ثنا بوچہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ عمران خان کے بغیر مستقبل میں حالات کیسے ہوں گے۔


تفصیلات کے لیے حقیقت ٹی وی کا تجزیہ پڑھیں 


  ثناء بچا سمیت پورے میڈیا کو عمران خان نے ذہنی مریض بنا دیا ہے آپ کو ثنا بچا کا کلپ دکھانے جا رہے ہیں آپ اندازہ کیجیے یہ گفتگو اگر کسی نے خاص طور پر نواز شریف, زرداری یا منظور نظر لوگوں کے خلاف کی ہوتی تو اس کا اب تک کیا حشر ہوتا کہ ثنا بچاعمران خان کے بارے میں عمران خان نے اس کو اتنا پاگل کر دیا ہے ان میڈیا والوں کو ان سیاستدانوں کو اتنا پاگل کر دیا ہے کیونکہ اللہ نے ہر محاذ میں اسے فتح دی ہے اب وہ کہہ رہی ہے کہ تمہارے باپ کی سڑکیں نہیں ہیں یا تمہارا ملک نہیں ہے اس کو ٹیرن وائٹ کیس کے اندر نااہل کرو ابھی کھیل کیا ہے اصل میں اس وقت پلان یہ ہے کہ عمران خان کو سیتا وائٹ کیس کے اندر نااہل کرنے کی تیاری ہے اللہ نے ان کو برباد کرنا ہے جیسے پہلے توشہ خانہ میں سارے ہوئے اور ثنا بچا وہ خاتون ہیں جنہوں نے مریم نواز کا بیڑا غرق کروانے اور پانامہ میں نااہل کروانے میں کردار ادا کیا تھا اس نے اس کا انٹرویو کیا ہے اس میں مریم نواز نے کہا کہ میری لندن تو کیا پاکستان میں پراپرٹی نہیں اب یہ اتنی بھوک لائی گئی ہے کہ کہہ رہی ہے بار بار اسٹیبلشمنٹ اور یہ کہہ رہی ہے اس کو نکالیں نکالو اس کو فارغ کرو اس کے باپ کا ملک نہیں ہے کیا صورتحال ہے اور کس طرح عمران خان نے ان کو پاگل کیا ہے کلپ دیکھنے والا ہے پھر آپ کو اندازہ ہوگا عمران خان نے ان کا حشر کیا کیا میرا خیال ہے کہ نواز شریف صاحب کو وہ اتنے ہی کلو لیس ہیں جتنے کہ شہباز شریف صاحب ہیں اور جو اس وقت کی حکومت وقت ہے پی ڈی ایم ایسپیشلی نون لیگ آئی تینک وہ بھی کلو لیس ہیں وہ بھی کلو لیس ہیں اور جو تھوڑی بہت اگنیرینس بھی آپ اس کو کہہ سکتے ہیں اینڈ ایک وہاں برکت نہیں ہے دیکھیے کراچی سٹاک ایکسچینج جو ہے وہ دو ہزار پوائنٹس گر چکی ہے جس دن سے عمران خان صاحب نے خیبر پختونخوا اور پنجاب کی اسمبلی ڈیزالو کرنے کی بات کی تھی آپ کی اکنامی کا حال برا ہے اور آپ کے پاس کوئی طریقہ نہیں ہے ابھی پرویز الہی صاحب ابھی تھوڑی دیر پہلے گفتگو کر رہے تھے اور وہ کہہ رہے تھے الیکشن کمیشن میں نام جائے گا ظاہر ہے کا اگریمینٹ تو نہیں ہو گی جو لوگ انتخابات کے نتائج کو نہیں مانتے وہ آپ کو لگتا ہے ایک دوسرے کے نامینیز کو مان لیں گے از نگراں وزیراعلی تو یہ معاملہ ایوینچولی الیکشن کمیشن میں جائے گا اور اب پرویز الہی صاحب کہہ رہے ہیں کہ وہ الیکشن کمیشن جو بھی کہے گی ہم اس کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے تو یہ تو نیور اینڈنگ ایک معاملہ ہے کیونکہ اس ملک کو کانسٹنٹلی اس بحران میں رکھنا ہے اور آپ عمران خان صاحب کو آج الیکشنز دے دیں وہ اگر نہیں جیتے تو آپ دیکھ لیجئے کیا ہوگا تو مطلب اور عمران خان صاحب براہ کرم سمجھیں کہ وہ سوچتا ہے۔ ان کی ہر وم وہ سوچیں اور وہ ہو جائے وہ کہیں بس ہو جاؤ اور وہ ہو جائے اینڈ اس کی ان کی ہر وم کو پورا کیا گیا ہے اس وقت اسٹیبلشمنٹ اے پولیٹیکل ہے آ تو جنہوں نے سو آئی تینک کہ معاملہ صرف اس حد تک نہیں جانا کہ الیکشنز ہونے ہیں نہیں ہونے نواز شریف صاحب کو بھی نہیں پتا کیا کرنا ہے اور عمران خان صاحب کو بہت اچھے سے پتا ہے کہ ان کو یہ سب کچھ چاہیے وہ سب کچھ چاہتا ہے اب آپ دیکھیے وہ حکومت میں آ بھی گئے دو تہائی اکثریت لے کر بھی آ گئے اس کے باوجود آپ دیکھیے گا یہ اپوزیشن میں جو بھی لوگ بیٹھے ہوں گے ان کی نہیں مانیں گے کس طرح کردار ادا کرے گا سب کچھ تو اب مطلب معاملہ جو ہے وہ اس طرح سے تو نہیں چل سکتا اس ملک میں سٹیبیلیٹی تو نہیں آنے دیں گے نا تو میرا خیال ہے کہ اگر عمران خان صاحب کو ٹیرین پہ کسی اور پہ الیکشن کمیشن پہ فارن فنڈنگ پہ کسی بھی چیز پہ نااہل کرنا ہے آپ کیجیے آپ کو اسے روکنے کے لئے ڈالنا ہوگا کیونکہ یہ آدمی باز نہیں آئے گا ان کی پارٹی باز نہیں آئے گی اس وقت کراچی میں جو ہے طلعت آئی کین ناٹ ٹیل یو تو آپ کہیں جا نہیں سکتے ہر جگہ دھرنے احتجاج مطلب آپ کے باپ کی روڈ نہیں ہے آپ کے اباجی آپ کے وراثت میں نہیں دے کے گئے تھے پاکستان تحریک انصاف تو لگتا ہے کہ وہ پوری دنیا کے حقدار ہیں۔ اینڈ پاکستان سپیشلی کہ بس وہ کہہ دیں اور وہ ہو جائے سو اس لیے یا تو عمران خان صاحب مساوات سے باہر ہونا ضروری ہے اگر آپ کو اس ملک میں سٹیبیلیٹی چاہیے ورنہ آپ یہی باتیں کرتے رہے رانا ثناء اللہ صاحب کوئی نان کلو لیس سٹیٹمنٹ دے دیں گے نواز شریف صاحب کلو لیس سٹیٹمنٹ دے دیں گے اور وہ صرف اس پر بحث کرے گا۔ بٹ ایکچولی کور میں آپ کو عمران کو حاصل کرنا ہے۔ خان ایکویژن کے لیے باہر ہو یا اس کے ساتھ جیو بالکل کرتی ہے طلعت صاحب اور نواز شریف صاحب ظاہر ہے کہ سمجھتے تھے اکنامک اکانومی جو ہے وہ فوری طور پر ٹھیک ہو جائے گی اگر وہ ڈار صاحب کو بھیج دیں گے انہوں نے وہ ٹراہی کر لیا پھر انہوں نے سوچا پنجاب میں تنظیم سازی کے لیے مریم صاحبہ کا نام تجویز کر دیا جائے جس سے پھر پارٹی میں ایک پھوٹ پھوٹ بھی پڑ گئی آپ ڈیفرنٹ سٹیٹمنٹ سن لیجیے خاقان عباسی صاحب کے سعد رفیق صاحب کے اب آپ کو لگ رہا ہے وہ اس سارے معاملے میں بہت ناگوار ہو رہے ہیں۔ موروثی سیاست میں بزنس اب وہ آ مریم صاحبہ کی واپسی مشروط ہے آ ظاہر ہے اسی چیز سے جس جس پہ سارا دارومدار ہے کہ اب یہ نگراں سٹ اپ ذرا پتا چل جائے کون ہے اس کے بعد جی پنجاب میں صورتحال کیا ہو گی کتنا فریڈم ہو گا کتنا نہیں ہو گا آ کس طرح سے وہ آگے چل سکیں گی نہیں چل سکیں گی پرابلم یہ نہیں ہے کہ ڈیٹ کو ایمبیگوس رکھا گیا ہے مسئلہ یہ ہے کہ ابھی ان کو خود نہیں پتا کہ اگلا پیر رکھنا کدھر ہے اگلا فوٹ کدھر پڑنا ہے کیونکہ اس وقت ملک کا جو حال ہے اور جو رانا ثناء اللہ صاحب کے بڑے بڑے دعوے ہیں بڑی بڑی گفتگو کرتے رہتے ہیں اس کو ہم پٹہ کھول دیں گے اس کو ہم یہ کر دیں گے اس کی ہم ویڈیو آڈیو لے آئیں گے آپ کچھ بھی کر لیجیے مطلب آپ اپنا جو ہے نا آپ اپنا کوئی ڈیسژن لے ہی نہیں پا رہے کیونکہ آپ اس کو نہیں روک پا رہے جس کو ایکچولی آپ کو روکنا ہے سو یا تو آپ ڈیسایڈ کر لیں کہ اس کو روکنا نہیں ہے اور اس کا فول فرنٹل جانا ہے اور اس کے بعد پھر جو ہوگا اس ملک کے ساتھ وہ ہوگا دیکھیے میں اگین یہی کہہ رہی ہوں کہ میرے لیے تو یہ میٹر ہی نہیں کرتا کہ مریم واپس آتی ہے نہیں آتی ہے نواز شریف آتے ہی نہیں آتے آپ اس حقیقت کے علاوہ جانتے ہیں۔ نواز شریف سرجری کے لیے گئے تھے لیکن مریم کی سرجری ہو گئی سو ڈیٹ گریٹ سو د پواہنٹ از کہ اگر نواز شریف صاحب کی بھی سرجری ہو جائے اگر ہونی ہے تو اینڈ یہ بھی راز کھل جائے کہ کیا ان کی پلیٹلیٹس گری تھیں کیا واقعی ان کے ساتھ کچھ ہوا تھا یا یہ بھی باجوہ صاحب نے ان کو باہر بھیج دیا تھا تو اس کے اوپر بھی ہمیں کرنی ہمیں پورے فیکٹس بتائے نا آ لیکن میرا یہ خیال ہے کہ دیکھیں آپ کو ابھی بھی پتہ ہے کہ سپریم کورٹ کے جو چیف جسٹس ہیں آپ ان کے کمنٹ سن لیجیے نیب کے کیس میں سن لیجیے کل انہوں نے بڑا یہ کہا کہ جی کیا عمران خان صاحب واپس نہیں جا سکتے سیاست مطلب پارلیمنٹ میں اور پھر عمران خان صاحب نے کہ آپ کو عندیہ دیا اشارتا کہ شاید واپس آ جائیں پھر وہ پینتیس پنکچر یا پینتیس استعفے منظور ہو گئے کہ آپ اپنے آپ کو یہاں لا کر کیا کریں گے مطلب آپ نے اپنے آپ کو اور مزید بونا بنانا ہے سیاست میں ویسے ہی آپ ہو گئے ہیں آپ کی ٹانگیں تو کٹ گئی ہیں نا تم بیوقوف ہو آپ بونے ہو گئے ہیں سیاسی بونے بن گئے ہیں سارے اور اب جو ہے یہ اب ان کو اگر اپنی قد کاٹھ واپس لانی ہے تو وہ کرنے کی ضرورت ہاتھ میں صورتحال کو بہتر بنائیں جو کہ ان سے ہو نہیں رہی لیکن سلجھا بھی تو وہی رہے ہیں نا جب ریلیف دینا ہوتا ہے تو وہ تو کہہ رہے ہیں آپ کو چیف جسٹس صاحب بھی کہہ رہے ہیں جسٹس اعجاز الاحسن صاحب بھی کہہ رہے ہیں کہ آپ ہمارے ریلیف کا ناجائز فائدہ نہ لیجیے اور ہم آج ریلیف دے رہے ہیں تو فواد چوہدری صاحب کو کہہ دیجیے کہ اس طرح کی گفتگو سے گریز کریں جس طرح کی فواد چوہدری صاحب نے ایک فارن چینل کو انٹرویو کرتے ہوئی دی تھی تو یہ جو بات کر رہے ہیں مٹی بالکل ٹھیک کر رہے ہیں کہ یہ ظاہر ہے کہ عمران خان صاحب کا خود کا اور یہ کیس ہوا میں نہیں ہے اور یہ ایک ڈس ہونسٹی ہے اگین میں سمجھتی ہوں کہ اگر آپ نے آئینی اور قانونی طور پر ایک ایسے شخص کو ہٹانا ہے جو غیر آئینی اور غیر قانونی طریقے پر ہم پر مسلط کیا گیا دو ہزار اٹھارہ سے غلطی شروع ہوتی ہے اس سے بہت پہلے سے اس کو اڈینٹیفاہی کیا تھا بے نظیر بھٹو شہید نے جن کو جنہوں نے اس کو ورلڈ کپ جیتنے کے بعد پی ٹی وی پہ ان کا نام بھی لینا منع کر دیا تھا کہ ایک تو کرکٹ کھیل رہے ہیں ایک ورلڈ کپ جیتا ہے اور اس کے ساتھ اس کے ساتھ اس وقت سے ان کو ایڈیا تھا ان کے اندر یہ آئی تینک پولیٹیکل ویزڈم تھا شیعہ تو وہ میں کہہ رہی ہوں پی ٹی وی پہ ان کا بین ہو گیا تھا شوکت خانم کا ایڈ نہیں چل سکتا تھا ان کا نام نہیں لیا جا سکتا تھا تو آگین آئی میں ابھی آیا ہوں کہ آئی تینک کہ عمران خان صاحب کو ان اینی کیس آپ کو پیکچر سے باہر کرنا ہے اب آپ اس کو آئینی, قانونی, غیر آئینی, غیر قانونی, تو میں بھی نہیں سپورٹ کرتی لیکن آئینی اور قانونی طور پر عمران خان صاحب بہت جگہ آئی تینک مطلب یو نو نااہل بھی ہو سکتے ہیں اور اریسٹ بھی ہو سکتے ہیں آئی ڈونٹ نو کہ آج تک آپ دیکھ لیجیے آج الیکشن کمیشن نے ساتھ ان کی جو سیٹس ان کو جو ود ہولڈ کیا ہوا تھا آج وہ بھی ان کو دے دی ہیں آپ یہ دیکھ لیجیے اسلام آباد ہائی کورٹ کہہ رہا ہے بائیومیٹرک کا مسئلہ کیا ہے وہ یہاں نہ آئیں وہ کہیں سے بھی کرا دیں آپ رسید جو ہےوہ ساتھ لگا دے کیا آپ کو لگے گا اب الیکشن کمیشن کا توہین الیکشن کمیشن کا بھی کیس ہے جس کے لیے وہ کراچی سندھ ہائی کورٹ میں گئے لاہور ہائی کورٹ میں گئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں گئے سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ الیکشن کمیشن ایک انڈیپینڈنٹ باڈی ہے اینڈ اس کی اگر یہ توہین کرتے ہیں تو نااہلی پانچ سال ہی ہے سو وہاں سے بھی اگر الیکشن کمیشن آلسو ریلایزاز کہ ان کے پاس کیا پاور ہے تو یہ تو نہیں رہتے۔۔