اے آر وائی نیوز کے مطابق پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت صورتحال انتہائی تشویشناک ہے۔ عوام مہنگائی کے طوفان سے بری طرح متاثر ہیں۔ مہنگائی کے خلاف ملک گیر تحریک چلائی جائے گی۔

 

اسد عمر نے کہا کہ قوم نے دیکھا کہ گزشتہ سال 13 جماعتوں کے گروپ نے مہنگائی، مہنگائی کے خلاف تحریک چلائی تھی۔ ہماری حکومت مہنگائی کی بنیاد پر ہٹائی گئی۔ اس کے لیے غیر قانونی رقم لگا کر جسم فروشی کا بازار گرم کیا گیا لیکن آج مہنگائی کے حوالے سے وفاقی ادارہ شماریات کے اعداد و شمار ہی دیکھ لیں۔

انہوں نے کہا کہ ایک سال قبل 20 کلو آٹا 1159 روپے کا تھا، اب تنظیم کی ویب سائٹ پر لکھا ہے کہ 20 کلو آٹا 1619 روپے میں ملتا ہے، لیکن اس ریٹ پر آٹا کہاں دستیاب ہے۔ ہم نہیں جانتے۔ ایک سال پہلے دودھ 130 روپے تھا اور آج 200 روپے ہے، ایک سال میں کوکنگ آئل کی قیمت میں 33 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

 

پی ٹی آئی رہنما کا مزید کہنا تھا کہ ایک سال میں پیٹرول کی قیمت میں 53 فیصد اور ڈیزل کی قیمت میں 65 فیصد اضافہ ہوا ہے جب کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمت میں 75 سے 80 ڈالر فی بیرل تک کمی ہوئی ہے۔

سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان عوام کے ووٹ لے کر آئے ہیں، ان کے دل میں عوام کے لیے درد ہے۔ یہ لوگ اپنی حکومت میں عوام کو جو ریلیف دیتے ہیں اسے مائنز کہتے ہیں۔ یہ لوگ مہنگائی کا بوجھ عوام پر ڈال کر اسے مشکل فیصلے قرار دیتے ہیں۔ اللہ انہیں سیدھا راستہ دکھائے۔

 

اسد عمر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے ایسے فیصلے کیے ہیں کہ معیشت کا پہیہ بری طرح رک گیا ہے۔ کارخانے بند ہو رہے ہیں۔ ٹیکسٹائل انڈسٹری میں 15 لاکھ مزدور بے روزگار ہو چکے ہیں۔ آٹوموبائل بھی آہستہ آہستہ پیداوار بند کر رہے ہیں۔ لوگوں کی آمدن اور اخراجات میں 7 سے 8 ہزار کا فرق ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف ارب پتی نہیں بلکہ میگا بلینیئر ہیں۔ آپ نے کپڑے بیچ کر لوگوں کو ریلیف دینے کا وعدہ کیا۔ بتائیں کتنے کپڑے بیچ کر عوام کو ریلیف دیا؟ ملک کو تباہی کی طرف لے جانے والی موجودہ حکومت جلد ختم ہونے والی ہے اور 22 کروڑ عوام فیصلہ کریں گے کہ پاکستان کی ذمہ داری کون سنبھالے گا۔

 

اسد عمر نے کہا کہ تحریک انصاف بند کمروں کی سیاست پر یقین نہیں رکھتی بلکہ عوام کے ووٹوں پر سیاست کرتی ہے۔ ہمیں عوام کی آواز بننا چاہیے۔ پاکستان بھر میں مہنگائی مخالف ریلیوں کا آغاز ہو گا