اعظم سواتی نے باہر آنے کے بعد زمان پارک میں عمران خان سے ملاقات کی۔

زمان پارک میں عمران خان سے ملاقات کے بعد اعظم سواتی بہت خوش ہو گئے۔ وہ فی الحال اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

تفصیلات

نو اپریل کو باجوہ نے جب عمران خان کا تختہ الٹا تھا تو حقیقت ٹی وی نے آپ کو ایک بات کہی تھی. کہ اب وہ باتیں جو لوگ رات کے اندھیرے میں بھی کہنے سے ڈرتے ہیں. اب دن کے اجالے میں بھی کہا کریں وہ خوف سارے ختم ہو گئے وہ زنجیریں ٹوٹ گئیں اور انف از انف ہو گیا. آپ امیجن کر لیجیے کہ آج صورت حال یہ ہو چکی ہے. کہ چوک چوراہی میں باجوہ اور اس کی باقیات ذلیل و خوار ہوتی جا رہی ہیں اور ایسی ذلیل ہو رہی ہے. اصل میں یہ سارے مس کلکیولیٹ کر گئے تھے. ان کو اندازہ ہی نہیں تھا. کہ ان کا معاملہ اتنی بری طرح الٹ جائے گا. آپ کی سکرین پر جو مناظر چل رہے ہیں اس وقت ان مناظر کو ذرا غور سے دیکھیے گا. ان مناظر نے باجوہ کے سینے پر جو تکلیف دی ہے وہ آپ سوچ نہیں سکتے. وہ اعظم سواتی گیا ہے عمران خان سے ملاقات کرنے کے لیے. اور ملاقات کے دوران جو اعظم سواتی نے اس تصویر میں سمائل پاس کی ہے یہ اعظم سواتی رہا ہونے کے بعد عمران خان کے پاس گئے جو سمائل پاس کیا آپ اس کا اندازہ نہیں لگا سکتے. یعنی اس بندے نے عمران خان کے پاس جا کر بات کی ہے کہ جناب خان صاحب کہانی اور چیپٹر وہیں سے شروع ہوگا جہاں سے میں چھوڑ کر گیا تھا اور میں نے باجوہ کو نہیں چھوڑنا جب تک میں زندہ ہوں میں باجوہ کے خلاف لڑتا رہوں گا اور ہم نے چھوڑنا نہیں. دیکھیں جو آج عمران خان نے پریس کانفرنس کر دی ہے وہ پریس کانفرنس اتنی لاجواب تھی کہ پورے پاکستان میں بس سوالات ہی سوالات ہیں اور آج عمران خان نے جو چیزیں ایڈ کی انہوں نے کہا کہ جب ہمارے محافظ ہی ہمارے خلاف سازشیں پلاٹ کرتے رہے جب ہماری حفاظت کرنے والے ہی ملک کے وزیراعظم کے خلاف سازش کرتے رہے تو پھر ملک کی سلامتی خطرے میں پڑ جاتی ہے آپ یہ دیکھیں کہ اس وقت کھیل کیا ہوا ہے کہ اعظم سواتی پہنچے ہیں وہاں پر. اور اعظم سواتی نے وہاں پر جا کر عمران خان سے ملاقات کی. عمران خان نے ان کو شاباشی دی ہے کہ اب ڈٹے رہے ہیں اور دیکھیں اعظم سواتی نے کام یہ کیا ہے کہ انہوں نے اپنی ساری کی ساری فیملی کو باہر بھیجتے ہیں ان کا بیٹا یہاں پر ہے لیکن انہوں نے اپنی فیملی کو باہر بھیج دیا اور انہوں نے جو اپنی فیملی کو باہر بھیجا ہے اس میں ایک عجیب و غریب صورتحال ہے اعظم سواتی نے کشتیاں جلا دی ہیں انہوں نے کہا ہے کہ جو کیا کر سکتے تھے اس سے زیادہ اعظم سواتی کے ساتھ کیا کر سکتے ہیں یعنی اس کو آپ ننگا کر لیا آپ نے اس کی ویڈیو بنا لی اس کی بیوی کی بنا لی آپ نے یہ سوچا تھا کہ بھائی وہ بنا لیں گے یہ چپ کر جائے گا وہ ویڈیو والے سین ختم ہو گئے. لوگ اب اس سے باہر آ گئے. انہوں نے پلان کیا تھا انہوں نے کون سی ایسی سازش تھی جو عمران خان کے خلاف نہیں کی. عمران خان نے کہا مجھے مار کر ایمرجنسی لگانا چاہتے تھے. اور اب آپ دیکھ لیں کہ اس وقت صورتحال یہ پیدا ہوئی ہے کہ اعظم سواتی وہ کہہ رہا ہے کہ میں نے اس کو چھوڑنا نہیں ہے میں وہیں سے شروع کروں گا جہاں سے میں چھوڑ کر گیا تھا اب آپ تیاری کریں اب اصل میں کھیل یہ ہوا ہے کہ باجوہ کے پاس جو اس وقت معاملہ کیا ہے کہ وہ صحافیوں کے ذریعے گفتگو کر سکتا ہے بس اس سے زیادہ نہیں وہ کر سکتا یعنی وہ صحافیوں کو کہے گا میرے بارے میں یہ بات کر دو, میرے بارے میں یہ کر دو. اپنا نام لے کر نہیں بس انہوں نے مجھے یہ کہا جس طرح جاوید چوہدری اور باقی سارے اب یہ اصل میں کہانی کا رخ یہ ہے کہ ان کے پاس ابھی بہت سارے راز ہیں. یعنی اعظم سواتی اور عمران کا لوگ سمجھ رہے ہیں کہ آج انہوں نے بس کر دیا. آج لوگ کہہ رہے ہیں جی ن لیگ والوں وہ دیکھیں نا عمران خان کی پاپولیرٹی  گر گئی او بھائی اس کے گر گئی ہے تمہاری جڑ گئی ہے تمہیں تو لوگ تھوکنے کو تیار نہیں ہے تمہارے منہ کے اوپر تمہاری جو اوقات ہے یعنی آپ اندازہ کر لیں کہ ان کی اوقات یہ ہے کہ اب عمران خان نے اعظم سواتی کے ساتھ عمران خان پیچھے نہیں ہٹ رہے دیکھیں عمران خان کام یہ کر رہے ہیں کہ وہ دباؤ برقرار رکھنے کی جو ان کی صلاحیت ہے وہ اس پر کام کریں آپ جتنی مرضی کوشش کر لیں عمران خان عوام میں نکلے لاکھوں لوگ اس کے ساتھ نکل آئیں گے اعظم سواتی جائیں لوگ ہار پہنا رہے ہیں اس کو کہہ رہے ہیں یہ ہیرو ہے ہمارا باجوہ جا سکتا ہے باجوہ کو کہے کہ کسی سڑک پر نکل کے دکھائیں اسے کہیں چھوڑو مشرف کی طرح تو لیکچر دے کر دکھا دے تمہارا کوئ لیکچر نہ آرگنائزر کرے تمہیں اتنے سوال کرے انٹرنیشنل میڈیا پر کہ تمہاری بولتی بند ہو جائے یہ نہیں کر سکتے اور دو سال تک تو اس کو ویسے نہیں کرنا یہ کر ہی نہیں سکتا تو آپ سوچئے دو سال کے بعد عمران خان جب وزیراعظم ہوگا آپ کو کیا لگتا ہے کہ جب وہ اقتدار میں آئے گا تو یہ اس طرح گفتگو کر سکے گا اس کے پاس بولنے کے لیے بہت کچھ ہے ابھی تو اس کے پاس راز ہی بہت زیادہ ہیں عمران خان کو پیغام بھیجا گیا کہ آپ اسمبلیوں میں آ جائیں اس نے کہا یار ایک کام کریں آپ سائپر کی تحقیقات کر دیں میں اسمبلیوں میں آ جاتا ہوں یعنی آپ اندازہ کیجیے اتنا ڈرے ہوئے ہیں اس کو مینج کر دیکھیں پچھتر سالہ تاریخ میں پہلی دفعہ پاکستانیوں کو پتہ چلا ہے کہ اصل میں حکومت کون کرتے ہیں کنٹرول کون کرتے ہیں ایون کہ پولیس کو کون کنٹرول کرتا ہے ایف آئی اے کو کون کنٹرول کرتا ہے تمام اداروں کو وزارت خزانہ سے لے کر تمام انٹیریئر منسٹری تک کون ایسا بندہ ہے جس کو کنٹرول کرنے والا وہ کون ہے کیسے کیا جاتا ہے یہ پہلی دفعہ پاکستانیوں کو سمجھ آئی اعظم سواتی اب کام یہ کر رہے ہیں کہ انہوں نے اب کرنے مزید انکشافات وہ ہر لیول پر جا رہے ہیں. وہ کہہ رہے ہیں کہ جی ان کے خلاف کارروائی کریں. اوپر سے عمران خان دباؤ ڈالیں. جب دو بندے دباؤ ڈال رہے ہیں تو آپ یہ سوچیے کہ آپ کے ملک میں اب آپ کو کرنا پڑے گا. آپ آپ جو مرضی کر لیں آپ چاہے امریکہ سے سو ارب ڈالر بھی لیں پاکستان میں وہ سٹیبلٹی آ ہی نہیں سکتی جب تک آپ کو وہ باجوہ پالیسی ساری ریورس نہ کرنا پڑے. اور سب سے بڑھ کر باجوہ نے ہارون رشید نے جو بتایا کہ وہ بڑے دکھی ہیں عمران خان جس طرح ان کو بے نقاب کرتے ہیں انہوں نے پیغام دیا ہے کہ آپ یہ نہ کریں میں بڑا تکلیف میں ہوں فلانا ہوں اب اصل میں ہوتا کچھ یوں ہے کہ باجوہ جا نہیں سکتا اصل میں وہ کسی جگہ نہیں جا سکتا ان کی ایک سروس بن کی جو سوسائٹی ہوتی ہے یہ وہاں نہیں جا سکتا. یہ اپنے رشتہ داروں سے نہیں مل سکتا. دیکھیں لوگ اس پر اتنا تپے بیٹھے ہیں. اتنا تپے بیٹھے ہیں کہ کوئی اٹھ کر اس کو اگر یہ کسی شادی میں چلا جائے. وہاں اس کو کوئی آوازیں کسنا شروع کر دیں یا یہ جس محفل ایون کی سب سے بڑی بات ہے کہ باجوہ بہت سارے صحافی ایسے ہیں جو ان کے ساتھ کام کرتے تھے. یعنی باجوہ کے انگلیوں پر ناچنے والے تھے. یہ دو چار صحافی تو آپ کو نظر آتے ہیں نا کامران شاہد اور انصار عباسی منصور علی خان اور جاوید چوہدری ان کے علاوہ کچھ ایسے صحافی جنہوں نے باجوہ کو فون اٹھانا بند کر دیا ہے یہ تو کریں باجوہ نے اس کو بلایا ہے کہ آپ بھی کچھ اس طرح کا ایک پروگرام کر دو کہ میں گیا تھا میری ملاقات ہوئی تھی اور عمران خان کے خلاف کر دو یہ انہوں نے ننگا کیا اس کو انہوں نے کہا ویڈیوز کا آڈیو کا توشہ خانہ کوئی کام کر ہی نہیں رہا. ان کو سمجھ ہی نہیں آ رہی وہ اشفاق احمد نے کہا تھا. او جس پر اللہ کا کرم ہوتا ہے اس کے ساتھ پنگا نہ لینا. چلتی مشین میں ہاتھ دے دو گے تم. انہوں نے عمران خان کے ساتھ وہ کام کر دیا. اس کے اوپر اللہ کا کرم ہے یہ جو کرتے ہیں یہ بے نقاب ہو گئے ہیں آپ بتائیے پچھتر سالہ تاریخ میں جن کے چہروں سے نقاب نہیں اترا تھا کبھی ان کے چہروں سے نقاب اترا ہے کبھی آپ کو یہ پتہ چلنا تھا  کہ آپ کے ملک کے اندر پولیس کون کنٹرول کرتا ہے? یعنی پولیس کی اوقات ہی نہیں ہے کہ وہ کچھ کر سکے وہ ساری کنٹرول ہوتی ہے. اور پھر یہ کہا جاتا ہے جی فلانے نے برا کیا ہے اس کی پرفارمنس نہیں تھی اس کی نہیں تھی اس کی نہیں تھی. یہ اصل میں اس وقت صورتحال ہے آپ یہاں سے اندازہ کر لیں کہ اس وقت حکومت کس کی چل رہی ہے شہباز شریف کی سوال ہی پیدا نہیں ہوتا شہباز شریف کی حکومت ہے. دیکھیں نہ اس وقت عمران خان کی حکومت تھی نہ شہباز شریف کی حکومت ہے. عمران خان نے بڑی کوشش کی اصل میں اس کی نیت صاف تھی اس نے کوشش کی کہ کس طرح لوٹا پیسہ واپس لے آئے.  تو اس نے کہا کہ باجوہ نے جب اکسٹینشن لی تو اس کی آنکھیں ماتھے پہ آگئی اس نے کہا نہیں اب تو نہیں کرنا اور عمران خان نے کہا یہاں تک پلان تھا کہ ایمرجنسی لگا کر اسے مزید یہ تو اس نے پلان بنا کر بیٹھا ہوا تھا کہ اس نے مزید ابھی چھ سات سال اور اکسٹینشن یہ تمام کام کرنے ہیں جو سکرپٹ لے کر آیا تھا وہ سکرپٹ پر اس نے کام کیا وہ پٹ گئے ساری سکرپٹ ان کو پتہ ہی نہیں چلا کہ وہ عوام اس باجوے کے خلاف ہو گئی جس طرح لوگوں نے کہا وہ یہ ہو رہا تھا ہمارے ساتھ او پچھتر سالوں سے اتنا بے وقوف بنایا تھا انف از انف اب آپ جو مرضی کر لیں کہ وہ آنکھیں کھل چکی ہیں لوگوں کی آنکھوں کا آپریشن ہو چکا ہے اب آپ ان تمام صورتحال میں جتنی مرضی کوشش کر لیں ایک بات آپ ہمیشہ یاد رکھیے گا اب ہم کشمیر تو لینا دور کی بات ہے ہم کشمیر بناسپتی لینے جوگے کے قابل نہیں ہے آپ اب اس قابل نہیں رہے کہ آپ عام لوگ کشمیر بناسپتی لے لیں ہم کشمیر تو لینا بڑی دور کی بات ہے ۔۔۔