نبیل گبول آصف زرداری سے شہباز شریف کی حمایت ختم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔


وقت آگیا ہے کہ شہباز شریف نے اس ملک کے ساتھ جو کیا اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔ 


تفصیلات 

پیپلز پارٹی میں اب آوازیں بڑے پیمانے پر اٹھنا شروع ہو گئی ہیں. جن میں اچھے لوگ ہیں چاہے وہ مصطفی نواز کھوکھر ہوں وہ ہیرو بن کر ابھرے انہوں نے استعفی منہ پر دے مارا اور انہوں نے کہا کہ میں اب اس پارٹی میں شامل نہیں ہوں کیونکہ جنہوں نے اعظم سواتی کے کیس پر انہوں نے جو سٹانس لیا جو باتیں کیں اس کے بعد آپ جانتے ہیں کوئی ان کو ٹکنے دے سکتا تھا؟ اس کے بعد جو معاملہ ہوا ہے وہ ہے نبیل گبول اور ایسا لگ رہا ہے کہ نبیل گبول کو بھی شاید اب پارٹی سے فارغ کہیں کر ہی نہ دیا جائے وہ ایک سچ کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں نبیل گبول ماضی میں بھی عمران خان کے بہت سارے معاملات میں ان کو سپورٹ کرتے رہے ہیں نبیل گبول نے کہا ہے کہ دیکھیے میں ملیر سے تعلق رکھتا ہوں یہاں پر چودہ چودہ گھنٹے لوڈشیڈنگ ہے گیس کی آٹے کا بحران ہے ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب ہے یہ ان کے الفاظ ہیں انہوں نے کہا ملک ڈیفالٹ ہونے کے قریب ہے. تو اب پیپلز پارٹی کو چاہیے شہباز شریف کی حکومت کی سپورٹ ختم کر دیں یہ بات سمجھیے۔ انہوں نے کہا شہباز شریف کی سپورٹ ختم کر دیں۔ اور ان کو اکتوبر تک چلنے نہ دیں۔ یہ اکتوبر اگست یہ وہ جہاں تک انہوں نے چلنا ہے ان کو چلنے نہ دیں۔ کیونکہ اگر ملک ڈیفالٹ ہو جاتا ہے انہی کے دور حکومت میں تو پھر ہمیں لینے کے دینے پڑ جائیں گے کیونکہ ہم عوام میں نہیں جا سکتے پھر اب ہم عوام میں جا کر یہ نہیں کہہ سکتے کہ ان لوگوں کا ساتھ ہم نے دیا یا فلانا دیا ان کے کیونکہ عوام نے کہنا آپ حکومت میں تھے آپ ذمہ دار ہیں لہذا انہوں نے کہا ہے کہ ان کی سپورٹ چھوڑ دیں یعنی شہباز شریف کی حکومت ہمیں گرا دینی چاہیے کیونکہ ہم پیچھے ہٹ گئے تو حکومت گر جائے گی لیکن اس کے ساتھ فواد چوہدری نے بات کی ہے انہوں نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل نہیں ہے جس دن یہ نیوٹرل ہو گئے اسی دن حکومت گر جائے گی اور حکومت شہباز شریف کی چل نہیں پائے گی دیکھیں یہ جو سارے سیاستدان ہیں یہ باتیں جو ڈیفالٹ کی ہو رہی ہیں یہ ایک اتنی گھناؤنی رییالیٹی ہے اب ہو کیا رہا ہے اب ہو یہ رہا ہے کہ زرداری دیکھیں اس وقت تو لاڈلا بچہ تو زرداری ہے اور نواز شریف ہے عمران خان کے خلاف الطاف حسین کو لایا جا رہا ہے الطاف حسین کو کراچی کے اندر الطاف کیسے کام کرے گا ملک ڈیفالٹ ہو جائے کوئی پرواہ نہیں ہے نا نا نا نا کوئی مسئلہ نہیں ہے تو آپ نے دیکھا جس طرح ملک کے اندر آٹے کا بحران ہے ملک کے باقی حالات ہیں خدا کی قسم لوگ رو رہے ہیں آپ میں سے کتنے لوگ ایسے ہوں گے جو شاید یہ ویڈیو دیکھ رہے ہیں کچھ لوگ سعودی عرب سے دیکھ رہے ہوں گے کچھ لوگوں کے رشتے دار سعودی عرب میں رہتے ہوں گے یا کچھ لوگ عمرہ کر کے گئے ہیں کر کہ آۓ ہے آپ بتائیے کہ آپ کے گھر والوں نے آپ کے رشتے داروں نے آپ کو اس دفعہ یہ نہیں کہا کہ آپ خانہ کعبہ میں جا کر پاکستان کے لیے دعائیں کریں بتائیے کیا نہیں کہا آپ کو یا آپ نے کسی کو نہیں کہا جو عمرہ کرنے جا رہا تھا اس کو کہا نہیں کہ یار جا کر پاکستان کے لیے دعائیں کرنا یہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ہے عمران خان نے آج یہ بات کی انہوں نے کہا اکہتر کے بعد سب سے زیادہ ڈر آج پیدا ہوا ہے آپ ڈیفالٹ کرنے جا رہے ہیں۔ پہلے عمران خان نے کہا تو کہتے ہیں وہ غدار ہیں۔ اب آپ دیکھیے کراچی میں ہو کیا رہا ہے پلان کیا ہے؟ پلان یہ ہے کہ ایم کیو ایم کے سارے دھڑوں کو اکٹھا کر کے الطاف حسین پہلے شروع شروع میں خفیہ طور پر بیک اینڈ پر بیٹھ کر کراچی کی تمام پارٹیز کو کنٹرول کریں گی کیونکہ ایم کیو ایم والے خود کنٹرول نہیں ہو سکتے الطاف حسین کرے گا کنٹرول اور اگر وہ سٹارٹ میں منظر عام پر آئے گا تو لوگ گالیاں دیں گے برا منائیں گے کرنے والے کون ہیں بچے بچے کو پتہ ہے شیخ رشید نے کہا تھا جس دن باپ پارٹی اور ایم کیو ایم پارٹی خود فیصلہ کرے گی ہم سمجھیں گے کہ کسی بھی ادارے نے مداخلت بند کر دی اب یہ ایم کیو ایم کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کیا جا رہا ہے کیونکہ عمران خان کا ووٹ بینک توڑنا ہے اور الطاف حسین پیچھے ان کو سپورٹ کرے گا پوری طرح اور کچھ عرصے کے بعد الطاف حسین اعلانیہ سپورٹ کرے گا یہ سارے اوپنلی کھل کر سامنے آئیں گے پھر اس کے بعد ایم کیو ایم کے سارے کے سارے دھڑے جو ہیں ان کو بلوچستان پیپلز پارٹی کو دینا ہے پنجاب نون لیگ کو دینا ہے اور خیبر پختونخوا پی ٹی آئی کو توڑ کر دینا ہے اگر وہاں پی ٹی آئی کی حکومت بھی آجاتی کوئی مسئلہ نہیں اس میں اے این پی اے این پی کو کچھ ساتھ دینا ہے کچھ فضل الرحمان کو فلانا بندے توڑنے کیسز بنانے دھمکیاں اور یہ وہ یہ سارا سلسلہ چلے گا اب آپ بتا دیں نبیل گبول جیسا بندہ اٹھ کر کہہ رہا ہے کہ زرداری صاحب ان کی حمایت چھوڑ دیں اور دوسری جانب کیا ہو رہا ہے؟ پیپلز پارٹی کے اندر ایک کنسرن پایا جاتا ہے. دیکھیں لوگ کچھ اب زیادہ پریشان ہو گئے اب آپ کے ملک میں بچا ہی کچھ نہیں ہے کھانے کے لیے یہ بات تھوڑی سمجھیے گا ان سب کو ڈر لگا ہوا ہے جو عمران خان نے آج بات کی ہے عمران خان نے کہا ہے کہ پھر سری لنکا والا حال ہو جائے سب اس بات سے ڈرے ہیں دیکھیں آپ ایک بات ذہن میں رکھیے گا عوام کا غصہ بہت زیادہ ہے اس دفعہ. اور لوگ اس دفعہ غصے میں ہیں اس لیے غصے میں ہیں. وہ کہہ رہے ہیں کہ چوہتر پچھتر سال ہو گئے ہیں ہمیں پاگل بناتے ہوئے اور ہماری حالت یہ ہو گئی ہے آپ نے کبھی سوچا ہے ایٹمی ملک ایٹمی ملک ایک اسلامک واحد ایٹمی طاقت اس کے ملک کے لوگ اور باشندے چوبیس کروڑ لوگ آٹے کے لیے رل رہے ہیں ان کے ملک میں آٹا نہیں ہے اور ملک آپ کا زراعت والا تھا تو پتہ تو کیجیے کس نے آپ کے ملک کے ساتھ ساٹھ مہینوں میں بیڑا غرق کیا ہے اور سدھرنے کا کوئی نام نہیں لے رہا یہ بات آپ ذہن میں رکھ لیں او جی ہم نے اس کو نہیں بنانا اس کی شکل نہیں پسند ہوئی عمران خان نہیں پسند وہ آگیا تو چھوڑے گا نہیں یہ آپ کے ملک میں چلا ہے اب نبیل گبول جیسے بندے جو کہہ رہے ہیں اصل میں پیپلز پارٹی کے اندر سے ایک آواز اٹھ رہی ہے کہ دیکھیں نون لیگ تو ہو گئی ہے گندی پیپلز پارٹی نے کام یہ کیا ہے بلاول کو بنا دیا ہے وزیر خارجہ وزیر خزانہ نہیں بنایا جس وزارت کے اندر گالیاں پڑنی ہیں وہ بلاول کو نہیں دی اس کو وزارت خارجہ دے دیا تاکہ وہ اگلے پرایم منسٹر کے لیے اپنی سیٹنگ کرتا رہے اب آپ دیکھیے کہ انہوں نے بلاول کو بنانا ہے اگلا وزیراعظم پیپلز پارٹی کے اندر سے آوازیں جو اٹھ رہی ہیں وہ یہ آوازیں اٹھ رہی ہیں کہ دیکھیے اگر ہم نے حکومت میں آنا ہے تو عوام میں ہم نے کیا کرنا ہے جا کر؟ ایسا تو نہیں ہے کہ پوری دھاندلی ہو جائے وہ کہہ رہے ہیں کہ اس دفعہ حالات بہت زیادہ خراب ہو گئے ہیں کہ اگر ہم اس دفعہ عوام کے ساتھ جاتے ہیں تو عوام نے ہمیں کہنا ہے کہ آپ تو حکومت میں تھے مہنگائی اب ہو رہی تھی ڈیفالٹ ہو رہا تھا ملک تو پھر کیا کریں گے پھر تو لوگ بپھر جائیں گے دیکھیں جب ڈیفالٹ خدانخواستہ اللہ کبھی بھی نہ کرے کر گیا تو یہ پانچ سات سو پر ڈالر چلا گیا آپ کے ملک کے اندر کچھ امپورٹ نہیں ہو پائے گا آپ بتائیے اب نبیل گبول جیسے بندے کو کوئی کہے گا آکر کہ آپ یہ بات کریں یہ ملک کے ساتھ یہ ہوگیا ہے ان کو پتہ ہے ملک کے ساتھ یہ ہونے جا رہا ہے یہ بتا نہیں رہے کہ ان کے ساتھ یہ ہوگا یا وہ ہوگا تباہی کی طرف آپ کا ملک لے کر جا رہے ہیں آپ اندازہ نہیں کر سکتے، آپ جانتے ہیں پاکستان کے اندر کیا ہو رہا ہے؟ وہ جو پاکستانی پیسہ بھیجتے ہیں انہوں نے کام یہ کیا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں پیسہ بھیجنا شروع کر دی یعنی پینتیس ڈالرز یعنی آپ سوچو پینتیس روپے ایکسٹرا ان کو ایک ڈالر کے پیچھے بچتا ہے تو وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم نے ہنڈی کے ذریعے پیسہ بھیج دینا ہے ہم نے بینکوں کے ذریعے پیسہ نہیں بھیجنا کوئی تو ہے پیچھے جس کو سکرپٹ دیا گیا ہے پورے کا پورا پلان کرکے کہ یہ یہ کام کرنے ہیں تباہی کی کرکٹ رہ گئی تھی آپ نے نجم سیٹھی کو بٹھا دیا اب آپ دیکھ لیں آج پورے پاکستان میں ٹرینڈنگ ہے بابر کی کیوں ٹریننگ چل رہی ہے بابر کے خلاف کام ہو رہا ہے اس کو کپتانی سے ہٹانا وہ سارا صحافی مافیا اس وقت اکٹھا ہے بابر کے خلاف ادارے پوری طرح تباہ کیے جا رہے ہیں آپ کو ہوپ لیس کیا جا رہا ہے نا امیدی آپ کو دی جا رہی ہے آج حقیقت ٹی وی یہاں پر بیٹھ کر آپ کو یہ بات کہتا رہے ملک میں سب اچھا ہے آپ بے فکر رہیں ہم تو دہلی پر اپنا پرچم لہرائیں گے تو لوگ گالیاں دیں گے وہ کہیں گے کہ آپ یہ کون سی ایسی امید دلا رہے ہیں جس امید کے پیچھے کوئی روشنی ہی نہیں ہے اپ پاکستانیوں کو جا کر دیکھیں۔ کہ جتنی مرضی اس وقت آپ امید دلا دیں۔ لوگ کہتے ہیں ہمیں نظر آ رہا ہے۔ آپ بتائیے جب اجتماعی طور پہ یہ حال آپ جانتے ہیں کب ہوا تھا؟ انیس سو چھ کے وقت یہ حال ہوا تھا۔ اس وقت لوگوں میں سیلپ ڈینایل آ گیا تھا یعنی اپنے وجود سے ہی ان کو نفرت ہو گئی تھی مسلمانوں کی اتنی بری حالت تھی۔ تو کم از کم آپ کو اکتالیس سال لگ گئے تھے دوبارہ اپنا ملک لینے کے لیے سٹیبیلیٹی ہو گی نہیں وہ تو بعد کی بات ہے۔ پاکستانی قوم سیلف ڈینائل میں چلی گئی ہے. آپ کو اپنا وجود ہی اب پیارا نہیں ہے لوگ کہہ رہے ہیں کہ یار زندگی کیا ہے ہم آئے کیوں ہیں اس دنیا میں اس طرح کی باتیں لوگ کر رہے ہیں صورتحال میں آپ کیا کہہ سکتے ہیں کسی کو ۔۔۔