عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان اب اسی پرانے دور کی طرف جا رہا ہے اور اس کے ذمہ دار طاقتور لوگ ہیں۔

 ;تفصیلات

 آج عمران خان نے جو وارننگ دی ہے اس وارننگ کی گونج پاکستانی دنیا بھر میں جا رہی ہے انہوں نے کہا ہے کہ میں خدا کا واسطہ ہے اسٹیبلشمنٹ کہ انہوں نے اسی طرح الفاظ استعمال کیے ہیں انہوں نے کہا خدا کا واسطہ ہے اسٹیبلشمنٹ اب بس کر دو انہوں نے کہا کہ خدا کے واسطے سیاسی جوڑ توڑ کرنا بند کر دیں بس کر دیں ماضی میں آپ نے چھوٹے چھوٹے فائدوں کے لیے سیاسی جوڑ توڑ کر کے بہت نقصان کروا لیئے اب آپ کسی بھی طبقے سے مسائل کا حل پوچھ لیں تو ہر عقل مند آدمی کہے گا کہ الیکشن کروائیں اب آپ یہ جو کام کر رہے ہیں کہ کراچی کے اندر ایم کیو ایم کو شامل کر رہے ہیں پی ٹی آئی کو توڑنے کے لیے ادھر سے باپ پارٹی کو شامل کیا جا رہا ہے. پنجاب نون لیگ کو دیا جا رہا ہے اور عمران خان پرائیویٹ محفلوں میں کہہ رہے ہیں شیخ رشید سے ان کی بات چیت ہوئی تھی انہوں نے کلیئرلی بات کہی ہے مجھے نااہل کرنے جا رہے ہیں یہ پوری طرح مجھے آؤٹ کرنے جا رہے ہیں جس طرح نائنٹی سیونٹی ون سے پہلے انہوں نے مجیب الرحمان کے ساتھ کیا یہ انہوں نے شیخ رشید کو بات بتائی اب یہ جو صورتحال پیدا ہو رہی ہے یہ اصل میں آج عمران خان نے جو ساتھ وارننگ دی ہے لوگ عمران خان پر انگلیاں اٹھانے سے پہلے پہلے آپ کو بتا دیں کہ شبر زیدی نے جو وارننگ دی ہے آپ کو نہیں بتایا جا رہا یہ زلزلہ آنے والا ہے جو آپ کو نہیں بتایا جا رہا اور عمران خان صاحب یہ جو آپ بار بار کہتے ہیں کہ لوگ ملک چھوڑ کے کیوں جا رہے ہیں کیوں جا رہے ہیں آپ یہ بتا دیں کہ لوگ یہاں پر مرتے رہیں اگر ایک بندے کا گھر جو ہے اس کے دس افراد ہیں. ان کے گھر  کے اندر اور ان کو کھانے کو کچھ نہیں ہے تو کسی ایک دو کو تو قربانی دینے کے لیے ملک سے باہر جانا پڑے گا آپ یہ کہہ رہے ہیں لڑ کر کہاں سے مقابلہ کریں آپ ایک بات آپ مقابلہ نہیں کر پا رہے پورا پاکستان آپ کے پیچھے کھڑا ہے آپ مافیا سے مقابلہ نہیں کر پا رہے تو آپ اپنی تقریر میں کیسے کہہ سکتے ہیں کہ پاکستانی ملک چھوڑ کر نہ جائیں کون سا بندہ خوشی سے ملک چھوڑ کر جاتا ہے شبر زیدی نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ جو معاملات آپ کے ہیں اس کو سایڈ پر رکھیں آپ اگر ٹیکنیکل ڈیفالٹ کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے ذہن میں رکھیے گا قرضے آپ کے دینے کی حیثیت نہیں ہے کیونکہ سات آٹھ ارب ڈالر جو ہے وہ آپ نہیں ادا کر پائیں گے انہوں نے کہا کہ پوری طرح آپ ڈیفالٹ کر جاتے ہیں یا پھر آپ امپورٹ نہیں کر پاتے یہ دونوں صورتیں آپ کے ساتھ ہو رہی ہیں تو ایسی صورت حال میں اب آئی ایم ایف آپ کو کہہ رہا ہے کہ اگر آپ نے مجھ سے معاہدہ کرنا ہے جس طرح سعودی عرب یو، اے ای، چائنہ، انہوں نے کہا کہ اگر آپ آئی ایم ایف کے ساتھ جاتے تب ہم آپ کو پیسے دیں گے اس سے پہلے شرط یہ ہے کہ آپ آئی ایم ایف کے پاس جائیں. اب آئی ایم ایف آپ کو کہہ رہا ہے. کہ آپ نے یہ جو کام کرنا ہے. اس میں کرنسی کو بیس فیصد یا پچیس فیصد ڈی ویلیو کرنا ہے. یعنی آپ کا ڈالر چپ کر کے ساڑھے تین سو تک چلے جانا ہے مافیا نے ویسے ہی چار سو تک پہنچا دینا ہے یہ وہ صورتحال ہے کہ جب آپ آئی ایم ایف کے ساتھ جائیں گے وہ آپ کو شرائط رکھے گا بجلی مہنگی. کرنسی اور یہ وہ اگر آپ اس شرائط سے آگے جانا چاہتے ہیں تو پھر آپ ذہن میں رکھیے گا آپ ڈیفالٹ کر جائیں گے. سات آٹھ سو تک ڈالر آپ کا چلا جائے گا اور ہزار یا اوپر بھی کچھ  پتہ نہیں پھر تو آپ فارغ ہو گئے نہ پوری طرح شبر زیدی نے یہ کہا پھر ایسی صورتحال ہوتی ہے تو عوام سڑکوں پر آ جاتی ہے پھر اس کے بعد احتجاج شروع ہو جاتا ہے یہی بات آج عمران خان نے کی اس نے کہا کہ عوام سڑکوں پر آ جائے گی پھر آپ کیا کریں گے آپ بتائیے نا ملک ڈوب رہا ہے یار کبھی آپ نے سوچا تھا ایٹمی طاقت آپ ایٹمی طاقت بن گئے آپ کے پاس آٹا نہیں ہے فواد چوہدری چیخ چیخ کر کہتا رہا کہ بھائی جان آٹے کا بحران آ رہا ہے اس پر قابو پا لیں لیکن کسی نے کسی نے سوچا ہی نہیں کیا ہو رہا ہے ملک اب عمران خان کہہ رہے ہیں کہ  اسٹیبلشمنٹ پولیٹیکل انجینئرنگ ابھی تک کر رہی ہے سہیل وڑائچ نے کہا ہے کہ عمران خان اسٹیبلشمنٹ کی مرضی کے بغیر نہیں آگے آ سکتے اور عمران خان کو اسٹیبلشمنٹ کے سامنے کمپرومائز کرنا پڑے گا یعنی سرینڈر کرنا پڑے گا اور انہوں نے کہا جیسے بینظیر نے انیس سو اٹھاسی میں کیا تھا انہوں نے کہا کراچی کے اندر عمران خان کو فارغ کر کے وہ جو سیٹیں عمران خان کی تھی وہ ایم کیو ایم کو دینے کی تیاری ہے وہاں پر انہوں نے کہا جی الطاف کا ووٹ ہے اس کو بھی لانا ہے دوسری صورتحال آپ ذرا اس یہ تصویر دیکھئے جو چھوٹا سا آپ کو بچہ نظر آرہا ہے یہ چھوٹا نہیں ہے یہ سراج رئیسانی کے بیٹے ہیں نواب رئیسانی اور یہ انہوں نے پچھلے دو ہزار اٹھارہ سے جب  سے سراج رئیسانی کی شہادت ہوئی ہے اللہ ان کو جنت نصیب کرے۔ تب سے لے کر آج تک چونکہ انہوں نے ایک اچھے کاز کے لیے لایف اپنی قربان کی لیکن ہیں وہ وڈیرے ہی ان کا پوری فیملی کا سسٹم انہوں نے ہمیشہ سے جی میرے بابا نے یہ کہا وہ کہا اور اینڈ  پر آ کر انہوں نے پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی اور چونکہ باپ پارٹی سے تعلق ہے تو اس صورتحال میں انہوں نے کہا جی میں نے سب سے مشاورت کی سب کو پتہ ہے بچے بچے کو پتا ہے باپ پارٹی کا باپ کون ہے اور کنہوں نے ان کو کہا ہے اور اب کن کے کہنے پر وہ پیپلز پارٹی میں جا رہے ہیں یعنی آپ اندازہ کر لیجئے قوم کو ٹوپیاں کرائی جا رہی ہیں او جی میں نے مشاورت کی او جی شہیدوں کی جماعت ہے فلانا ہے آرڈر آ جاتا ہے پی ٹی آئی میں جانا ہے تو کہتا ہے نہیں وہ اصل میں تبدیلی کی جماعت ہے تو عمران خان کے ساتھ جانا ہے آرڈر آ جاتا تو نون لیگ کا کہنا تھا کہ جی وہ نواز شریف ووٹ کو عزت دو حق کا تھا یہ مطلب صرف ورڈز ان کے چینج  ہوتے ہیں باقی ان کے کرتوت وہی رہتے ہیں اب اندازہ کیجیے ایک اگر بچہ جو ہے عام پاکستانی کو کھانے کو نہیں ملتا یہ وڈیرے ان کی اربوں کی جائیدادیں ہیں اور یہ اسی میں پلے بڑھے ہیں اور اسی کو کیش کرا رہے ہیں. باپ کے بعد بیٹا، بیٹے کے بعد بیٹا، بیٹے کے بعد بیٹا یہی سسٹم ان کا چلتا آ رہا ہے اب عمران خان یہ کہہ رہے ہیں کہ سارا کچھ شمولیت اختیار کروائی جا رہی ہے پنجاب میں وہ کہہ رہے ہیں نون لیگ کو لایا جا رہا ہے پنجاب میں یہاں تک صورتحال ہے کہ پی ٹی آئی کے ایم پی ایز توڑے جا رہے ہیں. پارٹی توڑی جا رہی ہے. آپ بتا دیں اس سے اگر ملک ٹھیک ہوتا ہے تو آپ بتا دیں ہم بھی سپورٹ کرنے کو تیار ہیں. سارا پاکستان کرنے کو تیار ہے او بھائی آپ کا ڈالر چار سو کی طرف نگاہ ڈالے ہوئے ہیں کس طرح نگاہ ڈالے ہوئے ہیں بیس فیصد آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ آپ نے کرنسی کا ریٹ اس وقت بڑھانا ہے آپ یہ جو کریڈٹ کارڈ یا ڈیبیٹ کارڈ یوز کرتے ہیں جو لوگ آن لائن بینکنگ کے لیے کچھ کے لیے کوئی چیز خریدنی ہے، کوئی سروسز لینی ہیں آپ کو ریٹ بڑھ رہا ہے اوپن مارکیٹ کا. کوئی دو سو ساٹھ بینک دے رہا ہے, کوئی دو سو پینسٹھ ڈیپینڈ کرتا ہے،  کس بینک  نے کونسا خریدا ہے انٹر بینک کا ریٹ نہیں بڑھ رہا آپ کو وہ بھول جائیں آپ وہ انٹر بینک والا وہ کھیل ختم آئی ایم ایف آپ کو کہہ رہا ہے کہ پہلے تو دو کام کرنے ہیں آپ نے یہ اس کو اوپن مارکیٹ کے تحت ریٹ کو لے کر آئے یعنی دو سو ستر کا ڈالر تو ویسے ہی آفیشلی لے کر آئیں جو اس وقت چل رہا ہے اس کے بعد بیس فیصد کرنسی ڈی ویلیو کرنی ہے آپ نے آپ بتا دیں کہ کرنسی ڈی ویلیو آپ کرتے ہیں بیس فیصد تو اس کے بعد آپ آسانی سے اس کو اٹھا کر لے جائیں تو یہ ساڑھے تین سو کے قریب چلا جاتا ہے اور اس کے بعد مافیا نے جو اب تیس پینتیس چالیس بڑھاۓ انہوں نے پینتیس چالیس بڑھا دینا ہے یہ تب کی بات ہے جب آئی ایم ایف سے آپ کی ڈیل ہو گی تو چار سو پر آپ کا ڈالر چلا جائے گا جو پاکستان کے ایکسپورٹرز کو ریٹ مل رہا ہے بجلی اور یہ تمام چیزیں ڈالر یہ سب کچھ کر کے امپورٹ ہمارے پاس نہیں ہے ایل سی نہیں ہم کھول رہے تو آپ بتائیے وہ آرڈر کہاں سے باہر سے لیں گے دیکھیں اگر ایک زارا کمپنی ہے بہت بڑی ہے اور زارا کمپنی کے پاس ہے پیسہ اور انہوں نے پاکستان کو آرڈر دیا ہے مینگو نے دیا ہے جینز والوں نے دیا ہے یا اس کے علاوہ ڈینم یا کسی نے بھی آرڈر دیا ہے آپ کو تو وہ کہیں گے کہ بھائی ڈیلیوری چاہیے ہمیں مثال کے طور پہ نیو ایئر آیا ہے تو انہوں نے نیو ایئر سے پہلے پہلے جو مال منگوانا تھا منگوا لیا انہوں نے ایک مہینہ ڈیڑھ مہینہ وٹ ایور جو بھی تھا منگوا لیا آپ ان کو ڈیلیوری دیں نیو ایئر کے بعد کی تو آپ بتائیں ان کا تو سیل سیزن گزر گیا تو پھر کس نے آپ سے لینا ہے مال۔ وہ کہیں گے ہم انگلینڈ میں بیٹھے ہوئے اگر سٹور چلا رہے ہیں یا یو ایس میں چلا رہے ہیں دبئی میں چلا رہے ہیں یا ہم یورپین کنٹریز یا کینیڈا میں چلا رہے ہیں تو ہمیں کیا کسی نے کاٹا ہوا ہے کہ ہم آپ کو آرڈر دیں ہم انڈونیشیا کو آرڈر کیوں نہ دیں ہم جا کر کیوں نہ آرڈر دیں انڈیا کو ہم کیوں نہ دیں بنگلہ دیش کو آپ کو کیوں آرڈر دیں یہ اصل میں صورت حال ہے جو ان کو سمجھ نہیں آ رہی آپ کا ملک بالکل زمین بوس ہو اب آپ چاہیں آسمان سے اٹھا کر بھی لوگوں کو شامل کروا لیں پارٹیاں توڑ مروڑ دیں آپ کا ملک سروایو نہیں کر سکتا ان حالاتوں میں تو عمران خان آج کہہ رہے ہیں کہ خدا کا واسطہ ہے بس کر دیں. اب بس کر دیں. وہ بار بار کہہ رہے ہیں ملک کی صورتحال آپ بتائیے کہ ان تمام معاملات میں آپ لوگ پاگل ہو گئے ہیں ایٹمی طاقت والا ملک ڈیپریشن کا شکار ہو جائے آپ نے کبھی سوچا تھا؟ چوبیس کروڑ کا ملک کون دنیا کا ایسا ملک ہے جو ہم پاکستانی ہیں چوبیس کروڑ کو نوکریاں دیتا پھرے گا اب بتائیے تو صحیح نا آپ جا کر ذرا محمد بن سلمان کو دیکھیں وہ کہہ رہے ہیں کہ میں نے اپنا ویژن بنایا ہے کہ میں نے یورپ سارے ادھر لے کر آنا ہے وہ لگا ہوا ہے ان کے ویژنز دیکھ لے اور ہمارے ویژنز دیکھ لے ہم ان سے بھیک مانگتے پھر رہے ہیں ۔۔