پنجاب اسمبلی میں ایم پی اے عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔


یہ عمران خان کی طاقت اور ان کی مقبولیت ہے کہ لوگ ان کے ساتھ کھڑے ہیں۔


تفصیلات

پنجاب اسمبلی میں اس وقت زرداری کا پیسہ اور کسی اور کی اپروچ چلی. لیکن پی ٹی آئی کے ایک سو چالیس کے قریب اراکین نے بکنے سے اس وقت انکار کر دیا ہے ان اور کو آفر کی گئی تھی کروڑوں نہیں اربوں تک آفر گئی ہے اور کہا ہے کہ آپ عمران خان کا ساتھ چھوڑ دیں عدم اعتماد میں بھی شامل نہ ہوں اور اس صورتحال میں پی ٹی آئی کے تمام معاملات سے اعلان کر دیں کہ ہم کسی صورت عمران خان کے ساتھ نہیں کھڑے اب تک کی جو انفارمیشن ہے اس کے مطابق ایک سو چالیس کے قریب اراکین ڈایریکٹلی انکار کر چکے ہیں کہ ہم عمران خان کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے ہم نے عوام سے جوتے نہیں کھانے یہ نہیں ہو سکتا کہ ہم اس وقت پیسہ پکڑ لیں اور ساری کی ساری سیاست ہماری ختم ہو جائے. ہمارے بچے کسی بھی صورت محفلوں میں جانے سے گریز کریں گے. ہمیں عوام جوتے مارے گی. ہم اپنا حال نور عالم خان جیسا نہیں کروانا چاہتے اور نہ ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا حال نون لیگ یا پیپلز پارٹی جیسا ہو کہ ہماری نسلیں لوگوں میں جائیں اور لوگ ہمیں طعنے کستے پھریں ہم کسی صورت عمران خان سے بے وفائی نہیں کر سکتے اور ایسی بے وفائی جس میں ہمارا کیریئر  بھی ختم ہو جائے ہمارے ملک کے خلاف بھی معاملہ جائے اور کم از کم ہم اپنے آپ کو ضمیر کی آواز پر اس وقت لبیک کہہ کہ  ہوئے کھڑا کریں گے ہم کسی صورت عمران خان کے خلاف نہیں جا سکتے یہ ایک سو چالیس سے زائد اراکین ہیں جنہوں نے ڈائریکٹ آفر ملنے کے باوجود انکار کر دیا باقی ابھی پی ٹی آئی کے قریبا اٹھتیس سے چالیس کے قریب اراکین ہیں ان کی جانب سے بہت سارے ایسے اراکین ہوتے ہیں جو کھل کر انکار کر دیتے ہیں جن میں ایک سو چالیس کے قریب اوپنلی ہو گئے ہیں انہوں نے کہہ دیا ہے کچھ ایسے ہیں جن کو ابھی تک توڑنے کی کوشش ہے ارڈر دیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے قریبا پینتیس کے قریب اراکین توڑنے ہیں اور ان میں اب تک شاز و ناظری دو تین کے علاوہ کہیں زیادہ کوئی بڑی کامیابی ہوتی ہوئی نظر نہیں آئی دیکھیں دو چیزیں آپ ذہن میں رکھیے گا یہ جو پی ٹی آئی کے اندر بہت ساری ریزرو سیٹس ہوتی ہیں اس پہ کہا جاتا ہے جی فلانے کو دے دیا فلانے کو دے دیا یہ دو ہزار اٹھارہ کے اندر بہت سارے لوگ جو باجوہ نے پی ٹی آئی کے اندر انٹر کروائے تھے ان کو ٹکٹیں دلوائی تھی اب ان کو استعمال کیا جاتا ہے. ان کو زرداری کی آفر جاتی ہے. پھر کئی لوگوں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں کہ کیسز کھلنا کئی لوگوں نے تو آپ جانتے ہیں کچھ عرصہ پہلے تک جو ڈٹے رہے تھے انہوں نے یہاں تک کہہ دیا ہے. کہ جو ہو سکتا ہے آپ سے کر لیں. ہمیں اس دفعہ عمران خان سے بے وفائی نہیں کریں گے اور امید ہے کہ یہ نمبر پورے کا پورا بڑھ کر ایون  کہ ایک سو پچہتر یا ایک سو اسی کے قریب بھی چلا جاتا ہے تو پی ٹی آئی کے لیے بہت بڑی وکٹری ہے دیکھیں ایک بات تو آپ کو اچھی طرح پتہ چل گئی ہے کہ لوگ کیوں ڈرے ہوئے ہیں اصل میں یہ سارے ڈرے اس لیے ہوئے ہیں کہ یہ لوگ جب جاتے ہیں شادیوں پر لوگ ان کو طعنے کستے ہیں لوگ ان کو بے عزت کرتے ہیں ان کے گھروں میں کوئی شادی نہیں کرتا جن جن کے نام آتے ہیں جتنے پی ٹی آئی کے پہلے لوگ بکے ہیں ان کی سیٹیں ختم اور سب سے بڑھ کر ان سب نے یہ دیکھا ہے کہ بھائی ضمنی الیکشن کے اندر پی ٹی آئی کو جس نے خیرآباد کہا وہ فارغ ہو گیا ہے تو اگلی حکومت عمران خان کی آ رہی ہے عوام اس کے ساتھ کھڑی ہے یا تو پی ٹی آئی پوری طرح بین ہو گئی ہے یا تو پی ٹی آئی فارغ ہو گئی ہے تو چلیے سمجھ آتی ہے کہ ٹھیک ہے دوسری پارٹیوں میں جائیں گے ابھی عمران خان کی حکومت ہے عوام ان سے ناراض ہو سب سے بڑھ کر یہ عمران خان کو چھوڑ کر کس پارٹی میں جائیں نون لیگ لوگ لعنتیں بھیجتے پھر رہے ہیں لوگ گالیاں ان کو دے رہے ہیں کہ بھائی یہ تم نے کیا کیا ہے ان کے علاقے کے لوگ ان کو نہیں چھوڑیں گے آپ یہ دیکھیں کہ نون لیگ کے جو پچھلے ٹکٹ ہولڈرز تھے اور جو ایم پی ایز ہیں انہوں نے پی ٹی آئی والوں سے رابطہ کر رہے ہیں کہ بھائی ہم اپنے حلقے میں نہیں جا سکتے لوگ کہتے ہیں کس منہ سے آئے ہو عمران خان کے خلاف بات کرنے کے لیے ۔ وہ صحیح کہتا تھا عمران خان نے اصل میں جو باتیں کہہ دی ہیں کہ میں نے باجوہ کو پیغام بھیجا تھا شوکت ترین کے ذریعے ان کو نہ لے کر آنا ملک کا بیڑہ غرق ہو جائے گا. وہ باتیں جب سچ ثابت ہو گئیں تو لوگ کہتے ہیں بالکل ٹھیک ہے آپ دیکھ لیں خواجہ آصف نے کیا کہا؟ اس نے کہا پورا ملک بلیک آؤٹ اگر ہو گا تو ہو سکتا ہے ہو جائے. اس نے کہا اگر کے لوگوں نے باتیں نہیں مانی تو بلیک آؤٹ ہو جائے گا یعنی لوگ کہہ رہے تھے کہ تم تو کہہ رہے تھے کہ بھائی عمران خان کو ہم فیل کر دیں گے دیکھیں اگر انہوں نے آ کر او ڈالر کا ریٹ ایک سو پچاس پر لے آتے کسی بھی وجہ سے عمران خان کے دور میں لاسٹ ون سیونٹی ایٹ تک چلا گیا تھا اور وہ ابھی ظاہر سی بات ہے اس میں باجوہ کا کردار تھا. اسد عمر کو ہٹانا اور اس کے بعد اپنے بندے لے کر آنا. آئی ایم ایف کے پاس جانا. نون لیگ اور ان سب کا لوٹا پیسہ واپس نہ لانا. جب آپ پیسہ لے آتے ہو تو سو بار بھی چلے جانا تھا ایک سو پچاس پر اگر یہ لے آتے ڈالر یا یہ لے آتے بہت ساری چیزیں ڈاون. تو لوگوں نے عمران خان کو منہ بھی نہیں لگانا تھا. لوگوں نے کہا تھا بھائی یہ فارغ ہے. ٹھیک ہے. لوگوں کو اس چیز سے کوئی غرض نہیں ہے. یہ عمران خان کے ساتھ لوگ کیوں کھڑے ہوئے ہیں. دو وجہ سے نمبر ون وجہ یہ تھی کہ جو انڈسٹری چلنا شروع ہوئی تھی پاکستان میں وہاں پہ لاکھوں مزدوروں کو روزگار مل گیا. نمبر ٹو وجہ یہ تھی کہ انڈسٹری چلنے کے بعد لوگوں کو روزگار مل رہا تھا. لوگوں کی حالت بہتر تھی اب تو بالکل ختم ہوگیا پاکستان دیکھیں آٹھ لاکھ بندہ آپ کا ملک چھوڑ کر چلا گیا ہے. مزید آپ کا پندرہ بیس لاکھ تیاری میں بیٹھا ہوا ہے. اور اتنا آسان نہیں ہوتا کہ آپ اپنا ملک چھوڑ کر چلے جائیں. لوگ باہر بیٹھے ہیں پیسہ چاہیے اور بیرون ملک آپ کے لیے کوئی نوکریاں لے کر تو نہیں بیٹھے ہوئے پوری دنیا میں ری سیشن آ رہا ہے، اکنامی بری طرح شٹرڈ ہو رہی ہے کولیپس ہو رہا ہے یورپ کے حالات خراب ہیں تو اتنی آسانی کے ساتھ تو آپ کو جابز نہیں مل رہیں یہ اصل میں جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس کے بعد ان کو یہ لگ رہا ہے کہ ہمارا مستقبل بھی فارغ ہو جائے گا ہم عوام میں جائیں گے عوام ہمیں جوتے ماریں گے آپ یہ دیکھیں کہ چوہدری نثار اپنے حلقے میں گئے ہیں اور ان کے حلقے میں لوگوں سے انہوں نے پوچھا کہ بتائیں میں کس پارٹی میں جاؤں ننانوے اشاریہ ننانوے فیصد لوگوں نے کہا ہے کہ آپ نے عمران خان کے ساتھ جانا ہے لیکن اگر چوہدری نثار اب تک پی ٹی آئی میں نہیں آئے تو اس کی وجہ غلام سرور ہے. ایک بندہ اٹکا ہوا ہے ورنہ چوہدری نثار صبح آ جائے. لیکن الٹیمیٹلی ان کو آنا پارٹی کے اندر ہی ہے. لیکن وہ آئیں گے اپنی شرائط کے ساتھ. یہ آپ ذہن میں رکھیے گا دیکھیں چوہدری نثار اپنے آپ میں ایک پارٹی ہے عمران خان کو ایک بندہ ضرور چاہیے جو اسٹیبلشمنٹ کے قریب ہے اور ان کے اسٹیبلیشمنٹ سے تعلقات اچھے ہوں اور ان کی وہ بات چیت کر سکیں اس طرح والے نہیں کہ وہ اسٹیبلیشمنٹ کے نیچے رکھ دیں چوہدری نثار کا جو کیلیبر ہے وہ اس لیول کا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے معاملات طے کرنا جانتے ہیں. نون لیگ کے حق میں کچھ بھی نہیں ہے. اب چوہدری نثار جیسے بندے کو اگر پی ٹی آئی کی طرف جانے کے لیے لوگ زور دے رہے ہیں. بتائیے لوگوں کا عمران خان سے کیا لنک ہے؟ لوگ دو وجوہات ایک تو مہنگائی ہو گئی دوسرا امریکہ کی نفرت اور ادھر سے آپ یہ دیکھیں جو جو عمران خان نے بات کی وہ ساری پوری ہو رہی ہے آپ یہ دیکھیں نواز شریف نے ساری زندگی سیاست کی زرداری کے خلاف اور اب جا کر وہ زرداری کے ساتھ بیٹھ کے ان کے ساتھ ہوا کیا ہے کہ ساری پارٹیاں ایک جانب آ گئی ہیں اور وہ  عمران خان کی پاپولیرٹی آسمان پر چلی گئی ہے. یہ لوگ اب اس بات کو ہضم نہیں کر پا رہے. اب جنیوا پلان جو بن رہا ہے. جو جنیوا کے اندر ملاقاتیں ہو رہی ہیں. وہ کیا ملاقاتیں ہیں؟ او یہی تو ہے بھائ  عمران خان کو کیسے ٹھکانے لگانا ہے عمران خان کو اگر تندرست ہوتے ہی وہ سب سے پہلے اگر ان کو چودھری نثار سے ملاقات کرنے کے لیے خود بھی جانا پڑے تو یہ کریں کیونکہ چوہدری نثار کا اس وقت آپ سے ملاقات کرنا بڑا ضروری ہے دیکھیں ایک چیز آپ ذہن میں رکھیے اسٹیبلشمنٹ اس ملک کی حقیقت ہے اگر کوئی یہ کرے ان کا سیاست میسر ہو نسوک نہیں ہے تو اب وہ باجوہ کا سن لیں۔ وہ اس نے خود کہا تھا کہ بھائی ہم نے یہ کام کیا ہم نے وہ کام کیا۔ ایون کہ آپ مونس الہی کو سن لیں۔ تو اسٹیبلشمنٹ ایک حقیقت ہے۔ آپ کو کرنا کیا ہے؟ آپ کو دیکھیں ملک اگر ٹھنڈی ہوا دیتا ہے تو وہ عوام تک بھی پہنچے گی. وہ چور تک بھی پہنچے گی. وہ اچھے بندے تک بھی پہنچے گی. وہ امام مسجد تک بھی پہنچے گی. عمران خان تک بھی پہنچے گی. وہ اسٹیبلشمنٹ تک بھی پہنچے گی. وہ فوج تک بھی پہنچے گی ملک کے اندر خوشحالی آتی ہے سب فیض یاب ہوتے ہیں لیکن اگر ملک کے اندر بدحالی آتی ہے تو سب کو قصوروار ہوتا ہے اور سب سے زیادہ حلیہ ان  پر اٹھتی ہیں جو اصل میں ذمہ دار ہوتے ہیں تو اس وقت اسٹیبلشمنٹ کو اپنی ساکھ بھی بحال کرنی ہے عوام کے ساتھ جڑنا بھی ہے اس جڑنے کے لیے اس وقت ایم پی ایز جو ہیں وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ہم عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں باقی رہ گئے ہیں تیس پینتیس جو ایم پی ایز ہیں یہ اصل میں ان کی کوشش ہو رہی ہے ان کو توڑنے کی ان کی جانب سے بھی پازیٹیو آئے گا اگر دو چار پانچ اوپر  نیچے ہو جاتے تو عمران خان کا اگلا پلان یہ ہے کہ ہم اسمبلیوں سے استعفٰی دیں گے سپیکر ہمارا ہے نکل جائیں گے باہر پھر یہ جانے عوام جانے ہم اس کے بعد دیکھیں گے ہمیں کیا کرنا ہے ۔۔۔۔۔۔