عمران خان نے کتنی سمجھداری سے پنجاب اسمبلی کو تحلیل کرنے کا کھیل کھیلا۔

پنجاب اسمبلی عمران خان کے لیے ایک گیم ہے جہاں انہوں نے بہت اچھا کھیلا۔ اس نے سب کچھ توڑ دیا۔


تفصیلات کے لیے حقیقت ٹی وی کا تجزیہ پڑھیں 

 

پہلی مرتبہ عمران خان نے ایسا بے وقوف بنایا ہے اور انہوں نے پہلی مرتبہ پہلی دفعہ انہوں نے دنیا کے سامنے بتایا کہ انہوں نے بڑے حلقوں کو کیسے بے وقوف بنایا ہے انہوں نے کہا چڑیا گھر سے فون آیا آپ چڑیا گھر ظاہر سی بات ہے سب جانتے ہیں وہ کس کو کہہ رہے ہیں وہ نام نہیں لینا چاہتے ان حلقوں کا انہوں نے کہا جی چڑیا گھر سے فون آیا پرویز الہی کو اور پرویز الہی نے بتایا کہ جی تین دن بعد ہم اسمبلی توڑیں گے یا کچھ عرصے کے بعد اب پرویز الہی کو جو عمران خان نے بتایا تھا یہ اسمبلی اس دن ٹوٹے گی یا یہ ہوگا وہی تھا عمران خان ایک گراؤنڈ ورک تیار کیا ہوا تھا بندے بلائے ہوئے تھے اور ایک بندے کی ڈیوٹی لگائی تھی سب کو آن بورڈ لیا اور کہا یہ سارے ادھر پہنچو ہم دو چار دن بعد یہ کرنے جا رہے ہیں اچانک ان کو ایک بندے نے انہوں نے جس کو ٹیم لیڈر کے طور پر رکھا انہوں نے کہا کہ خان صاحب بندے آ گئے ہیں بندے تیار ہیں یہ نہ ہو دو چار دن بعد معاملہ ڈیفرنٹ ہو جائے فوری طور پر آپ اجلاس کال کروائے اور ابھی اعتماد کا ووٹ لے لیں یہ معاملہ کلیئر ہو جائے عمران خان نے کہا, "کیا تمہیں یقین ہے" اس نے کہا جی بالکل میں آپ کو ہنڈرڈ پرسنٹ کہہ رہا ہوں کہ معاملہ اسی طرح ہے عمران خان نے پرویز الہی کو آرڈر دیا فوری طور پر کریں پرویز الہی نے کہا جی آپ نے تو کہا تھا تین دن انہوں نے کہا جی کریں چپ کر کے جو کرنا ہے اعتماد کے ووٹ کے لیے کال ہوئی ایمرجنسی سارا کام ہوا اور اس کے بعد نون لیگ والوں کو جب پتہ چلا کہ یہ ہو رہا ہے انہوں نے اپوزیشن کے طور پر بندے کے پھر بھی نواز شریف کو وہاں پر بتایا گیا رانا ثناء اللہ نے کہ میاں صاحب ہم نے پندرہ سولہ بندے ان کے توڑے ہوئے ہیں آپ بے فکر ہیں یہ نہیں لینے والے جب انہوں نے ایوان دیکھا کہ ایوان میں سارے بندے پہنچ گئے ہیں انہوں نے میاں صاحب کو کہا کہ ہاتھ اٹھائیں نواز شریف وہاں پہ ٹی وی لگا کر بیٹھے ہوئے تھے اور صحافیوں سے بھی اپڈیٹ لے رہے تھے جب انہوں نے ٹی وی پر دیکھا بندے زیادہ انہوں نے رانا ثناء اللہ کو کال کی انہوں نے کہا کہ یہ کیا چکر ہے? انہوں نے کہا جی ہمیں تو انہوں نے یہی کہا تھا انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب ہے گیم کر گیا ہے عمران خان ہمارے ساتھ وہاں پر جو نواز شریف برہم ہوئے ہیں اور چڑیا گھر والے جو دیکھ رہے تھے کہ بھائی ہمیں ہی عمران خان بے وقوف بنا گہے او ہمیں تو کوئی بے وقوف نہیں بناتا تھا اب آپ اندازہ کیجیے کہ عمران خان نے کیا چال چلی ہے ان لوگوں کی سمجھ سے باہر تھی دیکھیں اس بندے نے ان کے لیول پر جا کر کام کیا ہے سارا اب آپ سوچیے کہ اس وقت نواز شریف کی پارٹی میں اتنی دھڑے بازی ہے کہ مریم نواز اور نواز شریف کہہ رہے ہیں کہ سارا بیڑہ غرق کرنے والا شہباز شریف ہے ہم نے اس وقت کہا تھا کہ آپ نے کوئی کام نہیں کرنا یہ حکومت نہیں لینی الیکشن میں جانا ہے اصل میں نواز شریف کو کنوینس کیا تھا زرداری نے اب وہ بھی پیچھے ہٹ گیا اور شہباز شریف چلے گئے شہباز شریف نے سارا ڈرامہ کیا تھا شہباز شریف کے پیچھے باجوہ تھا اب یہ جو کھیلز آنا شروع ہوا وہ بڑا مزے کا ہے کہ عمران خان تو جو کر رہا ہے سو کر رہا تھا نواز شریف اور سارا کچھ تھا جس طرح تسنیم حیدر شاہ نے کہا کہ ارشد شریف کا جو قتل تھا اور برطانیہ کے اندر انہوں نے جا کر پولیس کو بیان دیا انہوں نے کہا یہ تو مریم نواز کی فرمائش پر تھا کہ انہوں نے کہا لیکن یہاں جو مزیدار کام یہ ہے کہ نون لیگ کے اندر دھڑے بازیاں بڑے عروج پر پہنچ چکی ہے اور کزنوں میں ہی ہو گئی ہے یعنی شہباز شریف کا بیٹا حمزہ اور مریم مریم نواز گروپ یہ کہہ رہا ہے کہ ان لوگوں نے این آر او لے کر اپنے کیسز معاف کرا لیے عوام کا کچھ نہیں کیا اب عوام کی نظروں میں ہم ذلیل ہو رہے ہیں اور ہماری نا اہلی ختم نہیں کروائی اور ہمارے معاملات طے نہیں کروائے باوجود اس کے کہ انہوں نے سارا کچھ لے لیا این آر او مریم باہر چلے وہ کہہ رہے ہیں جی ہماری نااہلی ختم نہیں ہوئی ہم یہ نہیں ہوا فلانا نہیں ہوا تو اب بتائیں ہم نے کیا کرنا ہے اب اس صورتحال میں مریم یہ کہہ رہی ہے کہ پنجاب کی ٹکٹیں ہو جائے گی حمزہ کہہ رہا ہے نہیں جی ٹکٹیں ہم نے کرنی ہیں اور ان لوگوں نے کام نہیں کرنا وہ کہہ رہے ہیں جی پنجاب کے اندر انہوں نے بیڑا غرق کر دیا ہے پارٹی ختم ہو گئی ہے حمزہ کہہ رہا ہے کمپین ہم نے چلانی ہے بظاہر یہ دونوں چلائیں گے لیکن آپ کو نظر یہ آ رہا ہے کہ بالکل تباہی والا ماحول ہو گیا ہے برنر نے استعفی چھوڑیے منظور کیا کرنا تھا کسی کا اپنی پارٹی کے اندر انہوں نے جو سمری آئی تھی پرویز الہی کی اس پر بھی دستخط کرنے سے انکار کر دیا اور وہ اڑتالیس گھنٹوں کے بعد خود ہی تحلیل ہو گئی اپنے گراؤنڈ سٹ اپ جا رہا ہے نگران سٹ اپ کے لیے عمران خان یہ چاہ رہے ہیں کہ ہم بندے وہ لے کر آئیں جو بالکل نیوٹرل ہوں دونوں پارٹیز کو منظور ہو جائیے یہ نہ ہوں الیکشن کمیشن کی طرف معاملہ جائے اس لیے وہ ایسے بندے بھی چاہ رہے ہیں جن کی ساخت بڑی اچھی ہو جن کو نون لیگ بھی قابل قبول کر لے اور معاملہ آگے جائے اب دیکھیے اب آپ کو جانا تو ہے الیکشن کے اندر اب مریم نواز شریف کہہ رہی ہیں ٹکٹیں میں نے اپنی مرضی سے دینی ہیں حمزہ کہہ رہا ہے نہیں ٹکٹیں اپنی مرضی سے دیں گی ادھر شہباز شریف کے اوپر دباؤ ہے کہ عمران خان کہہ رہے ہیں اس کو بھی فارغ کرنا ہے اب آپ سوچئے ذرا شہباز شریف مریم اور حمزہ اگر یہ کمپین میں آتے کیونکہ اگر تو اسمبلی نہیں ٹوٹتی وفاق کی تو پھر وفاق کا کوئی بھی بندہ الیکشن کے اندر آ کر کمپین نہیں کر سکتا ان کیس، ان کیس آپ یہ دیکھیے کہ عمران خان نے کہا وہ اسمبلی توڑ دیتے ہیں اور یہ ٹوٹنی بھی ہے ظاہر سی بات ہے اس کے بعد تو معاملہ نہیں ہو گا تو آپ یہ بتائیں کہ شہباز شریف کیا کریں گے وہ آخر کیا قوم کو کہیں گے? آپ مجھے ووٹ دو میں پنجاب بہتر کر دوں گا یا میں پاکستان بہتر کر دوں گا یا میں تمہاری تقدیر بدل دوں گا یا میں اپنے کپڑے بیچ دوں گا تمہارے آٹے کے لیے کیا کریں گے? کیا ہے کیا ان کے پاس? یعنی حمزہ کے پاس کیا بیچنے کے لیے? کیا وہ کہیں گے? کہ نیازی نے بیڑا غرق کیا ہے بیڑا غرق تو ان کے باپ نے کیا ہے کیا کہیں گے وہ کہ باجوہ نے نیازی کو لے کر آیا ہے تو ان کے اوپر تو الزام لگ رہا ہے کہ جنرل باجوہ خود ان کو لے کر آئے تو پھر وہ کیا کہیں گے ان کے پاس بیچنے کے لیے کیا ہے پرفارمنس پہلے تو دیکھیے جھوٹی سہی جیسی مرضی تھی میڈیا کے اندر تھی کہیں نہ کہیں تھی چاہے وہ پنجاب سپیڈ ہو اورینج لائن کچھ تو تھا نا ان کے پاس چاہے وہ لیپ ٹاپ دکھانے کے لیے تھا اورینج لائن تھا کوئی لاہور کا پل تھا، کوئی فلانا تھا کچھ تھا کچھ تو تھا نا شہباز شریف کے پاس اب کیا ان کے پاس دکھانے کے لیے? اب بتائیے کیا کہیں گے وہ? کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی پیداوار ہے وہ کہیں گے شہباز شریف خود ہے نواز شریف نے ڈیل کی ہے تو وہ کیا کہیں گے ہم آکر مہنگائی ختم کریں گے وہ کہیں گے تم نے ختم کرنی ہوتی تو تم یہ حال کرتے تو ان کے پاس تو بیچنے کے لیے کچھ ہے ہی نہیں کہ ان کے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ عمران خان یہ کام کر دے گا اگر یہ سارا کچھ عمران خان نے اس پلاننگ کے ساتھ پرویز الہی کو بھی نہیں بتایا انہوں نے کیونکہ ان کو پتہ تھا پرویز الہی کسی اور کے ساتھ کنیکٹیڈ ہیں عمران خان نے ادھر چڑیا گھر والا ورڈ یوز کیا یہ بڑا مزے کا ورڈ ہے آپ یہ سوچیں کہ اس بندے کی چالاکی اس بندے کا دماغ دیکھیے کہاں پر کام کرتا ہے جا کر لوگ کہتے ہیں جی اس کو گولیاں لگی او بھائی اس کو گولیاں لگنے کے بعد اس کا دماغ آسمان پر چلا گیا ہے کہ کرنا کیا ہے ان سے ڈیل کیسے کرنا ہے ان کی حیثیت کیا ہے ان کو ان کے لیول پر جا کر کرنا ہے اگر عمران خان یہ پرویز دیکھیں آپ کو ان کے لیول پر جا کر سیاست کرنی پڑ جائے گا پرویز الہی یہ بتا دیتے کہ جی آج اسمبلیاں توڑ رہے ہیں تو آپ بتائیے کچھ نہ کچھ وہ کر لیں تو انہوں نے تین دن کا کہا انہوں نے بندے پورے کیے اور دیکھیں عمران خان یہ بات کہہ رہے ہیں کہ وہ سٹینڈ کر گئے ہیں وہ سارے ایم پی ایز دیکھیے پہلے ایک ایس ایچ او ہی بڑا کافی ہوتا تھا کسی ایم پی اے کو دھمکیاں دینے کے لیے تمہیں یہ کر دوں گا لوگوں کے دلوں سے خوف ختم کر دیا ہے عمران خان نے یہ کبھی ہوا نہیں ہے ارشد شریف کی شہادت کے بعد لوگ مایوس تو تھے لیکن ان کے دلوں سے خوف ختم ہو گیا دیکھیے ہوتا کیا ہے کہ آپ جب موت کو دیکھ لیتے ہیں ایک دفعہ تو آپ کے دل سے خوف ختم ہوئی لوگ کہتے ہیں ٹھیک ہے ویسے بھی تو مر ہی رہے ہیں دیکھیں عام روٹین میں لوگ کیا کہتے ہیں وہ کہتے ہیں یار حالات خراب ہیں اس زندگی سے ہم دنیا سے رخصت ہو جاتے وہ بہتر تھا چلو مر جائیں گے تو کم از کم ہمیں سکون ہو جائے گا کچھ ہو جائے گا لوگوں کی یہ خیالات ہیں اور آپ اندازہ کیجیے جب لوگوں کے یہ خیالات ہوں گے تو اس کے بعد وہ کیا کریں وہ کہیں گے یار اچھا ایک کام کرے تو دھمکیاں دے رہا ہے تو مار دے یار جو کرنا ہے وہ ایسے ابھی کر لے جیسے وہ ایم پی ایز کی ویڈیوز کئی آئی سامنے انہوں نے کہا جی انہوں نے کہا جی سر جی جو کرنا ہے ہے کر لو مطلب وہ انہوں نے کسی کو کہا یا جو بھی کہا اب جس حالات اس وقت آ رہے ہیں سامنے وہ لوگوں کے دلوں سے ڈر ختم ہو گیا اور ایم پی اے صاحب دیکھ لیں کیا حیثیت ہے عمران خان کی کہ وہ بیٹھ کر کیا وہ وزیراعظم تھا کیا وہ کنٹرول کر رہا ہے تو انہیں جس سے لڑائی لڑی لوگ ڈر نہیں رہے وہ کہتے ہیں یار نہیں ہمارا مستقبل خراب ہو جائے گا ہم حلقوں میں جائیں گے لوگ ہمیں چھوڑیں گے نہیں تو وہ سٹینڈ لے گے خوف ختم ہو گیا تو اب آپ بتائیے نون لیگ کس بیس کے اوپر آ کر لڑے گی اور عمران خان نے جو بے وقوف بنایا اس کی تو کیا ہی بات ہے سو عمران خان اصل میں اگلے کچھ عرصے کے اندر آپ کو امت مسلمہ کے لیڈر بنتے ہوئے نظر آئیں گے اور حالات بھی اسی طرف جا رہے ہیں ۔