مریم نواز اور نواز شریف اور  مسلم لیگ (ن) کے اعلیٰ رہنما لندن میں ہر چیز کے مزے لے رہے ہیں اور پارٹی  اس سے پارٹی ناخوش ہے۔  

تفصیلات کے لیے حقیقت ٹی وی کا تجزیہ پڑھیں 

پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ صحیح معنوں میں نون لیگ میں بغاوت کریٹ ہو گئی ہے اور اس دفعہ لوگ شدید تپے بیٹھے ہیں اور آپ امیجن کر لیں کہ خواجہ سعد رفیق جیسے بڑے لیڈرز وہ بھی اس وقت مریم نواز نواز شریف شہباز شریف ان سب سے شدید ناخوش ہے اب یہ ہوا کیا ہے نواز شریف کو ان کے لوکل لیڈران نے پیغام دیا تھا کہ آپ نے ہمیں کہا تھا کہ پنجاب کی اسمبلی نہیں ٹوٹے گی آپ کی ڈیل ہو چکی ہے پی ٹی آئی کے لوگ ساتھ ہیں مقتدر حلقے آپ کے ساتھ ہیں یہ سارے کا سارا معاملہ ہے ہم نے آپ کے لیے تکلیفیں کاٹی ووٹ کو عزت دو کے نعرے پر الیکشن لڑا اور جب مصیبت کی گھڑی آتی ہے تو آپ ملک سے باہر چلے جاتے ہیں آپ کی اولاد باہر بچے باہر اور جب ہمیں ضرورت ہے تو آپ نے آنے سے انکار کر دیا ہے اس صورتحال میں پھر ہم اپنا فیصلہ کرنے میں آزاد ہیں ہم اپنے مستقبل کا داو نہیں کر سکتے یا ہم اپنا مستقبل داؤ پر نہیں لگا پائیں گے اگر آپ آ کر پارٹی کے ساتھ کھڑے نہیں ہو سکتے یا الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے تو ہم نون لیگ کا ٹکٹ نہیں لیں گے اور بڑے پیمانے پر باپ کے ساتھ نہیں کھڑے ہوں گے یہاں تک پیغام گئے ہیں نون لیگ والوں کو کہ آپ دیکھیے مریم نواز وہاں پر بیٹھ کر مہنگے مہنگے پرس خرید رہی ہے سوٹ بوٹ پہن رہی ہیں میٹنگز کر رہی ہیں ٹھنڈے علاقوں کے اندر میٹینگز کر رہی ہیں ایسے پارٹیاں نہیں چلا کرتی پارٹی چلانی ہے تو آپ کو یہاں پہ آنا پڑے گا ہم پہلے بھی آپ کے ساتھ کھڑے تھے اب بھی کھڑے ہیں لیکن اگر یہی رویہ رہا تو ہم اپنی سیٹیں نہیں ہار سکتے لہذا ہم پھر آزاد ہوں گے کہ ہم پی ٹی آئی کے ساتھ جائیں آزاد امیدوار کے طور پر لڑیں لیکن ہم آپ کے ساتھ پھر کھڑے نہیں ہوں گے یہ اصل میں پیغام گیا ہے اب جانتے ہیں کہ اس وقت سعد رفیق شدید ناخوش ہیں شدید ناخوش ہے نون لیگ سے خواجہ آصف تک نا خوش ہیں وہ کہہ رہے ہیں کہ اصل میں اوپنلی بات نہیں کر رہے لیکن ان کے ٹاپ کے لیڈرز نے پیغام دیا ہے نواز شریف کو کہ آپ اگر نہیں آئیں گے تو پنجاب آپ بھول جائیے گا یعنی ہم لوگ آپ کے لیے الیکشن لڑے اور جا کر پیسہ لگائیں کمپین لگائیں تو لیڈر ہی نہیں ہوگا ہم کیا کریں گے ان کو پیغام دیا گیا جی وہ مریم بھی آئیں گی حمزہ شہباز آئیں گے انہوں نے کہا دیکھیے اقتدار ایسی چیز ہوتی ہے جس میں اب کلیئر چیزیں ہو رہی ہیں اب اصل میں یہ اپنے حلقوں میں جا نہیں پا رہے پہلے انہوں نے کہا ہے کہ جی شہباز شریف کی پرفارمنس اتنی بری ہے بیڑا غرق کر دیا انہوں نے کہ آپ اب اقتدار کے اندر رہیں اور ہم جا کر اپنے حلقوں میں منہ دکھانے کے قابل نہیں ہیں کہ لوگ ہمیں جوتے ماریں گے اور لوگ ہمارے خلاف ہیں ہم یہ کام نہیں کر سکتے آپ کم از کم پارٹی کے لیے آپ پاکستان آئیں اور آ کر کمپین چلائیں جلسے کریں تاکہ کچھ مومینٹم ہوں ہم یہ بتا سکیں کہ شہباز شریف کی حکومت چونکہ اتنی ساری حکومتوں پر مشتمل تھی لہذا یہ سارا کام ہوا نواز شریف نے کہا ہے کہ اب ماحول سازگار نہیں ہے لہذا نون لیگ کے بڑے بڑے لیڈران نے کہا ہے کہ وہ ٹکٹ لینے کو تیار نہیں ہیں آزاد لڑیں گے ایون کہ آپ امیجن کر لیجیے کہ چوہدری نثار جیسا بندہ اب وہ پی ٹی آئی کی جانب دیکھ رہا ہے وہ دو طرح کے کام صرف چاہتے ہیں وہ چاہ رہے ہیں کہ اگر انہیں پی ٹی آئی کے اندر آنا ہے تو کسی طرح وہ آزاد امیدوار کے طور پر آئیں اور سیکنڈ وہ یہ چاہتے ہیں کہ اگر ان کی کوئی پی ٹی آئی یا عمران خان کے ساتھ کوئی ڈیل یا فائنلائز ہو جاتی ہے تو وہ پریفر یہ کریں گے کہ کسی طرح وہ پہلے آزاد امیدوار کے طور پر جیتے پھر پی ٹی آئی میں آئے کل کو ان کو طعنے نہ سننے کو ملے کہ پی ٹی آئی نے ٹکٹ دیا تھا لیکن وہ یہ ڈر بھی رہے ہیں کہ یہ نہ ہو کہ میرے سامنے کوئی پی ٹی آئی کا بندہ کھڑا ہو جائے اور جورلو پھر جائے اب ہوا یوں ہے کہ نو سروے ہوئے ہیں اور اور ہارون رشید نے اس پر بڑی خوبصورت گفتگو کی ہے کہ پانچ ایسے ٹاپ کے ادارے ہیں جو کہ کسی صورت انٹرنیشنل سطح کی دھاندلی نہیں کر سکتے ان سارے کے سارے سروے میں یہ بات بتائی گئی ہے کہ دو ہزار تئیس کا جو وزیراعظم ہے وہ عمران خان بننے جا رہا ہے اور عمران خان کی پارٹی جیت رہی ہے اب معاملہ یہ ہوا ہے کہ اس وقت نون لیگ کے اندر جو ایک انٹی اسٹیبلشمنٹ بوٹ اٹھا تھا ووٹ کو عزت دو والا وہ والا بھی اس وقت وہ کہہ رہے ہیں کہ جی ہم نے جو آپ کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے وہ سارا بیانیہ تو عمران خان لے کے آئے اور جو پرو اسٹیبلشمنٹ والا معاملہ تھا وہ شہباز شریف کی وجہ سے پٹ گیا آپ کے دونوں کے اندر آپ نے صلح نہیں ہے پنجاب کا وزیر اعلی بنے گا تو وہ حمزہ بنے گا دوسرے بنیں گے تو کوئی اور بنیں گے لہذا اس پورے کھیل کے اندر ہم آپ کے ساتھ نہیں کھڑے کسی صورت نہیں کھڑے ہم اپنا پیسہ برباد نہیں کرنا چاہتے الیکشن پر لگا کر ہارنا نہیں چاہتے بدنامی موڑ نہیں لینا چاہتے اور اپنی عوام سے جوتے نہیں کھانا چاہتے اگر آپ آ جاتے ہیں تو ہم آپ کے ساتھ کھڑے ہوں گے ادروائز ہم الیکشن کے لیے ٹکٹ بھی نہیں لیں گے اب آپ ذرا اندازہ کر لیجیے نون لیگ کے اوپر ایسا زوال کبھی بھی نہیں آیا عمران خان نے کیوں جلد بازی کی عمران خان اصل میں یہ کام کر رہے تھے کہ میں چپ کر کے انہوں نے آج وہی بات بتائی کہ وہ ایم پی اے سے میٹنگز کر رہے تھے وہ دیکھ رہے تھے وہ کہہ رہے تھے ان کو دھمکیاں آ رہی ہیں یہاں تک آ گیا کہ کاٹا لگا دی عمران خان نے کہا کہ انہوں نے پہلے مجیب الرحمان پر کاٹا لگایا ملک توڑ دیا ضیاء الحق نے پیپلز پارٹی پر کاٹا لگا کر ایم کیو ایم بنائی اور اس کے بعد وہ آوٹ اف کنٹرول ہوگئی پھر اس کے لیے ایم کیو ایم حقیقی بنائی اور کراچی خون کی ندیوں میں بہہ گیا اس کے بعد اب یہ کاٹا لگانا چاہتے ہیں مجھ پر اور یہ ملک کو مزید تباہ کریں گے انہوں نے کہا کہ ایک بات آپ یاد رکھیے گا یہ جو باجوہ کہتا پھر رہا ہے کہ جی اکسٹینشن کا چھ لوگ اس کے گواہ ہیں کہ باجوہ نے کہا تھا کہ اگر آپ نے مجھے اکسٹینشن نہ دی تو میرے لیے کام کرنا مشکل ہو جائے گا ان لوگوں نے میرے اوپر سیاسی معاملات رکھتے رہے اور میرے لیے مسائل پیدا ہوں گے اب آپ ذرا اندازہ کر لیں کہ ملک کی صورتحال کیا ہو گئی ہے؟ نہیں باجوہ اس وقت پوری طرح تباہی کے لیے ملک کا جو ذمہ دار ہے عمران خان کے بقول کہ وہ تباہی کا اس وقت ذمہ داری این آر او اس نے دیا اس نے سب کچھ کیا اب اس کے بعد آپ یہ دیکھیں کہ باجوہ کے خلاف پہلے کون گیا تھا وہ تو نون لیگ گئی تھی اور چپ کون ہو گئے وہ بھی نون لیگ ہو گئی تو لہذا اس صورتحال میں نون لیگ کا ووٹر جو ہے وہ کہہ رہے ہیں کنفیوز ہے دیکھیں پہلی مرتبہ مہنگائی کا لیول یہ آیا ہے کہ نون لیگ کا نچلی سطح کا جو ووٹر ہے وہ بھی بری طرح متاثر ہوا ہے اب حالات یہ پیدا ہو گئے ہیں وہ کہہ رہے ہیں نواز شریف آ نہیں رہا نواز شریف اصل میں اسٹیبلشمنٹ سے گرین سگنل چاہ رہے ہیں اور وہ چاہ رہے ہیں کہ جی میرے لیے عمران خان کو فارغ کرے میدان کھلا رکھے یہ کرے وہ کرے وہ ان کو ایسا کوئی ماحول مل نہیں رہا اب عمران خان یہ کہہ رہے ہیں کہ پنجاب کے اندر کبھی زندگی میں لوگ اسٹیبلشمنٹ کے خلاف نہیں تھے یعنی اینٹی اسٹیبلشمنٹ وہ ایڈیا تھا ہی نہیں انہوں نے کہا پہلی مرتبہ لوگ نکل آئے ہیں اسٹیبلشمنٹ کے خلاف تو لہٰذا اس صورتحال کے اندر پنجاب کا ڈائنامکس ہی بدل گئی ہے تو اب وہ اصل میں تو وقت یہ تھا نواز شریف والا وہ اینٹی اسٹیبلشمنٹ کا وہ جو انہوں نے بیانیہ دیا تھا ووٹ کو عزت دو اب اس کو وہ کہتے ہیں جی کیش کروا گیا ہے نواز شریف کی جگہ عمران خاں تو پرو اسٹیبلشمنٹ ایک بھائی ہے انٹی اسٹبلشمنٹ ایک بھائی ہے تو ہم کہاں پر جائیں؟ آپ لندن میں بیٹھ کے ڈیلز کرتے ہیں لندن میں بیٹھ کر آپ پارٹیاں چلاتے ہیں تو پارٹیاں لندن سے بیٹھ کر نہیں چلا کرتی آپ گراؤنڈ پر موجود ہوں گے تو ووٹر اٹھے گا ایک ووٹر وہ ہے جو اصل میں نون لیگ کے ساتھ کھڑا ہے لیکن اب وہ ناراض ہو گیا ہے کہ نواز شریف واپس نہیں آ رہے ہم یہ کر دیا وہ کر دیا اب دیکھ لیں عظمیٰ بخاری نے یہاں تک کہا انہوں نے کہا کہ آپ حالات دیکھ رہے ہیں کہ عمران خان اتنا کچھ کر گیا ہماری پارٹی کچھ نہیں کر پائی تو لہذا اس صورتحال میں نون لیگ کے اندر سے لڑائیاں اٹھ رہی ہیں کہ بھائی آپ کیا کر رہے ہیں آپ باہر بیٹھ کر عیاشیاں کرتے پھر رہے ہیں رانا ثناء اللہ یہاں پر کہہ رہے ہیں میں یہ کر دوں گا وہ کر دوں گا سو لہذا اس پورے کھیل کے اندر نون لیگ کی ہار ہی ہار ہے اور پہلی مرتبہ یہ ہو رہا ہے کہ وہ کہہ رہے ہیں آپ کی ٹکٹ بھی نہیں لینا ورنہ ٹکٹوں کے لیے تو آپ کی لائن لگی ہوتی ہے دیکھیں کوئی کیوں ٹکٹ لے گا بیس فیصد بھی پنجاب کے اندر نون لیگ نہیں ہے اور اگر نواز شریف نہ آئے تو آپ دس بارہ فیصد آپ سمجھیے گا کہ پنجاب میں شاید وہ بہت بھی اگر آپ چھلانگ مار لیں تو تیس سیٹیں بھی اگر وہ نکال کر لے جائیں چالیس نکال لیں تو یہ بہت بڑی کامیابی ان کی ہو گی جو اس وقت نظر نہیں آ رہا سو لہذا اس صورتحال کے اندر عمران خان کی پاپولیرٹی بتائے گی کہ ماحول کس طرف ہے اگر نواز شریف نہیں آتے مریم آ بھی جاتی کیونکہ مریم کے بارے میں وہ کہہ رہے ہیں کہ آزاد کشمیر کے الیکشن ہروائے گلگت بلتستان کے ضمنی اور اب یہ صورتحال تو مریم فارغ ہو چکی ہے آپ خود آئیں گے تو الیکشن لڑیں گے اور پھر اس کے بعد ہم آپ سے ٹکٹیں لیں گے ادر وایز ہم آپ کی پارٹی کو خیر آباد کہہ دیں گے لہذا مریم نواز وہاں پر بیٹھ کر مہنگے سوٹ مہنگے پرس میچنگ یہ وہ بس محترمہ پارٹی ایسے چلتی ہے پارٹی ایسے نہیں چلا کرتی آپ کو بینظیر کی طرح میدان میں اترنا پڑے گا اور نچلی سطح پر جا کر کام کریں سو لہذا ہم پارٹی کا ٹکٹ نہیں لیں گے