اسلام آباد_; اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی کے سینیٹر اعظم سواتی کی بعد از گرفتاری درخواست ضمانت پر حکومت اور متعلقہ محکموں کو نوٹس جاری کر دیئے۔
چیف جسٹس عامر فاروق نے درخواست
پر سماعت کی۔ مسٹر سواتی نے اپنے وکیل بابر اعوان کے توسط سے جمع کرائی گئی درخواست
میں کہا کہ انہوں نے مبینہ ٹویٹس نہیں کیں اور سواتی کا کسی ریاستی ادارے کو بدنام
کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔ درخواست میں مزید کہا گیا کہ استغاثہ کے پاس بھی اس حوالے
سے کوئی ثبوت نہیں ہے, وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی رہنما 75 سالہ شخص ہیں اور دل کے مریض
ہیں۔
عدالت نے ریاست اور متعلقہ
محکموں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 2 جنوری 2023 تک جواب طلب کیا۔
ٹرائل کورٹ نے 21 دسمبر کو
مسٹر سواتی کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی تھی۔
اسد عمر; ر
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر
کا کہنا تھا کہ ایک طرف اربوں کی کرپشن کا سامنا کرنے والے نے لندن میں بیٹھ کر ضمانتیں
کروا لیں تو دوسری طرف کئی ہفتے گزرنے کے باوجود اعظم سویت کی ضمانت منظور نہیں ہوئی۔
ٹویٹر پر جاتے ہوئے سابق
وزیر نے تاخیر کو دوہرا معیار قرار دیا۔
1 Comments
wahh
ReplyDelete