قاسم علی شاہ نے عمران خان کو کچلنے کا منصوبہ بنایا جو اب تک اچھا نہیں ہوا۔ اس نے اس وقت سب کچھ توڑ دیا۔
تفصیلات کے لیے حقیقت ٹی وی کا تجزیہ پڑھیں
قاسم
علی شاہ نے فیصلہ کیا ہے کہ اس بندے نے رج کے ذلیل ہونا ہے جو صورت حال ہوئی جنہوں
نے اس کو لانچ کیا ہے اصل میں ان کو بھی اندازہ نہیں ہے ابھی تک کہ عوام چاہتی کیا
ہے سب سے پہلے سمجھ لیں قاسم علی شاہ کو لے کر کون آیا ہے? اور یہ گیم کیا چل رہی
قاسم علی شاہ نے ترلے کیے میاں اسلم اقبال کے میری عمران خان سے ملاقات کروا دو
میری عمران خان سے ملاقات کروا دو اور کنٹینوسلی وہ عمران خان سے ملاقات ملاقات
ملاقات آخرکار قاسم علی شاہ کی ملاقات کروا دی یہ بندہ جب ملاقات کرنے کے لیے آیا
تو وہاں پر پی ٹی آئی کے لوگ بیٹھے ہوئے تھے انہوں نے ان کو کہا یار اس کو فارغ
کریں جلدی جلدی اس کو فارغ کریں کیا چکر ہے انہوں نے کہا یار ملاقات اس کی ختم
کروائیں اس کو نکالیں یہاں سے اب آپ حیران ہوں گے کہ ایک بندے کی ریپوٹیشن بہتر
تھی یوتھ کے اندر تو وہاں پر کیا ہے کیونکہ وہ بات آپ سمجھیے جو ہارون رشید نے کہی
ہارون رشید نے کہا ہے کہ اس بندے نے سیاست میں آنا ہی آنا ہے اور وہ بندہ ٹھیک
نہیں ہے اور اس کو جو بھی صورتحال اس نے کہا یہ دوسرا عامر لیاقت ہے تو جو
انفارمیشن ہارون رشید کے پاس ہے وہی پی ٹی آئی والوں کے پاس ہے یہ بندہ کافی دیر
سے میاں اسلم اقبال کے ترلے کرتا رہا میری عمران سے ملاقات کروا دو کس کے کہنے پر
اصل اب ایجنڈا ذرا آپ سمجھیے اس نے حالیہ اپنے تازہ لیکچرز اس کے سب سے پہلے تو آپ
یہ پوچھیے نا کہ وہ کون ہے جو پورے پنجاب میں اس کے لیکچرز آرگنائز کروا رہا ہے تب
جب عمران خان نے اسمبلیاں ڈیزالو کیں اور پورے پاکستان کے اندر اچانک سے وہ نئی
کمپین جو شروع کرنے جا رہے ہیں نون لیگ کی بات سنیے اب یہ جا کر کیا کہتا ہے کہتا
ہے ووٹ اس کو نہ دینا جو تمہیں خواب دکھائے سمجھیے ذرا بات کو کہتا ہے ووٹ اس کو
نہ دینا تمہیں جو خواب دکھائے ووٹ اس کو دینا جس نے ڈیلیور کیا ہو کس کی زبان بول
رہا ہے یہ? بتائے تو سہی نا یہ تو کہتا تھا خواب بڑے دیکھو بگ سوچو بڑا سوچو لا آف
اٹریکشن یوز کرو بڑی اچھی تھیوری بھی اس نے پیش کی تب یہ کہتا ہے خواب دکھانے والے
کو ووٹ نہ دینا جس نے ڈیلیور کیا ہے اب وہ ذرا وجہ سمجھیے دو ہزار سولہ میں اس نے
تقریر کی نواز شریف کے خلاف پانامہ کیس کے اندر اب پانامہ کیس کے اندر جو تقریر
تھی کیونکہ اس وقت جو نواز شریف کے خلاف تھے اس نے ان کی لائن پکڑی ہوئی تھی عمران
کی لائن نہیں پکڑی تھی یہ بات تھوڑا سا سمجھیے گا یہ اس نے ان کی لائن پکڑی تھی
اور کہہ رہا تھا اللہ تین تین دفعہ حکومتیں دے دیتا ہے ذلیل ہوتے ہیں استعفے اس
وقت نواز شریف سے لوگ مانگ رہے ہیں کیونکہ اس وقت کوئی نواز شریف کے خلاف تھا تو
اس نے ان کی لائن پکڑی تھی آج وہ عمران کے خلاف ہے تو ان کی لائن پکڑی ہے کیا کر
کے آیا تھا ایجنڈا کیا ہے ذرا سمجھیے گا یہ کمپین کر رہا ہے کس کی جانب سے وہ جی
پی ٹی آئی کا مجھے آپ ٹکٹ دیں یا فلانا دیں میں تو ووٹ میاں اسلم اقبال او بھائی
تم میاں اسلم اقبال کو ووٹ نہ ڈالتا ہوتا تیرے لنک نہ ہوتا تیری ملاقات ہو پاتی
عمران خان سے انہوں نے وہاں پر کہا کہ اس کو فارغ کریں جلد از جلد پی ٹی آئی کے جو
لوگ بیٹھے ہیں تو انہوں نے کہا یار اس کو فارغ کریں جلدی سے نکالیں اس کو یہاں سے
اب آپ ذرا اندازہ کیجیے جا کر یہ کمپین کیا کر رہا ہے اس وقت یہ کہہ رہا تھا کہ
کرپشن اس نے بیڑا غرق کر دیا آج کہتا ہے کہ یوم حساب یہ تو اندازہ کر لے کہ تو
اسلام کی باتیں کرتا ہے تو اسلام کے اندر یہ نہیں ہے چوری جس نے کی ہے اس کے ہاتھ
کاٹو کرپشن جس نے کیا ہے زنا جس نے کیا ہے سارے حساب یہاں پر ہونے ہیں قیامت میں
اگر ہونے والے ہو تو یہاں پر چھوڑ دیں پھر آپ ساری صورتحال پرابلم کیا ہے? ایجنڈا
یہ ہے کہ اس وقت عمران خان کو ڈیفیم کرنا ہے عمران خان کو اصل میں جنہوں نے اس کو
لانچ کیا ہےوہ یہ سمجھ رہے تھے کہ یار اس بندے کی یوتھ میں تھوڑی پاپولریٹی ہے اس
نے جا کر وہ اپنا سودا بیچا ہوں میرے کروڑوں فالورز ہیں فیس بک پر ہو دیکھیں میری
اتنی ویڈیوز دیکھی جاتی ہیں فلانہ دیکھی جاتی ہے جنہوں نے اس کو لانچ کیا وہ کم از
کم نو مہینے میں ان کی ویڈیوز دیکھتے تو ان کو پتہ چلتا کہ پاکستان میں ہوپ ڈی
کلائن ہوئی ہے موٹیویشنل سپیکر ڈی کلائن ہو گیا ہے اور اپریل کے بعد ویسے ہی ریٹنگ
جو ہے وہ ان کی گری ہوئی ہے تو انہوں نے بھی چونکہ وہ خود عقل سے پیدل ہیں تو
انہوں نے دیکھا نہیں اب جب اس کو لانچ کر دیا گیا ہے تو آپ ذرا اندازہ کر لیجیے نو
اپریل کو لوگ بھولنے کی کوشش کرتے ہیں اچانک کوئی نہ کوئی چوہا کوئی مسخرہ کوئی
بندہ کوئی ایک آدھا یہ کبھی لانچ کا کبھی انصار عباسی کو کر دیتے ہیں کبھی کامران
شاہد کو کر دیتے ہیں حامد میر کو کبھی فلانے کو اب ان کی تو اوقات ہی اتنی ہی رہی
نہیں کہ ان سے کوئی بات کہہ کے مانے گی تو انہوں نے ایک ایسا بندہ دیکھا کہ یار جس
پر کوئی انگلیاں نہیں اٹھی ہوئی تھیں اب تک اب تو خیر انتہا ہو گئی پچھلے تین چار
دنوں میں تو انہوں نے اس کو لانچ کیا اور وہ جا کر کہتا پھرے یونیورسٹیز میں آپ ان
کو ووٹ نہ دیں ان کو پتا ہی نہیں ہے کہ اس وقت دیکھیں ایک بات ذہن میں رکھیں بڑے
سے بڑا عالم بھی کھڑا اگر ہو گیا ہے عمران خان کے خلاف تو لوگوں نے اس کی دھجیاں
اڑا دیں لوگ پک گئے ہیں ان کو پتہ چل گیا ہے یار پچہتر سالوں سے میڈیا کو کون یوز
کرتا ہے کون بیکنگ کرتا ہے کیا کرتا ہے اب قاسم علی شاہ جا کے کہہ رہے ہیں وہ جی
ڈیلیور کیا ہے کس نے ڈیلیور کیا او نام لیں نا بول شہباز شریف کا نام لے رہا ہے
ہمت ہے نہیں نام لے گا بول نواز شریف کا نام لے ان کی کمپین کرنے والا کوئی بندہ
نہیں ہے اور اس کو لانچ کیا ہے کہ جی عمران ایسے ووٹ کٹ جائے گا عمران خان کا آپ
آنے تو دیں ذرا الیکشن دیکھیں پرابلم کیا ہے پرابلم یہ ہے کہ عمران خان کو ڈیفیم
کرنا ہے اس کے لیے یہ ان کو سمجھ ہی نہیں آ پا رہی دیکھیں ہواؤں کا جب رخ آپ کے
خلاف ہو آپ ایک پتنگ اڑا رہے ہیں اور وہ پتنگ جس جانب ہوا ہوتی ہے پتنگ اسی جانب
اڑتی ہے کبھی اپوزیٹ ڈائریکشن میں آپ نے پتنگ اڑتی دیکھی ہے آپ ایک ویو آ رہی ہے
سمندر کی آپ اس کے مخالف کھڑے ہیں وہ آپ کو بہا کر لے جائے گی ان کو سمجھ نہیں آ
رہی ان لوگوں کو خاص طور پر اپنی کریڈیبلیٹی بچانی چاہیے کہ بھائی دیکھیں آپ ذہن
میں رکھیے گا جو لوگ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہوئے تھے مشکل وقت میں اللہ نے کیا ان
کو سرخرو نہیں کیا کتنی تکالیف ہوئی ہیں کتنا کچھ سہنا پڑا ہے لوگ ملک چھوڑ کر چلے
گئے سارا کچھ ہوا لیکن اللہ نے ان کو سرخرو نہیں کیا اب آپ جو لوگ ان کے ساتھ کھڑے
ہو گئے بک گئے یا جو لوگوں نے عمران خان کے خلاف کھڑے ہو گئے ے آپ ان کا حال دیکھ
لیں آپ کو کلیئر قوم دو ڈھائی سو میں بٹ گئی ہے حق اور باطل لوگ کہتے ہیں یار نہیں
انف از انف ہمیں پتہ ہے میڈیا کو کون کنٹرول کرتا ہے ہمیں پتہ ہے یار یہ کون لانچ
کرتا ہے ان چیزوں کو اب اس بندے کو سمجھ ہی نہیں آ پا رہی یہ جا کر کہہ رہا ہے جی
آپ اس کو ووٹ نہ دیں فلانے کو ووٹ نہ دیں اور اس کے بعد کہہ رہے ہیں جی جہانگیر
ترین اور علیم خان کو اب آپ بتائیے جہانگیر ترین اور علیم خان تو باجوہ کے رائٹ
ہینڈ ہیں بتائیے تو صحیح علیم خان کا تو باجوہ چیف منسٹر بنانا چاہ رہا تھا پنجاب
کا تو بھائی وہ رائٹ ہینڈ ہے یہ اس کی آگے طرف داری کر رہا ہے اب آپ سیدھا کنیکشن
لگا لے گی چیزیں کیا ہیں اور مزے کی بات یہ ہے کہ جنرل باجوہ جن چند لوگوں کی
ویڈیوز دیکھتا ہے ان میں قاسم علی شاہ بھی شامل ہیں تو آپ ذرا اندازہ کر لیں کہ اس
ملک کے ساتھ ہو کیا رہا ہے یعنی وہ آتا ہے وہ آ کر کہہ رہے ہیں جہانگیر ترین کا تو
دفاع کرے گا تو علیم خان کا دفاع کرے گا وہ جس نے پورے ملک ہی یار کھا لی ایون کہ
عمران خان کے ساتھ جب علیم خان تھا تو حقیقت ٹی وی سمیت کتنے لوگ تھے ہم لوگ کھل
کر تنقید کرتے رہے کہ یار یہ کیا بندہ آپ نے رکھا ہوا ہے لیکن وہ بعد میں سمجھ آئی
کہ عمران خان کے اوپر دباؤ تھا باجوہ کا یہ وہ اور عمران خان نے بہت ساری غلطیاں
کی ہیں خمیازہ بھی اس کا بھگتا ہے جس طرح انہوں نے باجوہ کی اکسٹینشن دے دی جس طرح
ان کو پتہ چلا کہ بزدار کو ہٹا کر ایک چیز پر تو عمران خان ڈٹ گئے تھے نا انہوں نے
باجوہ کو کہہ دیا کہ بھائی تو علیم خان کو لے کر آنا چاہتا ہے کیا کہہ رہے تھے
کرپشن ہے اس نے کہا جا کر سندھ کے اندر مراد علی شاہ کو کیوں نہیں ہٹاتا? اس وقت
باجوہ کی بولتی بند ہو گئی تو یہ جو صورتحال اس وقت پیدا ہوئی ہے قاسم علی شاہ
جیسے لوگ کچھ نہ کچھ تو یار امید دے رہے تھے لوگوں کو اب ان لوگوں نے اس کو لانچ
کیا ہے اور اب کوئی بھی موٹیویشنل اسپیکر اگر لوگ کہیں گے یار بس اب بس بس یار تو
تو نہ بھول اس ملک میں آپ اندازہ کیجیے کسی کو چھوڑا ہی نہیں ہے کسی کو چھوڑا ہی
نہیں اس کی کریڈیبلیٹی ڈاؤن کرنے کے لیے جس کو لانچ کرتا ہے پٹ جاتا ہے او بھائی
قاسم علی شاہ آپ نے اپنے کیریئر کا جو بیڑا غرق کیا ہے آپ سو صرف اتنا بتا دیں لو
ایک پول کروا لیں آپ نے حالیہ کروایا ہے سیاست کا لوگ آپ سے ویسے ہی بیزار ہیں
لیکن ایک چیز آپ پوچھ لیں لوگوں سے کہ آپ کو لانچ کس نے کیا? لوگوں کو پتہ ہے او
یہ دو ہزار تئیس آ گیا ہے لوگوں کو ایک ایک چیز پتا ہے کس کی کریڈیبلٹی ڈاؤن ہے کس
کو لانچ کرے کیا اور اس صورتحال کے اندر آپ نے اپنا بیڑا غرق کر لیا ہے اور آکر کہہ
رہے ہیں جی عمران خان آپ وہ چٹان ہیں اپ کھڑے ہو جائیں ذرا گرا کر دکھائیں اس کو
آپ گرا سکتے ہیں تو گرا لیں ابھی تک تو گرانے کے چکر میں اس کی مقبولیت بقول آپ کے
آٹھ فیصد سے ستر فیصد چلی گئی ہے تو دو چار اور لانچ کر دیں اسی نوے فیصد تو ویسے
ہی چلی جائے گی تو پھر کیا کریں گے? روتے رہیں گے بیٹھ کر آگے ہی آپ کی شکست ہو
رہی ہے تو ادھر سے جو لوگ آ رہے ہیں ان کی کریڈیبلیٹی اب ساری زندگی میں لگا رہے
قاسم علی شاہ اس کی کریڈیبلیٹی بڑھ ہی نہیں سکتی انٹل کہ وہ آکر عمران خان کے ساتھ
اعتراف کر لے غلطی کر لے کہ مجھے فلانے نے لانچ کیا تھا یہ تھا وہ تھا ایجنڈا یہ
تھا تو معافی شافی مانگ لے تو پھر معاملہ شاید آگے چل سکتا ہے۔
0 Comments