حامد میر غریدہ کے بارے میں عمران خان کی تفصیلی پریس کانفرنس

عمران خان نے اپنی پریس کانفرنس میں غریدہ فاروقی، حامد میر، وقار ستی سمیت کئی لوگوں کے نام لیے۔ جنرل باجوہ پریسر کو دیکھ رہے تھے۔

;تفصیلات

پاکستان کی  پچتہر (75) سالہ تاریخ میں کبھی کسی نے اتنی خطرناک, اتنی جگرے والی پریس کانفرنس نہیں کی. جو آج عمران خان نے کر دی ہے. اس پریس کانفرنس میں کیا انہوں نے مین مین پوائنٹس کہے تھے اور اس کے بعد جو کچھ ہونے والا ہے اس کا آپ اندازہ نہیں لگا سکتے تو ذرا دل تھام کے سنتے جائیے گا کہ کیا کیا انہوں نے کہا اور اس کے بعد عمران خان اب اس کیس کو کس لیول پر لے جا رہے ہیں؟ دیکھیں سب سے پہلے ذہن میں رکھیے گا جنہوں نے عمران خان پر حملہ کروایا ہے جو یہ ملزم نوید یہ تو سب فراڈ ہے یہ تو ان کو یوز کیا گیا تھا جن لوگوں نے عمران خان پر حملہ کروایا وہ لائیو اپنے ٹی وی پر بیٹھ کر اپنے ڈراینگ رومز میں عمران خان کی پریس کانفرنس دیکھ رہے تھے نمبر ون دوسری بات اس صورتحال میں ایک بات یاد رکھیے گا. عمران خان نے جو پریس کانفرنس میں باتیں کی ہیں اب وہ ذرا سمجھتے جائیے. یہ جو آپ کو ملزم نوید نظر آ رہا ہے. آپ سمجھتے ہیں یہ تو اس کو بولنا بھی نہیں آتا یہ اسی طرح کے لوگ چوز کیے جاتے ہیں. یہ بڑا ویل ٹرینڈ بندہ تھا. یہ اتنا ویل ٹرینڈ بندہ تھا. اس کو بتایا گیا تھا باقاعدہ ٹریننگ دے کر. اس کے حلیہ پھر نہ جائیں. یہ اسی طرح کے بھرتی کیے جاتے ہیں. یہ جان بوجھ کر ایسے رکھے جاتے ہیں. کہ جب پکڑے جائیں تو آپ کو لگے کوئی پاگل ہے. یہ بڑا بیلٹ ٹرینڈ ہے کے مزاج پر نہ جائیں اس نے سپیشل ٹریننگ  لی ہے نائٹ کلاسز  ہیں اس کی ڈے کلاسز  ہیں اور یہ بڑے ہائی لیول کی میٹینگز کے اندر یہ بیٹھتا رہا ہے یہ بڑا ویل ٹرینڈ بندہ ہے اب ذرا سنتے جائیے گا عمران خان نے جو جو باتیں کی ہیں اور مزے کی بات یہ ہے کہ باجوہ بھی بیٹھا ہے عمران خان کی پریس کانفرنس لائیو  دیکھ رہا تھا اس پریس کانفرنس سے پہلے عمران خان کو دھمکیاں دی گئی تھیں کہ تم نے یہ باتیں نہیں آج کہنی یہ تو تمہارا برا حشر کریں گے. لیکن عمران خان نے یہ بات کہہ دی. عمران خان نے کمال انداز میں کہی کہ سارے ٹی وی چینلز کو چلانا بھی پڑی. عمران خان نے آج کہا ہے. سب سے جو اہم بات انہوں نے کہا ہے کہ اگر اس ملک کے محافظ اس سازش میں شامل ہوں گے. تو آپ بتائیں کیسے کام چلے گا؟ انہوں نے کہا انہوں نے کہا کہ ملک کو سیاسی جماعتیں مضبوط رکھتی ہیں اور ایک رکھتی ہیں فوج نہیں رکھتی فوج رکھنا ہوتا تو 1971 میں ملک کیسے ٹوٹتا یحیی خان تھا اسی لیے عمران خان نے کہا کہ یحیی خان سے زیادہ لوگ باجوہ سے نفرت کرتے ہیں اب صورتحال ذرا سمجھ لیں عمران خان کیا کہتے رہے انہوں نے اس پریس کانفرنس میں وقار ستی غریدہ فاروقی مرتضی سلنگی حامد میر جیو سماء ان سب کی دھجیاں اڑا دیں انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے جو حملہ ہوتا ہے اس وقت ڈی پی او ساری ویڈیو بناتا ہے اپنے موبائل پر اور فوری طور پر ویڈیو پانچ اٹھائیس پر بنتی ہے سب سے پہلے غریدہ فاروقی چھ ایک پر پر یہ ویڈیو ریلیز کرتی ہے وقار ستی اگلے منٹ میں چھ دو پر پھر مرتضیٰ سلنگی پھر حامد میر بھی جیو چھ بج کر چار منٹ پر پھر سماء اور باقی سارے شروع ہو جاتے تو ڈی پی او ہمارے انڈر تھا حکومت ہماری تھی تو وہ کون تھا بار بار عمران خان نے ارشد شریف کا ورڈ یوز کیا ہے. اس کا پورا جملہ وہ کون تھا؟ وہ کون تھا؟ وہ کون پیچھے سے بیٹھا ہوا تھا؟ وہ کون اتنا طاقتور تھا؟ جس نے یہ ساری صورتحال میں ڈی پی او کو کہا. اور انہوں نے ہمارے مخالفین صحافیوں تک وہ ویڈیو پہنچائی ڈی پی او نے کس کو بھیجی ویڈیو؟ اس نے آ کے کن صحافیوں کو دی؟ تو عمران خان نے سب سے پہلے یہ بات پوچھی. انہوں نے کہا کہ وہ کون تھا جو روک رہا تھا پنجاب میں ایف آئی آر کٹوانے سے؟ کون تھا جس کو ڈر تھا کہ سارا سچ سامنے آ جائے گا ایف آئی آر کٹوائی کون سی بڑی طاقت تھی جو حکومت سے بھی بڑی تھی جو سب یہ روک رہا تھا. انہوں نے کہا میں چیف جسٹس کو کہتا ہوں آپ انصاف نہیں دیں گے تو ان طاقتور لوگوں پر ہاتھ کون ڈالے گا? آپ کا کام ہے یہ اور کسی نے کرنے نہیں دینا دیکھیے فواد چوہدری الریڈی کہہ چکے ہیں کہ قاتلانہ حملے کے بعد پرویز الہی کو پیغام گیا تھا آپ نے ایف آئی آر نہیں درج کرنی ان کو بلایا گیا تھا ورنہ آپ کو برے نتائج بھگتنا پڑیں گے. تو عمران خان نے وہ بات کی جو حقیقت ٹی وی آپ کو بتا رہا تھا کہ یہ جو گولی  چلی تھی وہ ملزم نوید کے لیے چلی تھی۔ وہ تو ملزم بیچارہ آگے آگے احتسام نا پکڑتا۔ تو گولی اس کو لگی انہوں نے کہا تین شوٹر ہیں۔ اور مزے کی بات یہ ہے کہ پہلی دفعہ عمران خان نے بتایا ہے کہ وہ کہ اوپر سے پلازے یا کسی جگہ سے شوٹر نے جو گولیاں چلائی وہاں پر خول ملے تھے کیونکہ اس نے وہاں سے بھاگنا تھا مار کر. اور پلان یہ تھا وہ کہہ رہے ہیں کہ جس طرح لیاقت علی خان کے ساتھ کرنا تھا سیم ایز اٹ از انہوں نے میرے ساتھ کرنا تھا. یعنی مارنا تھا. اور اس کے بعد اگلے لیول پر لے جانا تھا. یعنی شوٹر کو بھی مار دینا تھا. اور اس  بندے کو بھی مار دینا تھا. اور مزے کی بات یہ ہے عمران خان نے کہا کہ اس کا جب ٹیسٹ کیا گیا. یعنی ملزم نوید کا اور اس سے پوچھا گیا کہ یہ بتاؤ کہ تم اکیلے تھے? تو اس نے کہا ہاں جی میں اکیلا تھا میرے ساتھ کوئی نہیں تھا تو وہ پولی گرافی ٹیسٹ میں آگیا کہ اس نے جھوٹ بولا پھر پوچھا کہ تم ٹرینڈ تھے اس نے کہا جی میں ٹرینڈ نہیں تھا۔ وہ بھی پولی گرافک ٹیسٹ کے اندر آگئے سارے کا سارا جھوٹ انہوں نے کہا آٹھ گھنٹے سی ٹی ڈی والے کیسز اس کو لے کر گئے وزیرآباد میں واقعہ ہوتا ہے گجرات کیسے ہو جاتا ہے بیک گراؤنڈ ویڈیو کی کیسے چینج  ہو جاتی ہے انہوں نے کہا وہ الگ الگ بندوقوں سے بھی شیل پر جو حملہ کیا اس کے شیل پر جو حملہ کیا اس کی شیل ملیں ہیں گولیوں کے تو آپ اندازہ کر لیں انہوں نے کہا کہ ویڈیو کس نے بنائی وہ کون تھے وہ کون سا ادارہ تھا جس نے ملزم نوید کی ویڈیو بنائی وہ کون سی پاور تھی کس نے روکا ایف آئی آر کٹوانے سے انہوں نے کہا کہ مجھے پتا ہے ڈی پی او گجرات کو کس نے کہا ویڈیو ہمیں بھیجو ہمارے مخالفین صحافیوں کو انہوں نے کہا مجھے سب پتا ہے کہ کس نے کہا میں آپ لوگوں سے پوچھ رہا ہوں کیوں ثبوت چھپائے جا رہے ہیں کہ جے آئی ٹی کے اندر سے ہمارے مخالفین کو مخالف جو ایک ٹینکر ہے اس کو ساری چیزیں پہنچائی گئیں. انہوں نے کہا کہ ایک ایک چیز اس کی ثابت ہو گئی ہے. انہوں نے کہا حکومت ہماری ہے. ہم ایف آئی آر نہیں کاٹ سکتے انہوں نے کہا کہ حکومت ہماری ہے ہماری پولیس کنٹرول ہو رہی ہے کون بیٹھ کر پیچھے کنٹرول کرتا پھر رہا ہے کون اتنی بڑی طاقت ہے جو حکومت کو بائ پاس کر جاتی ہے اور وہ پورا سب کچھ بیٹھ کر پورے پاکستان میں چیزیں کنٹرول کرتی ہیں عمران خان نے کہا جس نے رجیم چینج  کیا غدار ہے. غدار ہیں وہ لوگ. انہوں نے کہا میں نے چار لوگوں کا نام لے کر ویڈیو باہر بھجوا دی جو مجھے قتل کرانا چاہتے تھے. اب یاد آیا آپ کو حقیقت ٹی وی کی بات عمران خان کی ویڈیو کی آٹھ سے دس کاپیز ہیں اور وہ مختلف جگہوں پر ہیں اور خدانخواستہ اللہ کبھی بھی نہ اگر اس کی کبھی ضرورت پیش نہ آئے لیکن اگر عمران خان کو کچھ ہوتا ہے تو آپ یہ ذہن میں رکھیے گا کہ ان کے بچوں اور جمائما تک وہ ویڈیو پہنچے گی اور وہ فوری طور پر ریلیز بھی کر دیں گے اور ایک اور بندہ ہے جو کہ لندن میں ہے یا باہر کہیں ہے جس کے پاس یہ کہیں نہ کہیں ڈیٹا موجود ہے تو عمران خان نے کلیئر لی کہا باہر بھجوائی ہے انہوں نے کہا کہ ایجنسیز کے اندر جو لوگ بیٹھے ہوئے تھے انہوں نے مجھے بتایا کہ آپ کو قتل کرنے کا پلان ہے اور یہ یہ فلانے فلانے لوگ شامل ہیں انہوں نے کہا میرے تعلقات ہے   ایجنسیز کے اندر جو لوگ بیٹھے ہوتے ہیں وہ میرے ان کے ساتھ تعلقات چونکہ بن گئے ہیں تو انہوں نے مجھے بتایا کہ آپ کو مار کر  پلان یہ ہے کہ مذہبی  رنگ بنایا جائے اب یہ جو ساری کی ساری صورتحال ہے عمران خان نے قوم کے سامنے رکھ دی ہے دیکھیں ایک چیز آپ ذہن میں رکھیے گا ایف آئی آر کیا ہوتی ہے فرسٹ انفارمیشن رپورٹ اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ بھائی آپ نے فرسٹ انفارمیشن رپورٹ رکھی اس پہ آپ انویسٹیگیشن شروع کروا دیتے۔ اس کے بعد اگر ان کے نام نہیں ہوتے تو خارج کر دیے جاتے تو آپ یہ بتائیے کہ بھائی وہ کون ہے جو نہیں یہ چاہ رہا ہے انویسٹیگیشن شروع ہو جو نہیں چاہ رہا کہ پولیس کے اندر آ کر وہ تھانوں میں جا کر جواب دیتے پھریں یہ وہ، یعنی یہ ملک کے دنیا کے کس کونے میں ایسی صورتحال ہوتی ہے؟ آج عمران خان نے جو باتیں کی ہیں. آپ بتائیے پرایم منسٹر آپ کا دھکے کھاتا پھر رہا ہے یار. کہ کوئی میرا جو قتل کا کیس ہے فلانا ہے. یہ ان لوگوں کی بد قسمتی ہے وہ زندہ بچ گیا ہے. وہ آپ دیکھ لیں مارنے والے سے بچانے والا بڑا ہے. تو عمران خان نے اب اس کیس کو آپ کو کیا لگتا ہے؟ وہ انٹرنیشنل سطح پر نہیں لے کے جائیں گے? وہ جے آئی ٹی پنجاب حکومت کی جو ان کی ہے وہ زبردست کام کر رہی ہے. اور وہ اس کو اگلے آگے لے کر جا رہے ہیں. انہوں نے ڈرامہ کریٹ کیا بار بار عمران خان کہہ رہے ہیں ملزم ابھی تو ویڈیو میں کیا کہتا وہ جی میں اکیلا تھا اکیلا تھا تو کس وہ کون تھا جو اس کو میسج دے کر کہہ رہا تھا کہ تم اس پر زور دو کہ اکیلے تھے تاکہ ہمارا نام نہ آ جائے تو اب دیکھیں بچے بچے کو پتا ہے  آپ چھوڑ دیں بچے بچے کو پتہ ہے یہ کام کس نے کروایا تھا. بادشاہ ننگا ہو رہا ہے لیکن وہ یہ سمجھتا ہے رعایا کو پتہ ہی نہیں ہے کہ وہ ننگا ہو رہا ہے۔۔