پی ڈی ایم عمران خان کے خلاف جنیوا پلان کیسے بنا رہی ہے؟
پی ڈی ایم کی طرف سے اس بار ملاقات کے لیے جنیوا ایک مرکز ہے۔ وہ اسی کے بارے میں سوچ بھی نہیں رہے ہیں۔
تفصیلات؛؛'
عمران خان کے خلاف ایک لندن پلین بنا تھا.
اور اس لندن پلین میں سب آن بورڈ تھے. عمران خان کی حکومت گرانے سے پہلے نواز شریف
سے بڑی اہم ملاقاتیں کی گئیں. اور لندن پلان کے مطابق ترتیب یہ دیا گیا تھا کہ عمران
خان کے خلاف یہ کام ہوگا اس کا تحتہ الٹے گا اور پھر آپ جانتے ہیں تسنیم حیدر شاہ تو
کلیئر لی کہہ چکے ہیں کہ لندن میں پلان بنا
تھا کہ عمران خان کو ہٹایا جائے گا انہوں نے کہا مریم نواز نے فرمائش کی تھی کہ ان
کو ہٹایا جائے گا امریکی مداخلت ہو گی وہی اڈے, وہی سلسلے امریکی امداد اور ہم سارے
کا سارا ڈائیورٹ ہو کے امریکہ کی گود میں چلے جائیں گے. اللہ کی کرم نوازی ایسی ہوئی
وہ خط عمران خان کے ہاتھ میں لگ گیا. اور خط کے بعد عوام سڑکوں پر نکل آئی. یہ پہلے
کبھی بھی نہیں ہوا. سوچا نہیں تھا کسی نے کیونکہ ان کو عادت پڑی ہوئی تھی وہ نواز شریف
کا تختہ جب الٹا گیا تو عوام سڑکوں پر آ گئی یہاں پہلی دفعہ عوام باجوہ کے خلاف آ گئی
اب کہانی کیا ہے کہانی یہ ہے کہ پلان ہو چکے ہیں سارے فیل اب ہو رہا ہے جنیوا پلین۔ جنیوا بیسیکلی سوئٹزرلینڈ کا شہر ہے اور سوئس بینکوں
کے حوالے سے بڑا مشہور ہے آپ سب جانتے ہیں دنیا کے تمام حرام کے چور جتنے ہوتے ہیں
یعنی جتنا ان کا چوری کا پیسہ ہوتا ہے، حرام کھانے والے وہ سارے کے سارے اپنا لوٹا
ہوا پیسہ جو ہے وہ جنیوا میں رکھتے ہیں۔ یعنی سوئٹزرلینڈ میں سوئس بینکوں میں اب کہانی
یہ ہے کہ جنیوا میں جا رہے ہیں نواز شریف، مریم، احسن اقبال، شہباز شریف، بلاول یہ
سارے کے سارے لوگ جا رہے ہیں. اور آپ حیران ہوں گے کہ وہ جنیوا کیوں جا رہے ہیں. اور
خبر یہ چلا دی ہے کہ مریم نواز نے وہاں پر معالج سے علاج کروانا ہے. وہ اپنی سرجری
کے لیے جا رہی ہیں. اور وہاں پر ڈونر کانفرنس ہو رہی ہے کہ پاکستان میں جو سیلاب آیا
ہے سیلاب متاثرین کے لیے پیسہ اکٹھا کرنا ہے لہذا جنیوا جایا جا رہا ہے ۔ ٹوٹلی ربیش بالکل جھوٹ پلان یہ ہے کہ جنیوا پلان
بننے جا رہا ہے اور یہ جنیوا پلان ہے کیا دیکھیں جو پچھلا پلان تھا اس کی تمام کی تمام
چیزیں ریورس ہو گئی ہیں وہ سارے کا سارا پلان برباد ہو گیا ہے نہ عمران خان راستے سے
ہٹ سکا اس کی مقبولیت آسمان پر پہنچ گئی عوام خلاف ہو گئی چہروں سے نقاب اتر گئی اور
سارا کچھ ہوا جنیوا پلان کے اندر یہ سارے تو آپ کو نظر آ رہے ہیں. اصل میں وہ ہے انٹرنیشنل
اسٹیبلشمنٹ کا گڑھ. آپ یہاں سے اندازہ کر لیں کہ جنرل ضیاءالحق کے دور کے اندر ضیاء
الحق کی میٹینگز ہو رہی تھیں آخری دنوں میں جنیوا میں۔ اس میں روس، امریکہ سمیت بڑے بڑے ممالک شامل تھے۔ ضیاء الحق
یہ چاہ رہے تھے کہ گرنٹی یہ دی جائے کہ روس کے جانے کے بعد امریکہ یہاں پر نہ آئے۔
اور امریکہ کسی صورت خطے میں نہ جائے اور انٹرنیشنل طاقتیں گرنٹی اور جنیوا میں ملاقاتیں
ہو رہی تھی۔ اور اس اور اس کے بعد آپ یہ دیکھیں کہ ضیاء الحق کو ہی راستے سے ہٹا دیا
گیا یعنی اس بندے کو پتہ تھا کہ اس کے بعد امریکہ آ رہا ہے. یعنی آپ امیجن کر لیں کہ
صورتحال کس لیول پر تھی? اب معاملہ کیا ہونے جا رہا ہے؟ اس کو ذرا سمجھیے انٹرنیشنل
اسٹیبلشمنٹ کا اگر کوئی گڑھ ہے تو وہ صحیح
معنوں میں ہے جنیوا۔ دیکھئے لندن کے اندر ان
کی کوئی بھی ایکٹیویٹی ہوتی ہے وہ پکڑی جاتی ہے اب وہ لندن میں وہ معاملہ نہیں ہو سکتا
وہاں پر پلان پکڑے جاتے جب سے تسنیم حیدر شاہ نے لندن پلان بے نقاب کیا تب سے اب یہ
کوئی بھی بڑا پلان جو ہے وہ لندن میں نہیں بنا رہے بلکہ وہ چلے جاتے ہیں یورپ میں,
جنیوا میں اب جا رہے ہیں. یہاں جو پلین بننے جا رہا ہے اس میں انٹرنیشنل طاقتوں کے
بڑے بڑے نمائندے شامل ہوں گے. کچھ شیڈو کے اندر رہنے والے لوگ ہی جائیں گے جو آپ کو
نظر نہیں آتے جو اس صورتحال میں دنیا کے بڑے بڑے ممالک میں پھیلے ہوتے ہیں یعنی وہ
انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کے لوگ ہوتے ہیں لیکن بظاہر میڈیا پر آپ کو نظر نہیں آتے وہ اور
بڑے پیمانے پر لوگ جا رہے ہیں جو شہروں میں رہتے ہیں مریم نواز یہ سارا آپ سوچئے نواز
شریف جا رہا ہے جی وہ سرجری کروانے جانی ہے. اور مریم نواز نے اپنے باپ کی عیادت کرنے
کے لیے جانا ہے. اس ڈرامے بازی پر اس جھوٹ میڈیکل جعلی رپورٹس کریٹ کی گئیں نواز شریف
کو. باجوہ نے نکالا یہاں سے. این آر او دلوائے عمران خان اب کلیئر لی کہہ چکے ہیں جعلی
رپورٹس تیار ہوئیں نواز شریف کو باہر بھیجا گیا اس کے بعد باجوہ نے جو معاملہ طے کیا
وہ آپ سب جانتے ہیں اب جو صورتحال پیدا ہوئی ہے اس میں ایکزیکٹلی یہی پلان ہے لیکن
پلان نئے انداز میں عمران خان کے خلاف بننے جا
رہا ہے کوئی سرجری کچھ نہیں ہو رہا وہ سب ڈرامہ ہے صرف عوام کو بتا دیا ہے مریم
نواز کے گلینڈ کے آپریشن ہو گیا فلانا ہو گیا یہ سب ٹوپی ڈرامے اور کہانیاں ہیں ذرا
اس ڈاکٹر کا انٹرویو تو چلا دیں جس نے مریم نواز کا علاج کیا یا اس ہسپتال کا یہ آپ
کو کچھ نہیں ملے گا لوگ کہہ رہے ہیں جی وہاں پر وہ اپنے سویس پیسوں کے لیے گئے ہیں
لیکن جب انہوں نے جانا ہوتا ہے وہ اعلان کر کے نہیں جاتے یہ سب کہانیاں ہیں انہوں نے
جتنا پیسہ بنانا نکالنا تھا وہ کئی سال ہو کے وہاں سے نکال کے آگے بھیج چکے ہیں اب
صورتحال یہ ہے یہاں پر پلین ہوگا کہ پچھلا پلان جو ناکام ہوا اب عمران خان کے خلاف
ہم نے کرنا کیا ہے. یہاں پر چیزیں ڈسکس ہوں گی کہ عمران خان کی پاکستان میں مقبولیت
کیسے کرنی ہے ختم. پنجاب کا مستقبل کیا طے کرنا ہے. عمران خان کو وزیراعظم بننے سے
کیسے روکنا ہے. لندن پلان ختم ہونے کے بعد اب جنیوا پلان کے اندر یہ بتایا جائے گا
کہ عمران خان کے خلاف اگلا اقدام کیا کرنا ہے. تمام جماعتوں کو ٹاسک دیے جائیں گے.
میڈیا کمپین آگے سے مریم نواز کس طرح صحافیوں کو لیڈ کریں گی? نیریٹیو کیا بنانا ہے،
عوام کو کیا بتانا ہے اور اصل میں ان کا پلان
جو سارے کا سارا بے نقاب ہوا اب مریم نواز وہاں پر یہ بات کریں گی کہ اصل میں اب ہمیں
انٹرنیشنل طاقتیں کتنی سپورٹ کریں گی عمران خان کے خلاف ہم نے کرنا کیا ہے کیونکہ عوام کے اندر وہ جو مقبولیت ہے وہ تو عمران خان
کی اور دوسرا حالات بہت زیادہ خراب ہو گئے ہیں اکنامک کولیپس ہو رہا ہے لوگ ان کے خلاف
ہو گئے ہیں نفرت ان سے لوگوں کو ہو گئی ہے اب جنیوا پلان کے اندر عمران خان کے خلاف
آخری کارڈز کھیلنے کا فیصلہ ہے دیکھیے وراثت سے نہیں ہٹ سکا. اس کی مقبولیت کم نہیں
ہو سکی. اب اگلا پلان جو ترتیب دیا جائے گا وہ بڑا انٹینس ہو گا کیوں کہ اس کے اندر
ملک کی معیشت کے لیے امریکہ کیا کردار ادا کرے گا؟، انٹرنیشنل طاقتیں عمران خان کو
باز رکھنے کے لیے کیا کریں گی یہ سارے کا سارا ماحول وہاں پر ڈسکس ہوگا اور اس میں
ایک پلان ہے ترتیب دیا جائے گا کیونکہ پہلے جو امریکہ کے جتنے پلانز تھے وہ سارے لیک
ہو کر عمران خان تک چلے گئے ہیں اب جنیوا کے اندر جو صورت حال ہوگی وہ یہاں تک آنا
بڑا مشکل ہوگا یعنی اس لیول کا مشکل کام ہوگا کہ یہاں تک چیزیں آنے کے لیے بڑے کردار
ادا کرنا ہوں گے اب یہ ساری کی ساری اس وقت پلاننگ وہاں پر چل رہی ہے کہ ہم نے پنجاب
کے اندر کس طرح کرنا ہے یعنی یہ بھی پوسیبیلیٹی
ہے کہ پرویز الہی ان کے ساتھ آئیں کیسے پنجاب کی حکومت مینیج کرنی ہے عمران
خان کے خلاف کریک ڈاؤن کیا کرنا ہے سوشل میڈیا پر کریک ڈاؤن کیا کرنا ہے عمران خان
کے بندے کیسے توڑنے ہیں عمران خان کی پارٹی کے اندر بغاوت کیسے کروانی ہے عمران خان
کو چاروں طرف سے کیسے گھیرنا ہے دیکھیں جتنے پلانز پہلے بنائے تھے وہ ایک ایک کر کے
سارے تباہ ہوئے یہ جو ملک کے اندر آپ کو انارکی نظر آرہی ہے اگر وہ سارا لندن پلین جو پہلے بنا تھا وہ کامیاب ہوجاتا
تو آج آپ دیکھیے گا مریم نواز اس وقت ضمنی الیکشن لڑ چکی ہوتی اور وہ شہباز شریف کی
جگہ وہ وزیراعظم ہوتی امریکہ کی ایڈ آ چکی
ہوتی امریکہ اڈوں کی اس وقت بات چیت کر رہا ہوتا کہ ہم نے اڈے لینے ہیں اور سارے کا سارا سین رییو بالکل الگ ہوتا ہے. عمران خان اس زندگی سے جس طرح
تسنیم حیدر شاہ نے کہا تھا کہ مریم نواز کی فرمائش پر عمران خان کو مارا گیا اور ارشد
شریف کا سارا لیپ ٹاپ ساری چیزیں اس وقت لندن کے اندر موجود ہیں تو وہ تمام کی تمام
جو چیزیں اس وقت موجود ہیں جو معاملات ہیں ان کو پوری طرح مینیج کریں اور پلان یہ ہو
رہا ہے کہ اگلے الیکشن سے پہلے عمران خان کے ساتھ اب کرنا کیا ہے نیا پلان ترتیب دینے
جا رہے ہیں اور اس میں یہ چیز سامنے رکھ رہے ہیں کہ عوام کے سامنے ہم جائیں گے کہاں
عمران خان کی مقبولیت آسمان پر چلی گئی ہے ہم کیسے مینیج کریں گے اگر ابھی الیکشن کر
دیتے ہیں تو صورتحال خراب بعد میں جاتا ہے تو خراب عوام کو ریلیف کیسے دے پائیں گے
آئی ایم ایف کے معاملات کیسے حل ہوں گے امریکہ اور انٹرنیشنل طاقتیں کیسے مدد کریں
گی یہ سارے کے سارے معاملات اب آپ کو دیکھنا پڑیں گے. اس صورتحال میں لندن کی بجائے
جنیوا میں ہائی لیول کی میٹنگ ہونے جا رہی ہے. اور اس کے بعد یہ میٹنگ کے جتنے پلینز
ہیں. وہ اگلے الیکشن تک کے لیے ہوں گے کہ کس طرح عمران خان کو ٹھکانے لگانا ہے کیسے
اس کے خلاف کمپین کرنی ہے. اور کیسے ہم نے سب نے مل کر عمران خان سے جان چھڑانی ہے
اور اس کو یعنی اس کو سیاست میں کس طرح آؤٹ کرنا ہے. اس کو نااہل کروایا جائے یا کچھ
بھی کروا جائے سارے کا سارا پلان بنے گا اور اس میں انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ بتائے گی
کہ آپ نے کیا کرنا ہے, ملک کیسے آگے چلے گا؟ کیسے چیزوں کو لے کر چلنا ہے؟ یہ جنیوا
کے اندر اس وقت طے ہونے جا رہا ہے۔۔
0 Comments