بھی یاد رکھیے گا زیادہ پارٹیز کی حکومت ہوتی ہے تو وہ حکومت بڑی کمزور ہوتی ہے اسے پیچھے بیٹھ کر مینج کرنا آسان ہوتا ہے جیسے عمران خان کی حکومت تھی دو ہزار اٹھارہ میں آر ٹی ایس سسٹم بٹھا دیا گیا اور اس کا نقصان عمران خان کو کرواۓ گئے اور بیساکھیوں والی حکومت باپ پارٹی ایم کیو ایم اور یہ تمام دی گئی اور جب دل کیا وہ حکومت گرا دی گئی تو یہ جو معاملہ اس وقت سامنے آیا ہے یہ تو بڑا عجیب و غریب معاملہ ہے کہہ دیا گیا ہے کہ عمران خان کو ہم نااہل کرنے جا رہے ہیں اور اس کی نا اہلی سر پر کھڑی ہے پارٹی اس کے ہاتھ سے ویسے چلی جائے گی تو شاہ خانہ کیس اور کوئی بھی تمام چیزوں میں تو پھر اس کے بعد تم کہاں پر جاؤ گے؟ تم اپنے مستقبل کی تیاری کرو اب ہوا یوں ہے کہ پی ٹی آئی کے اندر بہت سارے لوگ گرنٹی مانگ رہے ہیں ایک تو بہت سارے لوگ کہہ رہے ہیں جی ہمیں ٹکٹ کی گرنٹی دی جائے اور دوسرا کچھ ایسے بھی ہیں جو کہہ رہے ہیں کہ ہمیں جیتنے کی بھی گرنٹی اگر ملتی ہے تو پھر ہم پی ٹی آئی کو چھوڑنے کے لیے تیار ہیں کیونکہ دیکھیں اگر ایک بندہ آپ کی گرنٹی لے لیتا ہے بہت سارے لوگ تو ایسے بکنے کے لیے تیار ہوتے ہیں کچھ ایسے ہیں جن کی ایک اکثریت ہے انہوں نے انکار کر دیا ہے کہ ہم نے نہیں بکنا چاہے جو مرضی ہو جائے لیکن پاکستان میں جو صورتحال پیدا ہوتی ہے آپ سب جانتے ہیں اس کا مزاج کیا ہے. اب عمران خان کیا پلان کر رہے ہیں؟ دیکھیں عمران خان کا پلان یہ ہے کہ جیسے ہی چیزیں ہوں گی. وہ ایسی گفتگو کرنا شروع کر دیں گے عوام کے سامنے جو آپ کو سنچر ہونا شروع ہو جائے گی لیکن وہ صرف سوشل میڈیا پر آئے گی وہی شروع ہوگا بیف ٹو ٹو اس طرح کی گفتگو جو میڈیا کے اوپر چل نہیں پائے گی. بار بار بیف کرنا پڑے گا اس کو عمران خان نے پورے کا پورا پلان پھر بے نقاب کر کے رکھ دیں گے کہ کیا معاملہ ہو رہا ہے؟ کیا نہیں ہو رہا آپ یہ دیکھیں کہ میڈیا والوں سے ذرا ایک منٹ کے لیے پوچھیں کہ کیا ہوا ہے کہ اتنی مہنگائی ہے آپ خاموش کیوں ہیں سناٹا کیوں ہے امیر ہو گئے ہیں یا آپ بے شرم بے غیرت ہوگئے ہیں آپ کے پاس پیسہ بہت زیادہ آ گیا ہے کیا آپ مہنگائی پر بات نہیں کرتے؟ ملک کے اندر جو بحران اس وقت پیدا ہوا ہے دو طرح کی صورتحال پیدا ہو رہی ہے کہ عمران خان کو سایڈ لائن کرنا ہے اور یہاں تک پیغام گیا ہے کہ اگر عمران خان کے ساتھ لگے رہو گے تو اس کی طرح ہی تمہارا مستقبل ہو جائے گا۔ یعنی تمہارا مستقبل کوئی باقی نہیں رہے گا اور تم پوری طرح اپنا بیڑا غرق کر بیٹھو گے۔ آپ امیجن کر لیں کہ یہ صورتحال اس وقت پیدا ہو رہی ہے آپ نے کبھی زندگی میں سوچا تھا کہ پاکستان کے اوپر ایک ایسا ٹائم بھی آئے گا جب عمران خان کے معاملات پر لوگوں کو یہ بات کہی جائے گی کہ آپ اپنے مستقبل کی پرواہ کر لیں. ورنہ آپ کا مستقبل باقی سلامت نہیں رہے گا. دیکھیں کچھ ایسے ہیں جو کہ اصل میں کلیئرلی سوچ رہے ہیں کہ وہ پی ٹی آئی کو خیر آباد کہنے کی بجائے پولیٹکس کو ختم کر دے یعنی کچھ ایسے ایم پی ایز ہیں وہ اتنے دلبرداشتہ ہو گئے ہیں یعنی ان کی جو فیملیز ہیں ان کے بچے ہیں کوئی باہر پڑھنے کے لیے گیا ہے اب ہوتا یوں ہے کہ یہ جتنے ایم پی ایز ایم این ایز ہوتے ہیں اصل میں ان کے سارے کے سارے بچے چلے جاتے ہیں باہر پڑھنے کے لیے, کوئی لندن چلا گیا ہے, کوئی یو ایس چلا گیا ہے. کوئی دبئی چلا گیا ہے, کوئی کینیڈا چلا گیا ہے. تو جب یہ پڑھنے کے لیے باہر چلے جاتے ہیں. تو وہاں پر ایک عجیب و غریب معاملہ ہوتا ہے کہ ان کو جا کر وہاں ریلایز ہوتا ہے کہ یار ہمارے ملک کے اندر تو حالات خراب ہوئے ہیں. چور مافیا کی وجہ سے اور وہاں پر تمام کے تمام جو لوگ ہیں وہ عمران خان کو پسند کرتے ہیں۔ وہ اپنی فیملیز پر دباؤ ڈالتے ہیں کہ آپ نے عمران خان سے بے وفائی نہیں کرنی۔ اب انہوں نے پولیٹیکس بھی کرنی ہے حتی کہ خود کرپٹ ہیں اور کئی کمپرومائز ہیں. کئی ایسے ہیں جو اپنی فیملیز کے پریشر میں آئے ہوئے ہیں کہ نہیں ہم نے یہ کام نہیں کرنا. ہم کیا کریں؟ ہم کیا کریں؟ تو اس پورے کے پورے کھیل کے اندر ان تمام کے تمام لوگوں کو یہ بات اس وقت سمجھ نہیں آ رہی کہ ہم جائیں کیا کچھ لوگ اتنے ہو گئے ہیں کہ انہوں نے فیصلہ کر لیا ہے ملک کے حالات کی وجہ سے کہ ہم نے پولیٹکس کو خیر آباد کہہ دینا ہے. آپ امیجن کر لیں عمران خان کے بغض میں اتنی انا ہے ان لوگوں کی اتنی انا ہے ان لوگوں کی کہ ان کو پروا ہی نہیں ہے یعنی ایسا لگ رہا ہے کہ ایک سکرپٹ لکھ کر دیا ہے کہ بھائی آپ نے صرف ملک کو تباہ کرنا ہے بھاڑ میں جائے پاکستانی قوم جو مرضی ہو جائے اس کے بعد جو حالات ہوں گے دیکھے جائیں گے لیکن تم نے عمران خان کو نہیں چھوڑنا اور عمران خان کو عبرت کا نشان بنانا ہے آپ اندازہ کیجیے ان کے لوگوں کو وہ جہانگیر ترین وہ اب آ رہے ہیں وہ فلانا کیا ان کی اوقات ہے آپ ایک بات بتائیے پاکستان میں کبھی آپ کو کوئی بھی بلین ہییر ملا ہے جس نے کوئی کتاب لکھی ہو کہ آپ امیر کیسے ہو سکتے ہیں پیسہ کیسے کما سکتے ہیں کامیابی کیسے حاصل کر سکتے ہیں کوئی بھی ہو کیسے آپ بتا سکتے ہیں ملک ریاض کو لے لیں ان کو لے لیں کیسے آپ کر سکتے ہیں یہ سارے کے سارے جو لوگ ہیں وہ دو نمبر لوگ ہیں اب وہ کیسے پیسہ بناتے ہیں آٹے کا بحران پیدا کر لیا، چینی کا پٹرول کا بحران پیدا کر لیا ذخیرہ کر لیا اب راتوں رات ارب پتی ہو گئے ہیں بینکس جو ہیں وہ ارب پتی ہو جاتے ہیں کرنسی اوپر نیچے کر کے تو اب آپ بتائیے یہ قوم کو کیا بتائیں گے آخر صحافی کیا بتائیں گے بکے ہوئے صحافی ہیں آپ اس صورتحال میں ملک کی ایک اوور آل سچویشن اگر آپ دیکھتے ہیں تو قوم سیلف ڈینائل میں چلی جا چکی ہے جہاں پر ان کو اپنے وجود کی نفرت ہو گئی ہے. ہر چیزوں سے وہ اب چپ کر کے بیٹھ گئے ہیں کہ ظلم ہے تو سہنا ہے, سہنا ہے. اس کے بعد جب پاکستان کو لوٹنے کے لیے آپ بتائیے کیا باقی کیا بچا ہے اب آپ نے کیا مزید لوٹنا ہے. یہ اس وقت موجودہ صورتحال ہے اور ان کو پیغام دیا جا رہا ہے کہ اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں. اس کو تو ہم نے کاٹا کر دیا ہے. جنہوں نے کاٹا کرنا ہے انشاءاللہ اللہ کے حکم سے آپ دیکھیں گے. اللہ ان کو کاٹا کر دے گا کیونکہ انہوں نے پہلے بھی پلان کیا تھا. عمران خان کو باہر کرنے کا پھر آپ دیکھ لیں اللہ پاک نے ان کے ساتھ کیا کیا؟ ان کے چہروں سے نقاب اتر کے پچھتر سالوں میں نہیں اتر رپاۓ ان کے چہروں سے نقاب اتر گئے. اس پر اللہ کا کرم ہے ان کو سمجھ ہی نہیں آ پا رہی. یہ بالکل اشفاق احمد کی بات کو نیگلیٹ کر رہے ہیں. یہ چلتی مشین میں ہاتھ دے دیتے ہیں. اللہ والے کے خلاف آپ جب جاتے ہیں تو آپ کے کپڑے اتر جاتے ہیں. آپ کا بیڑہ غرق ہو جاتا ہے. ان کا ہو رہا ہے. لیکن ان کو پتہ نہیں چل رہا لیکن ایک بات یاد رکھیے گا اللہ پاک نے اس دفعہ جو پلان بنایا ہے یہ جتنے مرضی پلان بنائیں اینڈ کے اوپر سے آپ برباد کر دیں گے ملک کو جو انہوں نے کر دیا ہے لیکن اللہ پاک نے ان کو بھی نہیں چھوڑنا یہ اس کا نظام ہے۔۔