خواجہ آصف نے پاکستان میں آنے والے بلیک آؤٹ کا اشارہ دے دیا۔


خواجہ آصف بتا رہے ہیں کہ ملک میں اب معاشی صورتحال کیسے بہتر ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں بلیک آؤٹ ہونے والا ہے۔


تفصیلات

عمران خان نے باجوہ کو کہا تھا کہ یہ حکومت نہ گرانا نہ یہ حکومت گرنے دینا. ملک اندھیروں میں ڈوب جائے گا. اکنامی کولیپس ہو جائے گی. پوری طرح ہم برباد ہو جائیں گے. اور ہم اس سے نکل نہیں پائیں گے. کیونکہ باجوہ تمہیں نہیں پتا کہ تم جو کر رہے ہو اس سے ملک آپ کا چالیس سال پیچھے چلا جائے گا اس وقت باجوہ نے کہا بے فکر رہیں میں آپ کے ساتھ ہوں اور پیچھے وہ جڑیں کاٹتا رہا جو صورتحال اب پیش آئی ہے آپ کو پہلی مرتبہ بڑے لیول کی وارننگ دی ہے وزیر دفاع نے اب ذرا اس کی گفتگو سنیے گا وزیر دفاع کہتا ہے خواجہ آصف کہ اگر لوگوں نے تعاون نہ کیا تو ملک میں بلیک آؤٹ ہو جائے گا. بجلی نہیں رہے گی. ساری انڈسٹری بند ہو جائے گی. ہم بھی فارغ ہو جائیں گے عوام بھی فارغ ہو جائے گا پھر روتے رہنا بیٹھ کر کیونکہ ہمارے پاس امپورٹ کرنے کے لیے پیسے نہیں ہیں اور وہ یہ بات ذہن میں رکھیے گا وہ یہ بات سردیوں میں کہہ رہا ہے ابھی جب گرمیاں آئیں گی تو آپ کو اگر دو گھنٹے کی لایٹ مل جائے تین کی مل جائے چار کی مل جائے اپ شکرانے کے نفل پڑھیے گا جو ان کے کرتوت ہیں اور حالات یہ ہیں کہ وہ کہہ رہا ہے کہ جی ہمیں تو مارکیٹیں بند کرنا پڑیں گی آگے سے کیا کہہ رہا ہے او جی نہیں تو پورے کا پورا ملک بلیک اوٹ ہو جائے گا یعنی اب آپ جا رہے ہیں بلیک آؤٹ کی طرف اور وہ کہہ رہے ہیں کہ جی دن کی روشنی میں کام کریں بالکل صحیح ہے کام کرنا چاہیے اور لوگ اپنے بچوں کے پاس اپنی فیملیز کے پاس جائیں تم لوگوں نے جو کرتوت باجوہ کے ساتھ مل کر کھولے ہیں اور جو حرکتیں کی ہیں سب  ملک میں سب سے زیادہ طلاقیں اب ہوئی ہیں. نو اپریل کے بعد. سب سے زیادہ بیمار لوگ ڈپریشن کا شکار ٹینس حالات خراب نا امید. نو اپریل کے بعد ہوئے. جب سے یہ منہوس آئے ہیں اقتدار کے اندر تب سے یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے اب یہ کہہ رہے ہیں کہ اگر یہ نہ کیا تو یہ ہو جائے گا ابھی تو آئی ایم ایف والے آپ کو نچانے جا رہے ہیں وہ کہہ رہے ہیں کہ بھائی آپ نے جو اپنے ملک کا حشر کیا ہے وہ کسی صورت قابل قبول نہیں ہے. لہذا ہم اس کو کسی صورت نہیں مانیں گے. آپ کو ہر صورت نئے ٹیکس لگانے پڑیں گے. آپ کو نئی چیزیں کرنا پڑیں گی. اب آپ بتائیے. کاروباری طبقہ کہہ رہا ہے کہ حالات بالکل اوٹ اف کنٹرول ہے. گاہک پہلے نہیں ہے. امپورٹ ہونے ہی رہی. تو  اب یہ کہہ رہے ہیں کہ آپ کا ملک بالکل اطمینان بننے جا رہا ہے یعنی بلیک آؤٹ ہو جائے گا. اگر لوگوں نے بات نہیں مانی اینڈ کے اوپر ان کے پاس یہی صورتحال رہ گئی تھی ٹھیک ہے. لوگ بات نہیں مانیں گے تو بلیک آؤٹ ہو جائے گا یعنی دوسرے لفظوں میں یہ کہہ رہا ہے کہ بھائی ہمارا کچھ نہیں جانے والا ہم تو باہر چلے جائیں گے ہماری پراپرٹیز باہر ہیں سب کچھ باہر ہے تمہارا بلیک آؤٹ ہو جائے گا ہم لندن چلے جائیں گے ہم یورپ چلے جائیں گے کوئی دبئی چلے جائے گا کوئی یو ایس چلا جائے گا کوئی کینیڈا چلا جائے گا ہمیں کیا مسئلہ ہے؟ ہم لوگ تو باہر چلے جائیں گے. تم لوگ یہاں پر پسو گے. تم لوگ یہاں پر برباد ہو گے. تم لوگ یہاں پر مرو گے. اگر تم نے ہماری بات نہ مانی. کل کو یہ کہیں گے. بھائی ٹیکس نہیں دے رہی عوام. بینکرپٹ ہو جائیں گے ڈالر پانچ سو پر پہنچ جائے گا اور عوام نے اگر یہ کام نہ کیا تو ہمارا کیا ہے اب آپ کے ملک کی صورتحال یہ آ رہی ہے دیکھیں اصل میں ایک بات ذہن میں رکھیے گا عمران خان اس بات سے بھی پریشان ہیں کہ اینڈ کے اوپر انہوں نے بھاگ جانا ہے یہ دبانے کی کوشش کر رہے ہیں عمران خان کو آپ کا ملک کو اگر بلیک آؤٹ ہو جاتا ہے تو آپ کے ساتھ جانتے ہیں کیا صورت حال ہو گی جو لبنان کے اندر ہو رہی ہے. یہ خدانخواستہ ہم اس جانب نہ کہیں چلے جائیں خواجہ آصف کے بیان کے بعد کہ وہاں پر لبنان والی صورتحال ہو بینکوں میں پیسہ رہ جائے. آپ کو پیسہ نہ ملے. بتائیں پھر آپ کیا کریں گے آپ یہ سوچیں کہ دو ہزار بائیس آ گیا ہے اور وہ گزر گیا آ کر اس کے بعد دو ہزار تئیس کی انٹری ہو گئی ہے اور ہم کیا کہہ رہے ہیں وہ ہم بلیک آؤٹ ہونے جا رہے ہیں ہم ڈیفالٹ کی طرف جا رہے ہیں اور کہہ رہے ہیں جو سوشل میڈیا پر بات کرے گا اس کے خلاف کریک ڈاؤن ہوگا. یہ جا کر پکڑے اب خواجہ آصف کو وہ کہہ رہا ہے کہ جی اگر لوگوں نے تعاون نہ کیا تو آپ بلیک آؤٹ کر جائیں گے یعنی ہمارے پاس کوئی حل ہی نہیں ہے. ہم اس لیول پر آ گئے ہیں جب آپ کا ملک پورے کا پورا زمین بوس ہونے جا رہا ہے اور آپ کے ملک میں باقی کچھ بچا نہیں ہے بلیک آؤٹ کی طرف جا رہے ہیں. اور یہ جس بلیک آؤٹ کی بات کر رہا ہے اس میں آپ کو بیس گھنٹے بجلی نہیں ملے گی. بیس سے بائیس گھنٹے آپ کی بجلی نہیں جائے گی آپ بتائیے چار گھنٹے میں آپ کیا کام کر لیں گے اور آپ کس طرح چیزوں کو مینج کریں گے یعنی اس وقت آپ کی صورتحال اس لیول پر پہنچ گئی ہے کہ دیکھیں اب معاملہ کیا ہے? آئی ایم ایف آپ کے پاس آ رہا ہے انہوں نے ان کو کہا ہے کہ آپ نے بجلی کے ریٹ بڑھانے ہیں. اور یہ کام کر رہے ہیں یہ کہہ رہے ہیں جی ہم بجلی کی جو روک  تھام ہے خاص طور پر چوری کی اس کو روک نہیں پاتے لوگوں کے پاس بندوق ہے پیسہ ہے سب کچھ ہے وہاں پر تو آپ کر ہی نہیں سکتے آپ سوچئے اتنا بے بس ملک کا وزیر دفاع آپ یہ کہہ رہے ہیں یعنی ایٹمی طاقت رکھنے والا ملک کہتا ہے کہ جی ہم چوری کیسے ختم کریں وہ جی ایسے ہے فلانا جتنی یہ مہنگائی کریں گے لوگ چوری کی طرف جائیں گے واپڈا کے اندر جو بیٹھے ہوئے آپ کے نوکر ہیں میٹر ریڈرز ہیں وہ سارا پیسہ کھائیں گے تو عوام کے ساتھ مل کر چوری کروائیں گے اور آپ کے ملکی صورتحال اس جانب جائے گی دیکھیں آپ ایک ذہن میں رکھ لیجئے گا بات آپ بالکل اس جانب جا رہے ہیں جہاں پر آپ کو اب اپنا سب کچھ بیچنا پڑے گا اب جانتے ہیں حالیہ لطیف کھوسہ نے جب یہ بات کہی کہ ہم اپنا ایٹم بم بھیج دیں گے اس کے بعد ان کے خلاف کس لیول پر ان کو پیغامات گئے ہیں کہ تم نے یہ بات کیوں کی عمران خان نے جب یہ بات کی تھی تو اس کے خلاف یہ کھڑے ہو گئے تھے. یہ قوم کو سچ نہیں بتا رہے. جب باجوہ کو پیغام دیا تھا عمران خان نے نہ یہ کرنا باجوہ. یہ ملک کا بیڑہ غرق تم کر دو گے. اس وقت کہہ رہے تھے جی وہ اکانومی اوپر جا رہی ہے. ڈالر کا ریٹ اوپر جا رہا ہے مسخرے ہمارے ملک پر مسلط کر دیے اور اب کیا کہہ رہے ہیں باجوہ عمران خان کو پیغام بھیج رہا ہے وہ میں بڑی تکلیف میں ہوں تم جو آ کر میری بے عزتی کرتے ہو آپ اندازہ کیجیے یہ بات آگے آ کر کہتا ہے کہ جی ہم مشرف کے خلاف تھے. مشرف کے خلاف جانے کے بعد آٹھ سال کے بعد تک ہم مشرف کے خلاف تھے. فوج سے ہماری لڑائی ہوگی. کیونکہ فوج اپنا بندہ نہیں چھوڑتی. اور کہہ رہے ہیں جی وہ عمران خان کے ساتھ بھی یہ صورتحال ہونے جا رہی ہے. پہلے تو ایک چیز ذہن میں رکھیے گا وہ دن اب گئے کہ مقتدر حلقے جن کو چاہتے تھے وہ اقتدار ان کو ملتا تھا اگر ایسی صورت حال ہوتی تو ضمنی الیکشن ہی سارے جیت جاتے عوام جاگ گئی نمبر ون نواز شریف کو جب مشرف نے نکالا تھا تو اس وقت عوام نواز شریف کے خلاف سڑکوں پر آئی تھی اور مٹھائیاں بانٹی تھی باجوہ نے جب عمران خان کو نکالا تو قوم باجوہ کے خلاف سڑکوں پر آئی یہ فرق تھا ٹھیک ہے کوئی باجوہ کا بوجھ اب کندھوں پر سوار نہیں کرے گا جو کرے گا وہ عوام کے غضب کا نشانہ بنے گا لوگ اب یہ تیار نہیں ہیں کہ تماشے ہوتے رہے ہیں پچھتر سالوں سے بیٹھ کرحکومتیں پیچھے چلاتے رہیں سیاست دان گندے ہوتے رہے نہ ہم سیاستدانوں پر آئے یعنی چار سال آپ یہی کہتے رہے کہ عمران خان نواز شریف زرداری کا پیسہ لوٹا ہوا نہیں لے کر آئے تو پتہ چلے کہ وہ باجوہ تھا جس کی وجہ سے نہیں تھا تو باجوہ کنٹرول کر رہا تھا ساری صورت حال کو یہ تماشے اب چلنے نہیں ہیں اور قوم نے یہ برداشت نہیں یہ ڈرامے بازی کرنی کہ جی آپ ایسا کریں گے اب اس نے آ کر یہ کہہ دیا ہے عوام نے اگر ہماری بات نہیں مانی تو سب ڈوبیں گے یعنی سب آپ برباد ہوں گے  ہم بھی برباد ہوں گے, تم بھی برباد ہو گی, ہماری بربادی یہ ہے. ہمارے ہاتھ سے اقتدار جائے گا, ہم باہر چلے جائیں گے, اور کہہ رہے ہیں, کہ وہ جی عوام اب اپنے گھروں میں جائیں, اپنے لوگوں کے ساتھ بیٹھے جا کر ٹائم سپینڈ کریں. او بھائی سارا دن گاہگ نہیں آئے گا. پیسہ ہوگا نہیں, ملک چلے گا نہیں, انڈسٹری چلے گی نہیں تو خاک جا کر عوام کے ساتھ جا کر میں اس کے ساتھ آپ سوچ لیں لڑائیاں ہوں گی آپ عوام کے ساتھ کہہ رہے ہیں جی وہ فیملیوں کے ساتھ بیٹھیں گے وہ آ کر فیملی پوچھے گی آج کتنے پیسے آپ نے کمائے وہ کہیں گے جی ٹھینگا کمایا ہے ہم نے تو آپ بتائیں وہاں پر کیا خوشیاں ہوں گی لڑائیاں ہی ہوں گی پھر غصہ ہوگا غصہ نکلے گا اور ویسے بھی پاکستانی قوم کے اندر غصہ اور ری ایکشن کا جو ایلیمینٹ ہے وہ بہت زیادہ پایا جاتا ہے اب پورپین کے ساتھ جا کر بیٹھ لیں وہ آپ کے کام میں پرسنل مداخلت ہی نہیں کرتے ان کے جو کرتوت ہیں وہ اصل میں بہت زیادہ خراب ہیں تو آج وزیر دفاع نے ہاتھ کھڑے کر دیے ہیں کہ جاگدے رہنا ساڈے تے نہ رہنا آپ بلیک آؤٹ کے اندر جا رہے ہو ابھی اس گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ہے آپ کے ملک میں کچھ بھی باقی نہیں رہنا تو تو اگر آپ نے ہماری بات نہیں مانی تو آپ بھی برباد ہوں گے ہم بھی برباد ہوں گے جا کر اگر کسی سے پوچھنا ہے تو باجوہ سے پوچھیے وہ بیٹھا ہوا محلوں میں سکون سے بیٹھا ہے اس نے جاوید چوہدری سے کالم لکھوایا ہے او جی کیکرس ڈبو کر کھاتے ہیں او جی بڑی نیک پرہیزگار ہے وہ جی فلانے ہیں وہ جی ٹمکانے ہیں پوچھے جا کر اس سے بیڑا غرق کر گیا ملک کا اور اب کہہ رہے ہیں بیٹھ کر جی وہ جو ان کے خلاف جو جائے گا وہ ادارہ بھی ان کے خلاف ہو جاتا ہے اب بھائی اس کو چھوڑیں ملک کا خانہ خراب ہے اب ملک نہیں چلنے والا آپ کا ان تمام صورتحال اور ان تمام معاملات میں لوگوں کے پاس دھیلا نہیں ہے آپ کو ٹیکس دینے کے لیے آپ نے جتنا ان کو نچوڑنا تھا نچوڑ لیا بزنس ہے نہیں تو کریں گے کیا ۔۔۔