عمران خان پنجاب اسمبلی سے استعفیٰ دینے کے بارے میں سوچ سکتے ہیں۔

                    

عمران خان ایک بار پھر پنجاب اسمبلی میں کام کرائیں گے۔ وہ ایم پی اے سے مستعفی ہونے کو کہیں گے کیونکہ الٰہی حمایت نہیں کررہے۔


تفصیلات

چوہدری پرویز الہی عمران خان کی کل کی گئی تقریر سے مکمل طور پر ناخوش ہیں باوجود اس کے کہ عمران خان نے باجوہ کا نام نہیں لیا. اور عمران خان نے بہت ساری چیزوں کا نام نہیں لیا لیکن اشاروں کناروں میں بات کی ہے اور پورے پاکستان کو پتہ چل گیا ہے کہ اصل میں ہوا کیا ہے. اب یہ جو معاملہ سامنے آیا ہے اس میں چوہدری پرویز الہی آڑے آ رہے ہیں. کیونکہ عمران خان اصل میں اسمبلیاں تحلیل کروانا چاہتے ہیں اب صورتحال یہ ہو رہی ہے کہ جتنی لیٹ ہو رہا ہے پی ٹی آئی کے بہت سارے لوگوں کو خریدا جا رہا ہے ان کو پریشرائز کیا جا رہا ہے. اور جنہوں نے پی ٹی آئی کے اندر بندے بھرتی کیے تھے. جن لوگوں نے اب وہ ان کو روک رہے ہیں کہ تم کوئی دبئی بھاگ جاؤ, کوئی عمرہ کرنے چلے جاؤ, کوئی فلانا چلے جاؤ, کسی کو کینیڈا بھیجو لیکن تم نے پرویز الہی کی جو عدم اعتماد میں اس میں حصہ نہیں لینا اب آپ امیجن کیجئے ایک طرف کہہ رہے ہیں جی عدم اعتماد واپس لے لی ہے عمران خان کو تجویز دی گئی ہے کہ چودھریز آپ کے ساتھ مخلص نہیں ہیں آپ ایک کام کیجئے آپ پنجاب اسمبلی سے استعفے دے دیں کیونکہ سبطین آپ کے سپیکر ہیں تو وہ استعفے منظور کر لیں گے اس کے بعد پرویز الہی بھی پنجاب کے وزیر اعلی کے طور پر کام نہیں کر پائیں گے نواز شریف پرویز الہی کو بنانا نہیں چاہتا وزیر اعلی لیکن اگر نواز شریف کو جنہوں نے این آر او دیا اگر وہ ان کو کہہ دیں کہ آپ نے پرویز الہی کو سپورٹ کرنا ہے تو وہ ہو جائے گا اس سے فائدہ یہ ہو گا کہ سارے کے سارے پلیرز کھل کر سامنے آ جائیں گے جو عمران خان کے خلاف ہیں جو وکٹ کے دونوں جانب کھیلے یہ پرویز الہی ڈے فرسٹ سے وکٹ کے دونوں جانب تھا یہ بات آپ سب کو پتا ہے دیکھیں ان لوگوں کی اوقات یہ ہے کہ فواد چوہدری یہاں تک کہہ چکے ہیں کہ پرویز الہی کو اس دن کلیئر پیغام دیا گیا تھا کہ اگر تم نے ایف آئی آر کاٹی تو تمہیں کونسیکوئینسز برداشت کرو. وہ کیا ہیں? تمہارے کیسز کھل جائیں گے, ضمانتیں منسوخ ہو جائیں گی. تم پر نئے کیسز  آ جائیں گے جیلوں میں چلے جاؤ گے. تو یہاں سے آپ اندازہ کر لیں اس ملک کے احتساب کو کنٹرول پیچھے سے بیٹھ کر کون کر رہا ہے یہ کون طاقتیں ہیں یہ کون صورتحال ایسی کریٹ کرتا ہے اب معاملہ یہاں پر آیا ہے کہ عمران خان کو تجویز دی گئی ہے ان کی پارٹی کے لوگوں سے کہ سب سے بہتر کام یہ ہے کہ ہم استعفے دے دیں اگر پرویز الہی نے دھوکہ دیا ہے تو ہم استعفیٰ دے کر نکل گئے اس کے بعد پنجاب کے اندر جو بھی صورتحال ہو گی پھر پرویز الہی کو نون لیگ نے ٹکٹ تو نہیں دینا پی ڈی ایم نے ٹکٹ نہیں دینا پھر جو مرضی کوئی کرتا پھرے ان کا پتہ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے صاف کیونکہ مونس الہی کو پتا ہے کہ حمزہ کے ہوتے ہوئے کبھی پنجاب میں ان کی انٹری نہیں ہو سکتی ایک واحد پی ٹی آئی کی جماعت ہے جو اصل میں کام ادا کر سکتی ہے اب اس صورتحال میں آپ یہ دیکھیں کہ آج شہباز گل کو چیزیں کوئی بدلی نہیں ان کو لایا گیا ہے اس کی حالت یہ ہے کہ وہ بندہ اگر زندہ رہ جائے. آپ دیکھیے کہ اس کی اتنی زیادہ حالت خراب ہے. کہ اس کو عدالت لانا تھا. اور وہاں پر اس کی ایمبولینس کے اندر حالات اتنے زیادہ خراب ہیں. کہ وہ اچھلتا پھر رہا ہے اور اگر ایسی حالت کنٹینیوس رہی تو شاید اس کا زندہ رہنا ناممکن ہو جائے گا. یعنی آپ اس ملک کی صورتحال کا اندازہ یہاں سے لگا سکتے ہیں کہ سدھرنا جنہوں نے تھا. انہوں نے پلین کر لیا ہے کہ بھاڑ میں جاتا ہے ملک. پورے کا پورا ملک زمین بوس ہو جائے ہم نے نہیں سدھرنا کیونکہ پچھتر سالوں میں جو کسی نے نہیں کیا وہ عمران خان نے کر دیا۔ اب یہ جو معاملہ سامنے آ رہا ہے اس میں آپ دیکھیں شہباز گل کی حالت کتنی زیادہ خراب ہے۔ اب آپ سوچیے کیپٹن صفدر نے حالیہ کیا بات کی۔ اس نے کہا کہ اگر پاکستان کے اندر کوئی چیز دیکھنی ہے تو میں آپ کو بتاتا ہوں. اس نے کہا کہ حالیہ ایک بریگیڈیئر نے آٹھ کروڑ روپیہ لے کر ہمارے بندے کو الیکشن ہروایا. اب آپ سوچیے یہ بات اگر شہباز گل نے کی ہوتی یا یہ بات اگر کسی وجہ سے اعظم سواتی نے کی ہوتی تو نامعلوم جگہ پر منتقل ہو جاتے. ننگا ہو کے چھترول ہو رہی ہوتی. اور اس کے بعد ان کا پتہ ہی کچھ نہیں ہوتا. اب آپ ذرا اندازہ کر لیں کہ اس ملک کے ساتھ یہ کر کیا رہے ہیں. یعنی ایک طرف اب پرویز الہی کو آپ سوچ آپ سوچیے کہ دنیا کے اندر واحد ملک ہے جہاں پر ایک وزیراعظم یہ کہتا ہے سابق وزیراعظم آپ سوچیے وہ کہتا ہے کہ اس ملک کے محافظ ہی میرے خلاف ہیں یا اس ملک کے محافظ ہی اصل ہماری سیکیورٹی کے خلاف ہے تو آپ بتائیے اس ملک کی صورتحال کیا ہوگی جب ایک ملک کا سابق وزیراعظم لارجسٹ پارٹی پارلیمنٹ کے اندر دو صوبوں میں حکومت جس کی وہ دنیا کو کہتا پھر رہا ہے کہ ہم محفوظ ہی نہیں ہیں تو آپ بتائیے  باقیوں کو کیا خاک انصاف ملنا ہے چمچے، دو نمبر لوگ، سارے کے سارے آپ بھول جائیں جو لوگ یہ سمجھ رہے ہیں کہ جی یہ چیزیں بہتر ہو جائیں گی، بھول جائیں اس ملک کی خیر ابھی فی الحال دور دور تک آپ کو نظر نہیں آ رہی.  کیونکہ کوئی ایک ہوتا ہے کہ ذرا سا بھی امکان ہو کہ یار ٹھیک ہے سدھرنا ہے غلطی ہو گئی ہے فلاں سوال ہی پیدا نہیں ہوتا دیکھیں پرویز الہی نے اگر اس موقع کے اوپر دھوکہ دیا یہ ذہن میں رکھیے گا جو وہ کرنے کے لیے پوری طرح تیار بیٹھے ہے اصل میں ان کی ہمدردی ہے باجوہ ٹائپ لوگوں کے ساتھ ہے. او بھائی باجوہ چلا گیا ہے. پرابلم یہ ہے کہ باجوہ ان کو لے کر آیا. اس وقت باجوہ نے کہا تھا ان کے ساتھ سیٹیں اڈجسٹ کرو. فلانا کرو یہ کرو. اور یہ پچھلے چار سال یہی صورتحال ہوتی رہی ہے. پرویز الہی اٹھ کر جو کہتا ہے کہ جو عمران خان نے فیض کے ذریعے کام کیا ہے جنرل فیض تو باجوہ کا رایٹ ہینڈ تھا پرویز الہی سے ذرا پوچھیں آپ کو یہ بات کہنے کے لیے کہہ کون رہا ہے یعنی اس ملک کے ساتھ کوئی مخلص نہیں ہے یہ بات تو طے ہو گئی ہے پرویز الہی اصل میں چاہ یہ رہے ہیں کہ ہمارا سیٹ اپ چلے, ہماری چیزیں چلیں, ہم آگے بڑھ کر کام کریں. لیکن ایک بات یاد رکھیے گا, نواز شریف نے پہلے انکار کر دیا تھا کہ میں نے پرویز الہی کو نہیں بنانا, لیکن جب اس کو حکم آئے گا اوپر سے یا نیچے سے تو پھر تو اس کو کرنا پڑے گا. تو فیوچر کیا آپ کا ہو گا آپ بھی ایک ذہن میں رکھیے گا یہ ساری پارٹیز جو اکھٹی ہوئی ہیں یہ محبت میں اکٹھی نہیں ہوئی یہ ایک دوسرے کے خلاف ہے ہاں ان کا دشمن کامن ہے اسی لیے اکٹھی ہو گئی ہیں لیکن جونہی الیکشن ہو گا آپ کو کیا لگتا ہے الیکشن کے اندر پھر کیا کہہ کر یہ ووٹ لیں گے عوام سے آپ کو کیا لگتا ہے کہ پی ڈی ایم کو ووٹ دیں گے یا پرویز الہی کو کل کو اسپیکر شپ ملے یا کچھ ہوگا تیرہ جماعتوں کو تو عمران خان ہرا لیتا ہے تو چودھریز بھی آ جائے بیچ میں ق لیگ بھی آ جائے ایون کہ ہونا یہ چاہیے کہ سب سے بہترین تجویز ہے کہ تمام پارٹیز کے لوگ استعفے دے دیں عمران خان کی جانب سے پھر آپ نے کروانا ہے منی الیکشن تو آپ کروا لیں اب دیں جو کرنا ہے کر لیں پھر آپ اس ملک میں اب اس صورتحال میں یہ کام کیا کریں گے یہ سپیکر کی جانب آئیں گے سپیکر کو کہیں گے کہ جی اس کو کسی طرح پابند کرو یہ استعفیٰ منظور نہ کریں ان سب کی اس وقت جان نکلی پڑی ہے کہ عمران خان اگر آ جاتا ہے تو وہ ہم سب کو آ کر سیدھا کرے گا یہی ڈر ان سب کو کھایا گیا ہے کہ عمران خان اگر اپوزیشن میں رہ کر اتنا طاقتور ہے حکومت میں آ گیا تو اس دفعہ تو اس نے کلیئر لی کہہ دیا ہے کہ ایک تو میں نے دو تہائی اکثریت لینی ہے آپ یہ دیکھیں کہ اگر پرویز الہی ان کے ساتھ مل جاتے ہیں تو بڑا مزہ آ جائے گا ہونا بھی یہی چاہیے  عوام کو پتہ چل جائے کہ کون کہاں پر کھڑا ہے اور ان کے ساتھ ہو گا کیا؟ پرویز الہی کو معاملہ جو بھی سامنے آئے عمران خان نے پھر کل کو دو تہائی اکثریت کے ساتھ آنا تھا اس نے پہلے کہہ دیا کہ بھائی میں نے ترس کسی پہ نہیں کھانا. اچھی بات ہے. یہ عمران خان کو کرنا چاہیے تھا کہ کل کو پرویز الہی یہ مونس الہی کی جو کرپشن کے کیسز ہیں ان پر آسانی سے گرفت ہو سکے. آپ کو ان کی ضرورت ہی نہیں ہے. مونس الہی پوری کوشش کریں گے کہ معاملات کہیں نہ کہیں سیٹل ہو جائیں. لیکن جب ان کے بڑے وکٹ کے دونوں جانب کھیل رہے ہوتے ہیں تو یہ ان سے کام نہیں ہو پائے گا آپ دیکھ لیں کہ ان لوگوں کے بڑوں نے ساری زندگی کیا کیا ہے؟ کن کے کندھوں پر انہوں نے سیاست کی ہے؟ اب اٹھ کر عمران خان کو یہ کہہ رہے ہیں کہ جی وہ ہم لیٹ کریں گے. پرویز الہی کہتا ہے جی عدم اعتماد کی ضرورت نہیں ہے. اسمبلیاں ڈیزالو کرنے کے لیے آگے جانا پڑے گا. یہ کرنا پڑے گا. عمران خان نے ہم سے پوچھا نہیں ہے او بھائی اگر تو نہیں کام کر سکتا تو دس سیٹیں لے کر جا بن لیں پی ڈی ایم سے جو بھی تیرا دل کرتا ہے عوام کو پتہ چل جائے کہ سارے چور کس لائن میں کھڑے ہیں اور عمران خان کے لیے یہ چیز بہتر ہو جائے گی کل کو جب وہ دو تہائی اکثریت سے آئے گا تو اس کو بیساکھیوں کی ضرورت نہیں پڑے گی. یہ بڑی زبردست چیز ہو جائے گی. کہ سارے کے سارے یہ سارے چوروں کا ٹولہ ایک جگہ پر آ جائے گا. اور عمران خان اکیلا ہوگا. پھر عوام ہوگی اور عمران خان ہوگا. اور سب سے بہتر بات یہ عمران خان نے کہہ دیا ہے. کہ میں نے اس دفعہ یہ نہیں کرنا کہ حکومت میری اور حکم کسی اور کا چل رہا ہے اور یہ کام میں نے نہ پولیس کو کنٹرول ہونے دینا ہے نہ کسی اور چیز کو تو میں بتاؤں گا پھر حکومت کی کیسے جاتی ہے۔۔۔۔