شیخ رشید نے عمران خان سے ملاقات کی اور ملاقات ایک گھنٹہ جاری رہی اور انہوں نے اس بارے میں تفصیلات حاصل کیں کہ مستقبل میں عمران خان کے لیے کیا ہونے والا ہے۔
تفصیلات کے لیے حقیقت ٹی وی کا تجزیہ پڑھیں
شیخ
رشید کی عمران خان سے ملاقات ہوئی اور اس ملاقات کے بعد شیخ رشید نے اب آکر میڈیا
کو بتایا ہے انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا ہے کہ پہلے انہوں نے گولیاں ماری تھیں
عمران خان کو اب یہ لاسٹ کام کرنے جا رہے ہیں اور یہ عمران خان کو دینے جا رہے ہیں
ذہر اور یہ جو زہر ہوگا اس کو سلو پوایزن کہتے ہیں کہ یہ آہستہ آہستہ حملہ کرے گا
یعنی ایک دفعہ عمران خان کو کسی ایسی جگہ پہنچانا ہے جہاں پر یا تو ان کو کوئی
کھانا دیا جا سکے عمران خان کہہ رہے ہیں میں آپ کو ایک ایسے زہر کا انہوں نے کہا
تھا میں بتاؤں گا اور وہ بتایا کہ کھانے میں دیا جاتا ہے جو آپ تک چلا جاتا ہے اور
آپ کی موت تین چار مہینے کے بعد اچانک ہارٹ اٹیک سے ہو جاتی ہے یا کسی بھی اور
طریقے سے ہو جاتی ہے. اب شیخ رشید نے کہا ہے کہ یہ فائنل انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کا
ایجنڈا ہے کہ انہوں نے عمران خان کو اب زہر دینا ہے دیکھیں ایک بات آپ بالکل سادہ
الفاظ میں سمجھ لیں اگر امریکہ یا انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ یا کسی نے بھی عمران خان
کی جان اس طرح لینی ہے تو یاد رکھیے گا وہ پاکستان میں آ کر نہیں یہ کام کر سکتے
وہ کس طرح جس طرح مثال کے طور پر ہم کہتے ہیں جی ضیاءالحق کو اسرائیل نے مارا ہم
کہتے ہیں جی ضیاءالحق کو امریکہ نے مارا یا اس کے پیچھے بھارت کا بھی ہاتھ تھا. تو
کیا بھارت خود آیا تھا یہاں پر؟ آپ بتائیں نا پاکستان کی حدود کے اندر ایک آرمی
چیف کا پانچ جرنیلوں کے ساتھ ہوا میں طیارہ تباہ ہو جاتا ہے کوئی کہتا ہے میزائل
لگا کوئی کہتا ہے کچھ لگا ہے تو یہ کیسے ہوا؟ امریکہ نے آ کر تو نہیں کیا, ظاہر سی
بات ہے اندر سے ہوا ہے ایگزیکٹلی یہی صورتحال ہے. بے نظیر کا ہو معاملہ کسی کا ہو
باہر سے آ کر ہم جتنا مرضی کہتے رہے امریکہ نے کیا لیکن سہولت کار تو اندر بیٹھے
ہوتے ہیں۔ اب عمران خان کے ساتھ بھی معاملہ بالکل یہی ہے جو شیخ رشید کہہ رہے ہیں۔
ان کے ساتھ دیکھیں ان کو کسی صورت اس وقت جیل نہیں جانا چاہیے۔ وہ بھروسہ نہیں کر
سکتے کیونکہ ضیاء الحق کے بارے میں ایک تھیوری یہ پائی جاتی ہے ان کو زہریلی گیس
دی گئی تھی ان کے طیارے میں ایک دفعہ ان کی گاڑی میں بھی کرنے کی کوشش تھی وہ
تحقیقات بھی آج تک نہیں ہو سکی تو آپ سوچیے اگر اس وقت اتنی ٹیکنالوجی اور لیول
تھا تو آج معاملہ کیا ہے؟ یہ زہر دینے کا معاملہ یہ ہے کہ بہت ساری چیزیں آپ کو
پتہ ہی نہیں چلتا ایک بندہ ہارٹ اٹیک سے اچانک آپ دیکھ رہے ہیں کہ یار یہ بندہ
ٹھیک ہے. اور صبح پتہ چلا کہ اس کو ہارٹ اٹیک ہوا ہے اور اس کی جان چلی گئی ہے اور
آپ اندازہ کیجیے پوسٹ مارٹم رپورٹ کے اندر بھی یہ آتا ہے کہ ہارٹ اٹیک ہوا اب تو
ایسی ٹیکنالوجی آ چکی ہے کہ آپ کو پتہ ہی نہیں چل سکتا پوسٹ مارٹم کے اندر بھی
بتایا جاتا ہے یہ قدرتی موت ہے دیکھیں ایک بات ذہن میں رکھیے گا دنیا کے اندر اب
بارشیں برس رہی ہیں موسم تبدیل ہو رہا ہے موسم کو کنٹرول کیا جا رہا ہے سیلاب آتے
ہیں تو اس صورتحال میں کیا کہتے ہیں یہ قدرت کی طرف سے یہ تو نیچرل ہے اب موسم کون
کنٹرول کرتا ہے کیا اب یہ چیزیں بڑی آگے چلی گئی ہیں اب اس صورتحال کے اندر دیکھیں
معاملہ کس طرف ہے عمران خان ابھر رہے تھے انٹرنیشنل لیڈر کے طور پر عمران خان جو
کام کرنے جا رہے تھے خطرہ ابھی بھی موجود ہے اور خطرہ بری طرح اس وقت موجود ہے
دیکھیں پہلے معاملہ تھا بڑا ڈفرنٹ پہلے معاملہ یہ تھا کہ عمران خان قرضوں میں جکڑے
ہوئے ہیں سارا کچھ ہے اب معاملہ ہو گیا ہے بالکل ڈیفرنٹ اس کو نکالا تھا بہت سارے
محرکات ہیں جس طرح عمران خان نے کہا کہ ان میں سے ایک معاملہ یہ تھا کہ میں نے
ابسلیٹلی ناٹ کہا تھا ملٹری بیسز دیے تھے اور جو ملٹری بیسز دیے گئے تھے پہلے اس
کو میں نے دینے سے انکار کیا تھا یعنی جو ملٹری بیسز دیے تھے میں نے اس کو دینے سے
انکار کر دیا تھا دوبارہ کہ نہیں دوں گا تو اس صورتحال میں سی این این میں یہ خبر
چھپ گئی کہ ڈیل ہو چکی ہے اور عمران خان نے آ کر انکار کر دیا۔ اب اصل میں عمران
خان دوبارہ جب آتا ہے اور دو تہائی اکثریت تین چوتھائی تو بالکل تیار ہے اگر صرف
فواد چوہدری کے حلقے کی بات کر لیں صرف ایک عام سا تاثر اگر آپ جاننا چاہ رہے ہیں
تو فواد چوہدری کا جو حلقہ ہے جہلم کا اس میں پی ٹی آئی سیکسٹی ون پرسنٹ اس وقت
ووٹ کے ساتھ لیڈ کر رہی ہے یعنی دو تہائی اکثریت اور جب کمپین عمران خان چلائیں گے
یا فواد چودھری اس حلقے کے اندر کمپین چلائیں گے تو اس کا گراف ستر سے پچہتر فیصد
تک جا سکتا ہے جو تین چوتھائی اکثریت تک پہنچ سکتا ہے دو تہائی تو ابھی بھی موجود ہیں
خطرہ ہی یہ ہے اصل میں کہ عمران خان پہلے کمزور تھا چلیں پہلے تو حکومت گرا دی اس
کی وہ پلان ہی سارے الٹ گئے ہیں ارشد شریف اس دنیا سے رخصت ہوگئے عمران خان
پر گولیاں اس کو مارنا اب اگر اس کو گرفتار کیا جاتا اور اس کو کوئی کھانا دیا
جاتا ہے یا کوئی بھی معاملہ ہوتا ہے یا اس کو باہر نکالا جاتا ہے اور کسی جگہ پر
ایسی صورتحال ہوتی ہے کہ کوئی کھانا ان تک پیش یہ تمام چیزیں مینیج ہیں اب دیکھیے
آج کے دور میں اگر کسی نے انٹیلی جنس ایجنسی نے جو بیرونی طاقتوں کام کر رہی ہیں
یہاں پر انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ ہے یا ہم جسے کہتے ہیں ہماری دشمن ایجنسیاں
ہیں باہر کے ممالک ہیں دنیا میں وہ کام کرتے ہیں انہوں نے پاکستان آ کر ڈایریکٹلی
تو عمران خان کے منہ میں کچھ ٹھونسنا نہیں ہے وہ کیسے ہوتے ہیں ان کے جو خان صاحب
میں ہوتے ہیں دیکھا جا رہا ہے وہ کھانا کہاں سے لے کر آ رہے ہیں وہ کھانا جہاں سے
سبزی آ رہی ہے عمران خان کو پہنچ کیا رہا ہے وہ پانی کہاں سے پی رہے ہیں یہ تمام
چیزوں کا خیال رکھا جاتا ہے کہ کہاں سے کوئی چیز اس تک پہنچا دیں اس کے منہ میں
ایک دفعہ لقمہ چلا جائے اور اس کے بعد پھر تین چار مہینے کے بعد کوئی خبر آ جائے
جی عمران خان کی طبیعت خراب ہے ان کو ہاسپٹل لے جایا گیا. او جی ان کا ہارٹ اٹیک
ہو گیا ہے خدانخواستہ اور یہ وہ دنیا سے چلے گئے ڈاکٹرز نے پوسٹ مارٹم کیا پتہ چلا
نیچرل رپورٹ ہے تو آپ اس میں کیا کر لیں گے یہ جو معاملہ اس وقت سامنے آیا ہے یہ
بڑا خطرناک ہے دیکھیں خدانخواستہ آج عمران خان اس دنیا سے چلا جاتا ہے تو کمپین یہ
ساری ٹھپ ہو جائے گی پاکستان میں یہ آپ بھول جائیں تو جو حالات اس وقت پیدا ہوئے
ہیں آپ اس کا اندازہ نہیں لگا سکتے کہ چیزیں کتنی زیادہ خراب ہو چکی ہیں مکمل طور
پر آوٹ آف کنٹرول ہیں اس وقت انٹرنیشنل اسٹیبلشمنٹ کو خطرہ یہ ہے کہ اب یہ
جب آئے گا دو تھائی اکثریت کے ساتھ آئے گی اس کی حکومت ہم نہیں گرا پائیں گے وہ
بیساکھیوں والی حکومت ہوگی ہی نہیں اور اوپر سے اب اس نے کہہ دیا ہے کہ میں نے
کنٹرول نہیں ہونا کوئی مجھے کنٹرول نہیں کر سکتا میں نے وہی کرنا ہے جو وزیراعظم
کرتا ہے میرا حکم چلے گا کوئی وزیراعظم سے اوپر سوپر وزیراعظم نہیں ہوگا نہ میں نے
کوئی ایسا کام ہونے دینا ہے کہ پیچھے بیٹھ کر کوئی حکومت کنٹرول کرو اور ملک اس
طرح چل رہا ہو تو عمران خان اس دفعہ یہ کرنے نہیں چاہ رہے جب ایسا نہیں ہو
گا تو آپ بتائیے عمران خان کو ہٹا کیسے سکتے، یہ جو وینز ویلا کے اندر مڈورو
کے ساتھ ہوا تھا اس میں بھی سی آئی اے ناکام ہو گئی تھی انہوں نے کہا تھا اس کا
تختہ الٹنا ہے لیکن وہاں پر ان کو کوئی ایسے مہریں نہیں ملے تھے جس طرح پاکستان
میں مہریں ملے ہیں تو وہ عمران خان کا تختہ نہیں الٹ پاۓ تھے اس وقت یعنی سٹارٹ کے
اندر انہیں کوشش کی کہ یہ کرنا ہے وہ نہیں ہو پائے یہ بعد میں چیزیں اکسٹریم
پر چلی گئیں تو جا کر یہ کام ہوا اسی طرح ماوڈیرو کے خلاف جب کام یہ ہوا تھا تو سی
آئی اے نہیں کر پائی تھی انہوں نے وہاں پر بندے نہیں فاینڈ اوٹ کر سکے حتیٰ کہ ان
کا اپوزیشن لیڈر کووان کویڈو وہ بالکل سی آئی اے کے لیے کام کر رہا
تھا تو یہ تو وہاں پر صورتحال ہے اندر سے جب تک سہولت کار نہیں ہوتے آپ نہ کسی کو
مار سکتے ہے نہ زہر دے سکتے ہیں نہ کوئی کام کر سکتے ہیں نہ زہریلی گیس چھوڑ
سکتے ہے نہ کوئی کام ہو سکتا ہے اور ہمیشہ یاد رکھیے گا معاملہ ٹھپ ہوتا ہے جس طرح
آپ یہ دیکھیں کہ جو ملزم نوید ہے یہ کیا ہے یہ ایک سہولت کار ہے اور بڑا ویل ٹرینڈ
تھا آپ کو اس کی شکل میں نہ جائیں کہ وہ ایسے گفتگو کر رہا ہے اس کے لہجے کے
اندر اردو اور پنجابی کا مکس ایکسنٹ ہے یا اس کو بولنا نہیں آتا ادھر دیکھ وہ اس
طرح کے لوگ ہوتے ہیں جن کو آپ سمجھیں یہ تو ایسا تھا وہ تو پاگل سا ان کو دکھایا
جاتا ہے کوئی پاگل تھا کوئی جنونی تھا بس ایوی اٹھ کے کہہ دیا یہ بڑے ویل
ٹرینڈ ہوتے ہیں اور ان کو ایک ایک لفظ آپ دیکھ لیں اس کا پولی گرافک ٹیسٹ ہوا ہے
اور پوری دنیا میں پولی گرافک ٹیسٹ کے اوپر معاملہ چلتا ہے وہ سارے کا سارا فیل ہو
گیا ہے ابھی حالیہ امیتابھ بچن کی ایک فلم آئی تھی اجے دیوگن کے ساتھ رن وے ٹوئنٹی
فور اس میں اجے دیوگن ایک پائلٹ کا کردار ادا کرتے ہے اور اس میں اجے دیوگن نے ایک
سوال کا جواب دینا ہوتا تو اس کا پولی گراف ٹیسٹ ہوتا ہے اور اس میں وہ کیسے نکلتا
ہے اب وہ ساری دنیا جب اس مووی کو جنہوں نے دیکھا ان کو پتا ہے وہ بڑے
کیئرفلی ہے وہ بڑا بلکل ٹھیک ہے ابھی نندن کے ساتھ کیا ہوا تھا؟ اس کو وہاں
پر جا کر پولی گرافک ٹیسٹ ہوا تھا اس میں انہوں نے پوچھا کہ تم وہاں پر یہ چیزیں
بتا کر آئے ہو تو اس نے کہا ہاں تو ان کو پتہ چل گیا یہ کیوں ہے؟ آپ کی فیلنگز آپ
کا بلڈ پریشر ساری چیزیں دیکھی جاتی ہیں تو یہ تمام کے معاملات جو ہیں انٹرنیشن
سطح پر اب شیخ رشید نے کلیئر کر دیا ہے کہ اب اگلا کام یہ ہونے جا رہا ہے اگر اللہ
نے عمران کو پہلے بچایا ہے تو وہ یہاں سے بھی بچا لے گا یہ کوئی ایسی بڑی بات نہیں
ہے کہ اس صورتحال میں اللہ اگر کسی کو بچانا چاہے وہ اسباب کا محتاج نہیں ہے انسان
محتاج ہے اللہ کا یہ بات یہ ذہن میں رکھیے گا مارنے والے سے بچانے والا بڑا ہوتا
ہے اور یہ صورت حال ہم نے دیکھی ہے۔۔۔
0 Comments